آسٹریلیا کی سرحدیں سنہ 2021 سے پہلے نہیں کھلیں گی

گریگ ہنٹ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا ایک " محفوظ جزیرہ اور برِ اعظم" ہے اس لئے یہ کوڈ ۱۹ سے بچنے کے لئے یہ اہم ہے کہ ملک کی بین لاقوامی سرحدیں "لمبے عرصے" تک بند رکھی جائیں۔اس سے پہلے آسٹریلین وزیراعظم اور وزیرِ سیاحت کہہ چکے ہیں کہ آسٹریلیا کی بین الاقوامی سرحدیں اس سال کھلنے کا امکان نہیں۔

Minister for Health Greg Hunt at a press conference at Parliament House in Canberra, Thursday, May 28, 2020. (AAP Image/Mick Tsikas) NO ARCHIVING

Minister for Health Greg Hunt Source: AAP

وزیر صحت گریگ ہنٹ کا کہنا ہے کہ کوڈ ۱۹ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے آسٹریلیا کی سرحدیں طویل عرصے کے لئے بند رہیں گی۔

مسٹر ہنٹ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی شرح میں ایک بار پھر تیزی آرہی ہے۔ انہوں نے منگل کے روز اے بی سی ریڈیو کو بتایا کہ فی الحال ہم جزیرہ ہونے کے باعث تباہ کن پھیلاؤ سے محفوظ ہیں۔  عالمی سطح پر کورونا وائرس کے انفیکشن کی تعداد نو ملین سے تجاوز کر گئی ہے۔

اس سے پہلے آسٹریلین وزیراعظم  اسکاٹ موریسن اور وزیرِ سیاحت  سائیمن برمنگھم کہہ چکے ہیں کہ آسٹریلیا کی بین الاقوامی سرحدیں دو ہزار اکیس سے پہلے کھلنے کا امکان نہیں۔
مسٹر ہنٹ نے کہا کہ محکمہ صحت نے تجویز پیش کی ہے کہ جب تک کوئی ویکسین نہیں مل جاتی ہے ملک کی بین الاقوامی سرحدیں بند رکھی جائیں ۔

کورونا وائرس کےوبائی امراض کے بارے میں آسٹریلیا کے اعلی طبی مشیر چیف میڈیکل آفیسر برینڈن مرفی کا کہنا ہے کہ وکٹوریہ اور نیو ساؤتھ ویلز کے کیسسز کا باقی دنیا سے موازنہ کریں تو یہ تناسب بہت کم ہے اس لئے ہم خود کو"بہت خوش قسمت" کہہ سکتے ہیں۔ ایک ہفتے میں وکٹوریہ کے ایکٹیو کیسز دوگنے ہوچکے ہیں ، پیر کے روز 16 نئے انفیکشن کے ساتھ وکٹوریہ میں مثبت کیسوں کی تعداد 125 ہو گئی ہے۔ اس کے برعکس ، گذشتہ ہفتے انیو ساؤتھ ویلز میں میں 22  مثبت کیسیزکا اضافہ ہوا ہے ،جبکہ  دوسری ریاستوں  یہ تتعداد صفر رہی ہے۔
وکٹوریہ میں کرونا وائیرس کے مثبت کیسیز کی تعداد پھر اتنی پہنچ رہی ہے جتنی وبا کی انتہا کے وقت آج سے دو مہینے پہلے تھی
Victorian Premier Daniel Andrews
Victorian Premier Daniel Andrews addresses the media during a press conference in Melbourne Source: AAP Image/James Ross
اس بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے مغربی آسٹریلیا کی حکومت نے اگست میں اپنی سرحدیں کھولنے کے پروگرام کی تاریخ بڑھا دی ہے اور نیو ساؤتھ ویلز کی حکومت  کی جانب سے میلبرن  سے آمد و رفت کے بارے میں انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ 

ان اعدادوشمار کے بارے میں پوچھے جانے پر ، چیف میڈیکل آفیسر برینڈن مرفی نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ان کے خیال میں اس  وبا کے بےقابو نہ ہونے میں ہماری قسمت کا بھی دخل ہے۔
Chief Medical Officer Professor Brendan Murphy gives a coronavirus update at a press conference at the Department of Health in Canberra, Monday, June 22, 2020. (AAP Image/Mick Tsikas) NO ARCHIVING
Chief Medical Officer Professor Brendan Murphy gives a coronavirus update at a press conference at the Department of Health in Canberra Source: AAP
انہوں نے کہا کہ  نیو ساؤتھ ویلز کے ہاٹ سپاٹ میں عارضی کلینک  کھولنے جیسے اقدامات سے کمیونٹی ٹرانسمیشن کو قابو میں رکھنے میں مدد ملی ہے۔ لیکن ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ  وکٹوریہ کی نئی صورتحال کے باعث دوسری ریاستوں کو اپنی حکمتِ عملی تبدیل نہیں کرنا چاہئے۔
جنوبی آسٹریلیا ماہرین کی ایک ٹیم منگل کو وکٹوریہ روانہ کررہا ہے تاکہ ریاستی رابطے استعمال کرتے ہوئے وہاں وبا کی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکے۔  ماہرین کا یہ وفد تین ہفتے تک  وکٹوریہ میں رہ کر طبی حکام کو صورتحال سے آگاہ رکھے گا۔

