پچھلے پانچ سالوں میں گھر میں انگریزی کے بجائے کوئی اور زبان بولنے والوں کی تعداد 792,000 سے بڑھ کر 5.6 ملین سے زیادہ ہو گئی ہے۔ 852,000 آسٹریلوی باشندے انگریزی زبان اچھی طرح یا بالکل ہی نہیں بولتے ہیں۔ تمام آسٹریلوی باشندوں میں سے نصف سے زیادہ پہلی یا دوسری نسل کے تارکین وطن ہیں۔ آسٹریلیا کی تقریباً نصف آبادی کے افراد کے والدین
پاکستان میں پیدا ہونے والوں کی تعداد گزشتہ دہائی میں 35000 سے بڑھ کر 95000 ہو گئی ہے۔ بیرون ملک پیدا ہونے والے آسٹریلین باشندوں میں پاکستان کا بیسواں نمبر ہے۔بیرون ملک پیدا ہوئے ہیں (48.2%) اور تقریباً ایک تہائی آسٹریلین خود (27.6%) بیرون ملک پیدا ہوئے ہیں۔
گھر میں انگریزی کے علاوہ کوئی دوسری زبان استعمال کرنے والوں کی تعداد میں تقریباً 800,000 کا اضافہ ہوا ہے، جو بڑھ کر 5.5 ملین سے زیادہ ہو گیا ہے۔

Census 2021: Auch unsere Bevölkerung ist gewachsen Source: SBS News
اے بی ایس کےاعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسٹریلیا ایک تیزی سے بدلتا ہوا، ترقی پذیر اور ثقافتی طور پر متنوع ملک ہے
۔ 2021 کی مردم شماری میں آسٹریلیا میں 25,422,788 افراد کی گنتی کی گئی تھی، کووڈ کے دوران غیر ملکی وزیٹرزکی تعداد سب سے کم ترین سطح پر رہی مگر اس کے باوجود
مردم شماری سے ثقافتی تنوع، اور خاندانوں میں ہونے والی تبدیلی ظاہر ہوتی ہے۔ یہ 1971 کی مردم شماریمیں 12,493,001 افراد کی گنتی ہوئی مگر اب یہ تعداد 50 سال پہلے کی گئی تعداد سے دگنی ہے۔

اس تصویر میں دنیا کا نقشہ شامل ہے جس میں آسٹریلیا میں موجود سرفہرست پانچ ممالک کت افراد کی پیدائش ہوئی ہے Source: abs.gov.au/census
مردم شماری کا مقصد ثقافتی تنوع، ملک کی پیدائش، نسب، اور گھر میں استعمال ہونے والی زبانوں کے بارے میں ڈیٹا فراہم کر کے آسٹریلیا کی ثقافتوں اور زبانوں کا ایک خاکہ فراہم کرنا ہے۔
۔ 2017 سے 2021 تک، 10 لاکھ سے زیادہ لوگ (1,020,007) آسٹریلیا پہنچے، جس کے باعث پہلی یا دوسری نسل کے باشندوں کے تناسب میں اضافہ 51.5 فیصد تک پہنچ گیا۔
آسٹریلیا سے باہر پیدا ہونے والے لوگوں کی پیدائش میں سب سے زیادہ اضافہ ہندوستانیوں کا ہوا جسنے چین اور نیوزی لینڈ کو پیچھے چھوڑ کر دیا۔
آسٹریلیا اور انگلینڈ کے بعد بھارت میں پیدا ہونے والون کی تعداد تیسرے نمبر پر ہے Image پیدائش کے لحاظ سے دوسرا سب سے بڑا اضافہ نیپال تھا، جس میں اضافی 67,752 افراد تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق، نیپالی نژاد آسٹریلوی باشندوں کی آبادی 2016 سے اب تک دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، جس میں 123.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Urdu speaking people has reached over 11,0000 in Australia. Source: ABS
اردو زبان بولنے والوں کی تعداد 111,873 پہنچ گئی ہے اور لا مذہب افراد کی تعداد میں اضافے کے باوجود آسٹریلیا میں مسلمانوں کی تعداد 2.6%. سے بڑھ کر 3.2% ہو گئی ہے
طویل مدتی صحت کی معلومات پہلی بار شامل ہیں۔
مردم شماری نے طویل مدتی صحت کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کیں، جس میں پتا چلا کہ 80 لاکھ سے زائد آسٹریلوی باشندوں کی تشخیص ایک دائمی حالت میں ہوئی تھی۔
سب سے زیادہ رپورٹ ہونے والی حالتوں میں سے، 2,231,543 لوگوں نے دماغی صحت کے حالات کی اطلاع دی، 2,150,396 نے بتایا کہ انہیں گٹھیا ہے اور 2,068,020 نے دمہ کی اطلاع دی ہے۔
ڈاکٹر ڈیوڈ گروین اے او،کے مطابق خواتین میں مردوں کے مقابلے طویل مدتی صحت کی حالت کی اطلاع دینے کا زیادہ امکان تھا۔ آسٹریلوی شماریات دان نے کہا کہ معلومات سے آسٹریلوی باشندوں کی صحت کی مزید تفصیلی تصویر فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا، "پہلی بار، ہمارے پاس پوری آبادی میں طویل مدتی صحت کے حالات کا ڈیٹا موجود ہے۔"
یہ منصوبہ بندی اور خدمات کی فراہمی کے فیصلوں سے آگاہ کرنے کے لیے اہم ڈیٹا ہے کہ تمام آسٹریلوی باشندوں کے لیے علاج اور دیکھ بھال کیسے کی جاتی ہے۔
ایب اوریجنل باشندوں کی تعداد 2016 سے 25 فیصد کے اضافے کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔
مردم شماری میں 812,728 افراد (آبادی کا 3.2 فیصد) پائے گئے جن کی شناخت ایبوریجنل اور/یا ٹورس سٹریٹ آئی لینڈر کے طور پر ہوئی۔
یہ 2016 میں 649,200 (آبادی کا 2.8 فیصد) سے زیادہ ہے۔
ایبوریجنل اور/یا ٹورس سٹریٹ آئی لینڈر باشندوں کی تعداد 65 سال اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کی تعداد 2021 میں بڑھ کر 47,677 ہو گئی، جو 2016 میں 31,000 اور 2011 میں 21,000 تھی۔
روایتی زبانیں اب بھی ابیوریجنل اور ٹورس سٹریٹ آئی لینڈر گھرانوں کا ایک اہم حصہ بنی ہوئی ہیں، 2021 میں 78,656 لوگوں میں 167 آبنائے آبنائے اور ٹوریس آئی لینڈر زبانیں گھروں میں بولی جاتی ہیں۔
سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر بولے جانے والے زبان کے گروہوں میں آرنہم لینڈ اور ڈیلی ریور ریجن لینگوئجز، ٹوریس سٹریٹ آئی لینڈ لینگویجز، ویسٹرن ڈیزرٹ لینگویجز، یولنگو ماتھا اور آرانڈک ہیں۔
آٹھ فیصد کمی کے باوجود عیسائیت سب سے زیادہ مقبول مذہب ہے۔
عیسائیت آسٹریلیا میں سب سے زیادہ عام مذہب ہے، جس میں 43.9 فیصد لوگ عیسائی کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔
یہ 2016 میں 52.1 فیصد اور 2011 میں 61.1 فیصد سے کم ہو گیا ہے۔
جب کہ کم لوگ اپنے مذہب کو عیسائی کے طور پر رپورٹ کر رہے ہیں، زیادہ لوگ 'کوئی مذہب نہیں' کی اطلاع دے رہے ہیں، آسٹریلیا کی 38.9 فیصد آبادی نے 2021 کی مردم شماری میں کوئی مذہب نہ ہونے کی اطلاع دی ہے، جو کہ 2016 میں 30.1 فیصد اور 2011 میں 22.3 فیصد سے زیادہ ہے۔
ہندو مذہب آبادی کا 2.7 فیصد ہو گیا ہے، اور اسلام آسٹریلیا کی آبادی کا 3.2 فیصد ہو گیا ہے۔
"مذہب کا سوال مردم شماری میں ایک خاص مقام رکھتا ہے – یہ ان چند موضوعات میں سے ایک ہے جو آسٹریلیا کی 18 مردم شماریوں میں سے ہر ایک میں رہا ہے اور یہ واحد سوال ہے جو رضاکارانہ ہے،" ڈاکٹر گرون نے کہا۔
"مردم شماری کے مذہب کے اعداد و شمار آسٹریلیا کی ایک خصوصیت کو ظاہر کرتے ہیں جو گزشتہ دو دہائیوں میں نمایاں طور پر تبدیل ہوئی ہے۔"
لسانی تنوع مسلسل بڑھ رہا ہے

Source: SBS News
گھر میں انگریزی کے علاوہ کوئی دوسری زبان استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد 2016 سے تقریباً 800,000 بڑھ کر 5.5 ملین (5,663,709) ہو گئی ہے۔
اس گروپ میں سے تقریباً 850,000 نے بتایا کہ وہ اچھی طرح یا بالکل بھی انگریزی نہیں بولتے ہیں۔
گھر میں استعمال ہونے والی انگریزی کے علاوہ مینڈارن سب سے زیادہ عام زبان ہے، اس کے بعد عربی ہے۔
پنجابی میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، 239,000 سے زیادہ لوگ گھر میں پنجابی استعمال کرتے ہیں، جو کہ 2016 سے 80 فیصد زیادہ ہے۔
