پاکستانی سیلاب اور اس کی وجوہات کو نظرانداز کرنا 'اجتماعی خودکشی ہوگا : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان

پاکستان کا کہنا ہے کہ تباہ کن سیلاب کے بعد ملک کی تعمیر نو اور بحالی پر کم از کم 14.6 بلین ڈالر لاگت آئے گی، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کے دورے سےماحولیاتی تبدیلی سے آنے والی تباہی کو بین الاقوامی توجے اور مدد مل سکے گی۔

PAKISTAN UN SECRETARY GENERAL FLOODED AREA

epa10176072 United Nations Secretary-General Antonio Guterres (L), meet internally displaced flood-affected areas people during their visit to Larkana, Sindh province, Pakistan, 10 September 2022. Floods in Pakistan since mid-June, has killed over 1,300 people as authorities struggle to distribute aid. The UN secretary-general arrived in Pakistan after launching a 160 million US dollars flash appeal to help the country deal with unprecedented monsoon rains and floods. The government has claimed that the devastating flooding has caused estimated damage of 10 billion US dollars. EPA/WAQAR HUSSAIN Source: EPA / WAQAR HUSSAIN/EPA

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے موسمیاتی تبدیلی پر عالمی توجہ کی کمی کو ’دیوانگی‘ قرار دیا ۔ انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب وہ تباہ کن مون سون سیلاب سے متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کی امداد کو متحرک کرنے کے لیے پاکستان کے دورے پر آئے تھے۔

تقریباً 1,400 افراد سیلاب میں ہلاک ہو چکے ہیں جو ملک کے ایک تہائی حصے پر محیط ہے – جس کا رقبہ برطانیہ کے برابر ہے – فصلوں کی تباہی کے ساتھ سیلاب نے گھروں، کاروباروں، سڑکوں اور پلوں کو تباہ کر دیا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کی تعمیر نو اور مرمت پر کم از کم 10 بلین امریکی ڈالر ($ 14.6 بلین) لاگت آئے گی - جو کہ بہت زیادہ مقروض قوم کے لیے ایک ناممکن رقم ہے - لیکن متاثرہ 33 ملین لوگوں کے لیے فوری خوراک اور رہائش کی ضرورت ہے۔

مسٹر گوٹیریس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کے دورے سے بین الاقوامی مدد ملے گی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ پاکستان نے ہمیشہ دوسروں کے ساتھ فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے، کئی دہائیوں سے پڑوسی ملک افغانستان سے آنے والے لاکھوں پناہ گزینوں کی بڑی قیمت چکا کر میزبانی کی ہے۔

پاکستان میں اپنے سالانہ مون سون سیزن کے دوران بھاری — اکثر تباہ کن — بارشیں ہوتی ہیں، جو زراعت اور پانی کی فراہمی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

لیکن اس سال جیسی شدید بارشیں کئی دہائیوں میں نہیں ہوئیں، اور پاکستانی حکام موسمیاتی تبدیلی کو اسکا ذمہدار ٹھہراتے ہیں، جس سے دنیا بھر میں شدید موسم انتہا کو پہنچ رہا ہے۔

دنیا کا گلوبل وارمنگ اور اسکی تباہیوں کو نظرانداز کرنا پاگل پن اور اجتماعی خودکشی ہے
مسٹر گٹیرس
دارالحکومت اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کہا،اور ساتھ ہی دنیا کی طرف سے اور خاص طور پر صنعتی ممالک کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں پر توجہ نہ دینے پر افسوس کا اظہار کیا - ۔

پاکستان عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے ایک فیصد سے بھی کم اخراج کا ذمہ دار ہے لیکن غیر سرکاری تنظیم جرمن واچ کی طرف سے مرتب کی گئی موسمیاتی تبدیلیوں کی شدت کے شکار ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔
مسٹر گوٹیرس نے ہفتے کے روز جنوب کے سیلاب زدہ علاقوں اور موہنجو داڑو کا بھی دورہ کیا، جو کہ یونیسکو کی طرف سے نامزد عالمی ثقافتی ورثہ کی صدیوں پرانے کھنڈرات ہیں جنہیں سیلاب سے خطرہ ہے۔

20220911001701368854-minihighres.jpg
خیموں اور ترپالوں کی ضرورت ہے۔
سکھر کے قریب سیلاب زدہ گاؤں سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ گھریلو خاتون روزینہ سولنگی نے جمعہ کو اے ایف پی کو بتایا، "اگر وہ آئیں اور ہمیں دیکھیں تو شائید ہماری مشکل آسان ہو سکے۔"
"سب بچے، مرد اور عورتیں اس شدید گرمی میں جل رہے ہیں،
ہمارے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے، ہمارے سروں پر چھت نہیں ہے۔ اس لیے انہیں ہم غریبوں کے لیے کچھ کرنا چاہیے
سیلاب متاثرین
پاکستان حکومت اور اقوام متحدہ کی طرف سے مرتب کردہ سیلاب سے متعلق امدادی منصوبے میں فوری طور پر 160 ملین امریکی ڈالر (233.6 ملین ڈالر) کی بین الاقوامی فنڈنگ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ 60 لاکھ سے زائد افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔
جمعرات کو، امریکی فضائیہ کا ایک C-17 پاکستان میں برسوں میں پہلا امریکی فوجی طیارہ ہے جو امدادی اشئیا لے کر پہنچا- عارضی پناہ گاہ کے لیے خیموں اور ترپالوں کی اشد ضرورت ہے۔

Pakistan Floods
Displaced people carry belongings after they salvaged usable items from their flood-hit home as they wade through a flooded area in Jaffarabad, a district of Pakistan's southwestern Baluchistan province, Saturday, Aug. 27, 2022. Officials say flash floods triggered by heavy monsoon rains across much of Pakistan have killed nearly 1,000 people and displaced thousands more since mid-June. (AP Photo/Zahid Hussain) Source: AP / Zahid Hussain/AP
اگرچہ واشنگٹن اسلام آباد کو ملٹری ہارڈویئر کا کلیدی فراہم کنندہ ہے، لیکن پڑوسی ملک افغانستان میں متضاد مفادات کے نتیجے میں تعلقات کشیدہ رہے ہیں - خاص طور پر جب سے گزشتہ سال اگست میں طالبان کی دوبارہ حکومت ہوئی تھی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 2022 میں معمول سے پانچ گنا زیادہ بارشیں ہوئیں۔ صوبہ سندھ کا ایک چھوٹا سا شہر پڈعیدن میں جون میں مون سون شروع ہونے کے بعد سے 1.8 میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
بارشوں کا اثر دوگنا رہا ہے - پہاڑی شمال میں دریاؤں میں تیز سیلاب جس نے منٹوں میں سڑکیں، پل اور عمارتیں بہا دیں، اور جنوبی میدانی علاقوں میں پانی کا آہستہ آہستہ جمع ہونا جس نے سیکڑوں ہزار مربع کلومیٹر اراضی کو زیرِ آب کر دیا ہے۔

______________________________________________________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔ی یا ہمیں فیس بک پر فالو کریں۔
اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
اردو پرگرام سننے کے طریقے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے

شئیر

تاریخِ اشاعت بجے

شائیع ہوا پہلے

تخلیق کار AFP - SBS
ذریعہ: SBS