مغربی آسٹریلیا کے پریمئیر مارک میک گوون نے ریاست کی سرحدیں دوبارہ کھولنے  کی حتمی تاریخ بتانے سے انکار کیا ، لیکن ریاستی حدود میں کورونا وائرس کے باعث لگی پابندیوں کو  کو 18 جولائی تک ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسی دوران متعدد ویکسینوں کے کلینیکل ٹرائلز کے پہلے نتائج جولائی کے آخر تک معلوم ہونے کی توقع ہے۔ پروفیسر مرفی نے کہا کہ اگر ویکسین کا تجربہ کامیاب ہو تا ہے تو حکومت ویکسین کی تیاری کے لئے آسٹریلیا کی کمپنیوں  کو ترجیح دیتے ہوئے ابھی سے ان کی صلاحیت کی جانچ کر رہی ہے۔
کوڈ ۱۹ کی ممکنہ ویکسین کے ٹرائل کے لئے ایڈیلیڈ میں رضاکاروں کی بھرتی کی جا رہی ہے
رائل ایڈیلیڈ ہسپتال کے محققین اس آزمائش کے لئے لگ بھگ 100 صحتمند بالغوں کی تلاش کر رہے ہیں جن پر اس سال کے آخر میں  ویکسین کے ٹرائیل ہوسکتے ہیں۔


ہفتہ اٹھائیس مارچ سے بیرونِ ملک سے آسٹریلیا آنے والے تمام مسافروں کے چودہ دن قرنطینہ میں رہنے کی پالیسی جاری ہے مگر کچھ ریساتیں اس میں تبدیلی کر رہی ہیں۔ قرنطینہ بیورنِ ملک سے آنے والے تمام افراد پر لاگو ہے اور اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ  آپ کی قومیت کیا ہے یا جہاں سے مسافر آئے ہیں وہ کون سے ملک ہے۔
People with Facemask
People are seen walking with face masks on to prevent virus infection. Source: AAP
آسٹریلوی شہری اور پرمننٹ ریزیڈینٹ افراد کووڈ۔۱۹ کی وجہ سے بیرونِ ملک سفر نہیں کرسکتے۔

لیکن اگر آپ کو باہر جانا ہی ہے تو مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر آن لائن درخواست جمع کراسکتے ہیں:

کووڈ۔۱۹ کی وجہ سے آپ امداد فراہم کرنے لئے سفر کررہے ہیں

  • سفر کا مقصد کسی اہم کاروبار یا صنعتوں کا چلانا ہے ( درامدات اور برامدات)
  • ایسے طبی علاج کے لئے سفر کرنا ہے جو آسٹریلیا میں دستیاب نہیں
  • کسی ذاتی وجہ سے سفر کرنا بےحد ضروری ہے
  • انسانی وجوہات کی بنا پر سفر کرنا ہے
  • قومی مفاد کے لئے سفر کرنا ہے
 ٹرانزٹ ہب

اگر آپ آسٹریلیا آرہے ہیں تو کوالالمپور، دوحہ، نیو یارک ، پیرس، لندن اور ٹوکیو میں ٹرانزٹ کرسکتے ہیں۔
Victoria's coronavirus cluster linked to Black Rock grows as Minister sounds warning on flight crew quarantine risks
The tails of a Qantas airline plane (L) and an Air New Zealand plane (R) are shown at Sydney Airport Source: AFP
سفری قوانین میں تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں۔ اگر آپ آسٹریلیا واپس آرہے ہیں تو:

  • اپنی ائیرلائن اور ٹریول ایجنٹ سے رابطے میں رہیں، راستہ کو چیک کرلیں
  •  ٹرانزٹ ائیرپورٹ پر حکومتی اعلانات پر نظر رکھیں
  • اگر آنے اور جانے کے دوران کوئی سوالات ہیں تو قریبی ایمبیسی یا کونسلیٹ سے رابطہ کریں
  • تازہ ترین معلومات کے لئے ، اس ویب سائٹ کو سبسکرائب کریں۔
مزید معلومات ڈیپارٹمنٹ آف ہوم افئیرز کی ویب سائٹ سے حاصل کیجئے

