اس سال کے آخر میں آسٹریلین ایک ریفرنڈم میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے جس کے نتیجے میں یہ فیصلہ ہو سکے گا کہ آیا آسٹریلین آئین میں وائیس ٹو پارلیمنٹ نامی باڈی کے بقیام کے لئے ترمیم کی جائے یا نہیں۔ یہ 1999 کے بعد ملک میں پہلا ریفرنڈم ہوگا جس میں عوام سے اس سوال پر ہاں یا نہیں میں ووٹ دینے کو کہا جائے گا:
مجوزہ قانون کے الفاظ: آسٹریلیا کے مقامی باشندوں کو تسلیم کرنے کے لیے آئین میں ترمیم کی جائے جس کے تحت ایبوریجنل اور ٹورس سٹریٹ آئی لینڈر باشندوں کی پارلیمانی باڈی "وائس" قائم کی جائے۔ کیا آپ اس مجوزہ تبدیلی کو منظور کرتے ہیں؟
مارچ میں ریفرنڈم کے سوال سوال کا اعلان کرتے ہوئے، وزیر اعظم انتھونی البانی نے دل سے الورو (Uluru Statement from the Heart) کا بیانیہ دہرایا۔ - جس میں سب سے پہلےوائیس نامی باڈی کا مطالبہ کیا گیا تھا - ایک "حساس درخواست" کے طور پر جو پارلیمنٹ کو مقامی لوگوں پر اثر انداز ہونے والی پالیسیوں میں رائے دے گی
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "ہر آسٹریلوی یہ چاہتا ہے کہ ہم دوسرے آسٹریلین اور انڈیجینئیس افراد کے درمیان فرق کو ختم کریں۔
وائیس کی حمایت اور مخالفت میں دلائیل
آواز کے خلاف دلائل اس وقت سے بدل گئے جب حکومت نے واضع کیا کہ The Voice ایک ایسی پارلیمانی باڈی ہو گی جو حکومت کو ان مسائل پر صرف مشورہ دے گی جو فرسٹ نیشنز آسٹریلوی باشندوں کو متاثر کرتے ہیں۔ اس باڈی کے پاس قوانین کو ویٹو کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ اس وضاحت کے بعد سے مخالفین نے پارلیمنٹ کے 'تیسرے ایوان' کے طور پر کام کرنے کی دلیل پر بیانات دینا بند کردئے۔
لیکن باڈی کے کام کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں دوسرے سوالات ابھرے ہیں، مخالفین یہ نکتہ اٹھا رہے ہیں کہ اس باڈی کے قیام کے بعد اس باڈی کو اختیارات دئے جانے کا مطالبہ بڑھ جائے گا۔
آئین میں پارلیمنٹ کی آواز کو شامل کرنے کے حق میں اور اس کے خلاف اہم دلائل یہ ہیں:
ہاں Yes :وائیس کے حق میں دلائیل:
- وائس باڈی کے قیام کی سفارش آسٹریلیا بھر میں مقامی کمیونٹیز کے ساتھ برسوں کی مشاورت کے بعد کی گئی۔
- مقامی لوگوں کو ان پالیسیوں میں شامل کی ضرورت ہے جو ان پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
- اگر حکومت مقامی لوگوں کی بات سنتی ہے کیونکہ وہ ان کے بارے میں پالیسیاں بناتی ہے تو پالیسیاں بہتر ہوں گی۔
- یہ وائیس باڈی مستقل ہوگی، اور مستقبل کی حکومتیں اسے ختم نہیں کر سکیں گی۔
- اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وائیس باڈی "ایگزیکٹو حکومت" سے بات کر سکے، مستقبل کی حکومتوں کی تبدیلی اس پراثر انداز نہیں ہو گی۔
- یہ صنفی طور پر مساوی باڈی ہو گی اور اس میں نوجوانوں کے ارکان شامل ہوں گے، یعنی مقامی برادریوں کی زیادہ آوازیں سنی جائیں گی۔
- اسے احتیاط سے وضع کیا گیا ہے اور قانونی ماہرین نے اس کی منظوری دی ہے۔
- مقررہ شرائط کا مطلب ہے کہ نمائندے ہمیشہ جوابدہ ہوں گے۔
- آواز ایک اچھا طریقہ کار ہو گا جس کے ذریعے دولت مشترکہ کے ساتھ دیانتداری کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔
- پارلیمنٹ، اور توسیعی طور پر آسٹریلوی عوام ہی اب بھی ہر قانون بننے کے بارے میں حتمی رائے قائم کریں گے۔
نہیں NO : وائیس کی مخالفت میں دلائیل:
- وائیس باڈی صرف علامتی ہے، اور بے اختیار ہونے کے باعث مقامی کمیونٹیز کو درپیش مسائل کو ٹھیک کرنے کے لیے حقیقی طور پر کوئی حل پیش نہیں کر سکے گی۔
- اگر حکومت وائیس باڈی کے مشورے کو پسند نہ کریں تو وہ اس کے مشورے کو نظر انداز کر سکتی ہیں ۔
- آواز آئین میں نسل پرستی کا اضافہ کرتی ہے۔
- چونکہ آواز کو پارلیمنٹ ڈیزائن کرے گی، اس لیے مستقبل کی حکومتیں اسے تبدیل یا سائیڈ لائن کر سکتی ہیں۔
- مقامی لوگوں کے پاس پہلے ہی مختلف سطحوں پر پارلیمان میں مقامی نمائندگی کی بے مثال سطح کے ذریعے آواز ہے۔.
- سچائی اور مملکت کو وائیس پر ترجیح نہیں ہو گی
نوٹ: انڈیجینئیس افراد پر مشتمل مجوزہ پارلیمانی مشاورتی باڈی کو عرفِ عام میں وائیس ٹو پارلیمنٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ایسی تنظیم کے قیام کے لئے آئینی ترمیم ضروری ہے اس لئے حکومت اس کے قیام پر ریفرنڈم کروا رہی ہے۔ پارلیمانی مشاورت کے بعد ریفردنڈم کا سوال منظورہوچکا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ یہ ریفرنڈم اس سال کے آخر میں کروایا جائے گا۔
_______________________________________________________
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
§ اردو پرگرام سننے کے طریقے
ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: