سرمد مسعود حال ہی میں پاکستان سے واپس لوٹے ہیں اور اب انہوں نے اپنے سڈنی کے گھر میں خود ساختہ تنہائی اختیار کر رکھی ہے۔ وہ اپنی اس خود ساختہ تنہائی یا سیلف آیسولیشن میں وقت کس طرح گزار رہے ہیں۔اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مصروف لوگوں کے لئے کام کے عام دنوں میں وقت نکالنا مشکل ہوتا ہے اور ان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے۔ اس لئیے گھر میں رہنا اتنا بورنگ کام نہیں کیونکہ ان کے بہت سے ایسے کام جو عام دنوں میں نہین ہو پاتے انہیں اب مکمل کر سکیں گے۔
سفر سے واپسی کے بعد پہلا ہفتہ تو تو جیٹ لیگ اور شب وروز کو معمول پر لانے میں لگ رہا ہے مگر آگے کے لئے بھی ان کے پاس بہت سے کام موجود ہیں۔
بیک یارڈ کو درست کرنا اور وہاں گھانس کی کٹائی یا لان موونگ جیسے کام ہیں ساتھ ہی ایک کمرے میں رنگ کرنے کا التوا میں پڑا کام نمٹانا ہے تو وقت کا گزرنا مسئلہ نہیں ہو گا
بہت سے لوگ سیلف آئیسولیشن کی ہداہت کے باوجود غیر ضروری کاموں سے بھی باہر نکل جاتے ہیں ، سرمد کرونا واٗیرس کے ماحول میں تنہائی کی واضع ہدایات کے باوجود باہر نکلنے کو ایک غیرذمہ دارانہ کام قرار دیتے ہیں۔
سرمد خاندان کی دیکھ بھال کے باعث ۳ مارچ کو دو ہفتے کے لئے پاکستان گئے۔ وہ کولمپور ، سنگاپور اور لاہور کے ہوائی اڈون سے ٹرانزٹ میں رہے۔ ان کا کہن اتھا کہ سب سے ذیادہ چیکبگ پاکستان میں ملی۔ انہیں اس بات پر حیرت ہے کہ آسٹریلیا کے ائیرپورٹ پر سب سے کم چیکنگ ہوئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کا کسی ملک سے زمینی سرحد نہین ملتی اس لئے یہاں صرف فضائی اور سمندری سرحدوں پر نگرانی کی ضرورت تھی مگر پھر بھی آسٹریلیا میں کرونا واٗیرس کے کیسیز میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا میں اسکولوں کا کھلا رہنا بھی ان کے لئے حیران کُن ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش یہی ہے کہ خود کو مصروف رکھیں۔ صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا ہے، ہاتھوں کو انفیکشن سے بچانا ہے اور سیلف آیسولیشن کو سنجیدگی سے لینا ہے ۔ غیر ضروری میل جول سے پرہیز کرنا ہے۔
سرمد کہتے ہیں کہ اگر میں یہ خود ساختہ تنہائی کے چودہ دن ٹھیک طرح گزار چکا ہوں گا تو کم از کم میں اپنی طرف سے اس کے پھیلاو کو روکنے میں اپنا کردار ادا کر چکا ہوں اور انفرادی طور پر ہم سب کو یہی کوشش کترنا ہے ۔
ضروری ہدایات
وفاقی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی علامات، ہلکی بیماری سے لے کر نمونیا کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں۔علامات میں بخار، کھانسی، خراب گلا، تھکن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔
اگر آپ میں بیرونِ ملک سے واپسی پر چودہ دن کے اندر یہ علامات پیدا ہوتی ہیں یا کسی کووڈ ۔ ۱۹ سے متاثرہ مریض سے رابطے میں آئے ہیں، تو فوری طبّی امداد حاصل کریں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ٹیسٹ کرانا ہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں یا قومی کرونا وائرس ہیلتھ معلوماتی ہاٹ لائن پر فون کریں۔
فون نمبر۔ 1800020080