تمام مسافروں پر چودہ دن کی خود ساختہ تنہائی یا سیلف آئی سولیشن لازمی ہے۔ اگر اس پرعمل نہیں کیا گیا تو ریاست یا دیگرعلاقائی حکومت آپ پر پینلٹی لاگو کرسکتی ہے۔

مزید معلومات اس ویب سائٹ پر حاصل کریں۔

 


  آسٹریلیا میں لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطے کے دوران کم ازکم ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھنا چاہیئے۔

اپنی ریاست یا علاقے میں کون سے پابندیاں ہیں یہ جاننے کے لئے اس ویب سائٹ کو وزٹ کیجئے۔

کروناوائرس ٹیسٹنگ اب آسٹریلیا بھر میں دستیاب ہے۔ اگر آپ میں نزلہ یا زکام جیسی علامات ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو کال کرکے ٹیسٹ کرائیں یا پھر کرونا وائرس انفارمیشن ہاٹ لائن 080 180020 پر رابطہ کریں۔

وفاقی حکومت کی کروناوائرس ٹریسنگ ایپ کووڈسیف اب آپ کے فون پر ایپ اسٹور کے ذریعے دستیاب ہے۔

ایس بی ایس آسٹریلیا کی متنوع آبادی کو کووڈ ۱۹ سے متعلق پیش رفت کی آگاہی دینے کے لئے پرعزم ہے ۔اردو کے علاوہ یہ معلومات تریسٹھ زبانوں میں دستیاب ہے۔


 

Australian citizens and permanent residents cannot travel overseas due to COVID-19 restrictions. 


However, if you want to leave Australia, you may be able to apply online for an exemption to travel if you fall under one of the following categories: 


  • your travel is as part of the response to the COVID-19 outbreak, including the provision of aid  
  • your travel is essential for the conduct of critical industries and business (including export and import industries) 
  • you are travelling to receive urgent medical treatment that is not available in Australia 
  • you are travelling on urgent and unavoidable personal business 
  • compassionate or humanitarian grounds  
  • your travel is in the national interest. 

Transit hubs 


If you’re , you can still transit through Kuala Lumpur, Doha, New York, Paris, London or Tokyo. 


Travel regulations are changing at short notice. If you’ve decided to return to Australia: 


  • check your route carefully and stay in touch with your airline or travel agent 
  • follow official announcements from your transit airports and governing authorities 
  • contact the nearest embassy or consulate of the countries you’re transiting through if you have any queries about their entry or exit requirements 
  • To stay up-to-date with our latest advice, subscribe to our travel advisories and news. 

Go to  for further information and updates.


How are the authorities in Australia managing the outbreak?

The Prime Minister has activated the Emergency Response Plan for Novel Coronavirus (COVID-19).

The Governor-General of Australia extended the human bio-security emergency period for three months from 17 June 2020 to 17 September 2020. 

Hardship provisions for energy, water and rates
Authorities are offering flexible payment options to all households and small businesses in financial stress by:

  • Not disconnecting restricting supply/services to those in financial stress;
  • Deferring debt recovery proceedings and credit default listing;
  • Waiving late fees and interest charges on debt; and
  • Minimising planned outages for critical works.
  • Those who can continue to pay their bills need to keep doing so - this is critical to ensuring the ongoing viability of essential services providers.
Flexibility for some visa holders
Working holiday visa holders: Exemption from six-month work limitation with one employer, if they work in a critical industry: health, aged care, disability care, childcare, agriculture and food, and will be eligible for a further visa if the current visa is expiring in the next six months.

Seasonal Worker Program and Pacific Labour Scheme participants: will be able to extend their visas for up to one year.

Temporary Skilled visa holders: if they have lost their job, they have 60 days to find another sponsor or leave Australia (even if they have savings or family support)

If they have been stood down but not laid off, or have had their hours reduced, it will not be considered a breach of their visa condition. They can access up to $10,000 in their superannuation funds in this financial year.

International students:
They can stay if they still have a job. If they don’t have a job, family support or savings, they might need to consider other arrangements. 


International students working in the aged care sector and nurses are allowed to work more than 20 hours a week. 


They can also access their superannuation if they’ve been in Australia for at least 12 months. 


In Victoria, international students will receive a relief payment of up to $1,100 as part of a Victorian Government emergency support package that will help tens of thousands of people across our state. 


Tourists: should return to their home country, particularly those without family support. 



شئیر
تاریخِ اشاعت 23/06/2020 5:34pm بجے
شائیع ہوا 23/06/2020 پہلے 5:54pm
تخلیق کار Moones Mansoubi
پیش کار Rehan Alavi
ذریعہ: SBS