ڈاکٹر گروین نے کہا کہ مردم شماری کے اعداد و شمار نے 250 سے زیادہ آبائی خاندانوں اور 350 زبانوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں۔
وبائی امراض کے دوران نئے تارکین وطن میں کمی
جب کہ آسٹریلیا نے 2017 سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ نئے تارکین وطن (1,020,007) کا خیرمقدم کیا، ان میں سے زیادہ تر COVID-19 وبائی بیماری سے پہلے پہنچے۔
آسٹریلیا میں آمد کے سال سے متعلق مردم شماری کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2017 اور 2019 کے درمیان تین سال کی مدت میں 850,000 سے زیادہ لوگ آئے۔
اس کے برعکس، 2020 اور 2021 کے وبائی سالوں کے دوران، آنے والوں کی تعداد کم ہو کر 165,000 ہو گئی۔
آسٹریلیا کے خاندانوں کا بدلتا ہوا چہرہ
پہلی بار، مردم شماری میں ایک ملین سے زیادہ والدین والے خاندان (1,068,268) ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ہر پانچ میں سے چار خواتین تھیں۔
2021 کی مردم شماری میں 5.5 ملین سے زیادہ جوڑے خاندانوں کو شمار کیا گیا تھا، جن میں سے 53 فیصد کے بچے اپنے ساتھ رہتے ہیں اور 47 فیصد نہیں رکھتے۔
2016 میں، مردم شماری میں 55 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 140,000 افراد کا اضافہ دیکھا گیا جو دوسرے لوگوں کے بچوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور یہ تعداد 825,000 سے زیادہ ہو گئی۔ تاہم، 2021 میں، یہ تعداد 50,000 سے کم ہوکر 775,000 سے کم رہ گئی۔
ہزار سالہ بومرز کو سب سے بڑے نسلی گروپ کے طور پر پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔
بہت کم مارجن کے اندر، ہزار سالہ (25-39 سال کی عمر کے) کی تعداد آسٹریلیا میں سب سے بڑے نسلی گروپ کے طور پر Baby Boomers (55-74 سال) تک پہنچ گئی ہے۔
بیبی بومرز اور ملینئیلز میں سے ہر ایک میں 5.4 ملین سے زیادہ لوگ ہیں، جن میں 10 اگست 2021 کو مردم شماری کی رات گنتی ہوئی ملینئیلز سے صرف 5,662 زیادہ Baby Boomers ہیں۔
پچھلے دس سالوں میں، Millennials 2011 میں آبادی کے 20.4 فیصد سے بڑھ کر 2021 میں 21.5 فیصد ہو گئے ہیں۔ اسی وقت میں، Baby Boomers 2011 میں 25.4 فیصد سے کم ہو کر 2021 میں 21.5 فیصد ہو گئے ہیں۔
1966 کی مردم شماری میں، ہر پانچ میں سے تقریباً دو افراد (38.5 فیصد) بے بی بومر تھے۔
مردم شماری کی رات گھر پر زیادہ لوگ
2021 کی مردم شماری میں 2016 کے مقابلے میں مردم شماری کی رات کو گھر پر 20 لاکھ زیادہ لوگ (2,178,094) شمار کیے گئے۔
مردم شماری کی رات کو ملک بھر میں COVID-19 پابندیوں کے ساتھ، 96 فیصد لوگ سفر کرنے کے بجائے گھر پر تھے۔
اس کا مطلب ہے کہ جمع کیے گئے اعداد و شمار میں زیادہ خاندان اور گھرانے اکٹھے تھے، جو آسٹریلیا کے گھروں اور خاندانوں کی منفرد تصویر پیش کرتا ہے۔
مردم شماری لازمی ہے، اور مردم شماری اور شماریات ایکٹ کے تحت، اگر کوئی مردم شماری میں حصہ لینے سے انکار کرتا ہے، تو آسٹریلوی شماریات دان انہیں ایک رسمی تحریری نوٹس کے ذریعے فارم مکمل کرنے کی ہدایت کر سکتا ہے۔
اگر کوئی آسٹریلوی شماریات دان کی ہدایت کے بعد بھی انکار کرتا رہتا ہے، تو اس پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے اور یومیہ $222 تک جرمانہ ہو سکتا ہے اور اسے مجرمانہ سزا مل سکتی ہے۔
Sourse ABS
- یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پرگرام سننے کے طریقے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:, ,
۔