KEY POINTS:
- انتھونی البانیز نے وائس ریفرنڈم کے الفاظ کا اعلان کر دیا ہے۔
- اس سال کے آخر میں آسٹریلین اس پر اپنی رائے دیں گے۔
- مسٹر البانیز نے انڈیجینئیس باڈی کے دائیرہ اختیار اور کام کے طریقے واضع کئے ہیں۔
حکومت اور ریفرنڈم ورکنگ گروپ نے مجوزہ الفاظ کا اعلان کیا ہے جسے ریفرنڈم میں مثبت جواب کی صورت میں آسٹریلوی آئین میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
آسٹریلیائی باشندے اب اُن الفاظ کو جانتے ہیں جن پر وہ ریفرنڈم میں ووٹ دیں گے۔عوام تقریباً ایک چوتھائی صدی میں ہونے والے پہلے ریفرنڈم میں ووٹ ڈالیں گے اور اگر یہ ریفرنڈم کامیاب ہوا تو 1977 کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب آسٹریلیائی باشندے ملکی آئین میں تبدیلی کے حق میں ووٹ دیں گے۔
وائس ریفرنڈم ورکنگ گروپ کے ساتھ بات چیت کے بعد میڈیا کانفرنس سے بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم انتھونی البانی نے اسُ سوال کا اعلان کیا جو ریفرنڈم کے بیلٹ پیپر پر چھاپا جائے گا۔
اب یہ سوال پارلیمان میں رسمی منظوری کے لئے جئے گا۔
آسٹریلیا کے مقامی افراد کو تسلیم کرنے کے لیے آئین میں ترمیم کے ذریعے ایک ایبوریجنل اور ٹورس سٹریٹ آئی لینڈر کی پارلیمانی وائس باڈی قائم کرنے کی تجویزہے۔ کیا آپ اس مجوزہ تبدیلی کو منظور کرتے ہیں؟ریفرنڈم کا سوال
انڈیجینئیس افراد کی مشارتی باڈی کا تنظیمی ڈھانچہ کیسا ہوگا؟
The Voice ایک ایسی پارلیمانی باڈی ہو گی جو حکومت کو ان مسائل پر مشورہ دے گی جو فرسٹ نیشنز آسٹریلوی باشندوں کو متاثر کرتے ہیں۔ اس باڈی کے پاس قوانین کو ویٹو کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔
مسٹر البانی نے تازہ تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وائیس ٹو پارلیمنٹ نامی باڈی کیسے کام کرے گی:
"احتساب کو یقینی بنانے" کے لیے اراکین کی ایک مقررہ مدتِ معیاد ہوگی۔
تنظیمی ڈھانچہ صنفی طور پر متوازن ہوگا اور اس میں نوجوانوں کے نمائیندے شامل ہوں گے۔
یہ ادارہ تمام ریاستوں اور خطوں کے نمائندوں پر مشتمل ہو گا۔
ساتھ ہی اس میں مخصوص دور دراز کی کمیونٹیز کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔
لیکن انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا کہ آیا باڈی کے اراکین جمہوری طریقے سے منتخب ہوں گے یا ان کا تقرر کیا جائے گا۔

The question is slightly different to the draft wording Mr Albanese unveiled at the Garma festival last year. Source: AAP / Aaaron Bunch / AAP Image
آگے کیا اقدامات ہوں گے؟
پہلےپارلیمنٹ میں ووٹ، پھر عوام کا ووٹ۔
ریفرنڈم کرانے کے لیے پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کی ضرورت ہے۔
اگرچہ غیر معمولی طور پر،اس بل کو ایوان نمائندگان اور سینیٹ سے دونوں سے منظوری کے بجائے صرف نظریاتی طور پر لیبر کی اکثریتی پارلیمنٹ یا ایوان نمائندگان سے کو دو بار پاس کروا نا ہو گا، اس بل کی لیبر کی جانب سے مکمل حمایت کے باعث بل کی کامیابی یقینی نظر آتی ہے۔
اس کے بعد آسٹریلیائن ووٹرز کو مسٹر البانی کے بتائے ہوئے ریفرنڈم کے سوال پر "ہاں" یا "نہیں" میں ووٹ دینے کی ضرورت ہوگی۔
ووٹروں کی اکثریت، اور زیادہ تر ریاستوں میں ووٹروں کی اکثریت ہونے پر دی وائیس کے قیام کی راہ ہموار ہو سکے گی۔
اگرحمایت میں آنے والے ووٹوں کی ایسی اکثریت ملتی ہےتو بقول مسٹر البانی مقامی کمیونٹیز اور عوامی مشاورت کےعمل کے ذریعے "وائیس ٹو پارلیمنٹ کی تنظیم شروع ہو جائے گی۔
ایک بار ایسا ہونے کے بعد، اسے دوسرے قوانین کی طرح بحث اور نظرثانی کے لیے پارلیمنٹ میں لے جایا جائے گا۔
ووٹنگ کب ہو گی؟

انہوں نے اس ٹائم فریم کو پچھلے مہینے اور بھی کم کرتے ہوئے، تجویزدی کہ عوام اکتوبر اور دسمبر کے درمیان میں انتخابات میں حصہ لیں گے۔
آسٹریلیا میں ووٹنگ کے دن عام تعطیل نہیں ہوتی بلکہ یہ ہفتہ یعنی سنیچر کے دن ہی کو ہوتی ہے، اس طرح صرف چند تاریخیں ہی ایسی ہیں جن میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے۔
__________________________________________________________________
§ کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ اردو پرگرام سننے کے اور طریقے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: