پاکستان آسٹریلین سکلڈ مائیگریشن میں تین درجے تنزلی کے بعد آٹھویں نمبر پر

2021 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق جہاں پاکستان کی آسٹریلیا میں موجود آبادی میں تین گنا اضافہ ہوا ہے وہیں سکلڈ مائیگریشن میں پاکستان کی پانچویں سے آٹھویں نمبر پر تنزلی ہوئی ہے جبکہ بین الاقوامی طلباء کے ویزوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

Passport

Australian Passport Source: AAP

آسٹریلین بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق، جون 2019 کے آخر تک 91,480 پاکستانی نژاد لوگ آسٹریلیا میں رہ رہے تھے، جو کہ 30 جون 2009 کی تعداد (27,250) سے تین گنا زیادہ ہے۔ اس تعداد کے لحاظ سے پاکستانی نژاد آبادی آسٹریلیا کی انیسویں بڑی تارکین وطن کمیونٹی بنتی ہے، جو کہ آسٹریلیا کی بیرون ملک پیدا ہونے والی آبادی کے 1.2 فی صد او کل آبادی کے 0.4 فیصد کے برابر ہے۔

آسٹریلیا کے پاکستانی نژاد تارکین وطن کی اوسط عمر 31.4 سال ہے جو عام آبادی سے 6.0 سال کم ہے۔ جبکہ مردوں کی تعداد 60.5 فیصد ہے جو خواتین کے 39.5 فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

آسٹریلیا کے مستقل مائیگریشن پروگرام میں معاشی اور خاندانی ہجرت شامل ہوتی ہے اور یہ مستقل رہائش کا بنیادی راستہ ہے۔ اس میں اسکل اسٹریم، فیملی اسٹریم اور خصوصی اہلیت کے ویزے شامل ہیں۔ مستقل رہائش حاصل کرنے کا واحد دوسرا راستہ انسانی بنیادوں پر ہے۔
Country ranking, 2016–17 to 2019–20
Pakistan ranking, 2016–17 to 2019–20 Source: Australian Bureau of Statistics and Department of Home Affairs
آبادی کے لحاظ سے پاکستان 2016 کی مردم شماری میں 23 ویں نمبر پر تھا اور آبادی میں تین گنا اضافے کے بعد اب اس وقت 19 ویں نمبر پر ہے۔ لیکن سلکڈ سٹریم میں موجود تقریبا تمام اقسام میں رینکنگ میں تنزلی دیکھی گئی ہے۔ امپلائی سپانسرڈ کیٹیگری میں تین درجی تنزلی کے بعد اب 16 واں نبر ہے لیکن عارضی سکلڈ ویزوں میں رینکنگ میں تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔

بین الاقوامی طلباء کی آمد میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور ان کی تعداد اس وقت 7,653 ہے جو کہ 2016 میں 5,682 تھی جس کے بعد پاکستان کی رینکنگ اس کیٹیگری میں 15 سے بڑھ کر 11 ہو گئی ہے۔

2016 میں سب سے زیادہ مستقل ویزے جن پانچ پیشوں کو دیے گئے تھے وہ اکاؤنٹنٹس 240، سافٹ ویئر اور ایپلی کیشنز پروگرامرز 234، کمپیوٹر نیٹ ورک پروفیشنلز 159، صنعتی، مکینیکل اور پروڈکشن انجینئر 158 اور الیکٹرانکس انجینئرز 113 جبکہ 2019-2020 میں جن پانچ پیشوں میں پاکستانیوں کو سب سے زیادہ ویزے دیے گئے وہ اکاؤنٹنٹس 336، سافٹ ویئر اور ایپلی کیشنز پروگرامرز 82، دیگر انجینئرنگ پیشہ ور افراد 51، الیکٹریکل انجینئرز 48 اور سول انجینئرنگ پروفیشنلز 40 شامل ہیں۔
 Main occupations (Pakistan) 2019–20
Main occupations (Pakistan) 2019–20 Source: Department of Home Affairs
بین الاقوامی طلباء میں سب سے زیادہ ویزے ہائر ایجوکیشن کی مد میں جاری کیے گئے ہیں اور ان کی تعداد 5401 ہے جو اس سے قبل 2016 میں 4644 تھی جبکہ پوسٹ گریجویٹ ریسرچ کے ویزوں میں کمی دیکھی گئی ہے اور ان کی تعداد 405 سے گھٹ کر 359 ہو گئی ہے۔ پاکستانی طلباء کو ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے ویزے 2016 کی نسبت بڑی تعداد میں جاری کیے گئے اور اب ان کی تعداد 1761 ہے جبکہ 2016 میں ان کی تعداد 399 تھی۔ دفاع اور امور خارجہ کے تعلیمی ویزا بھی 200 کی نسبت صرف 93 جاری کیے گئے ہیں۔


 

 







شئیر
تاریخِ اشاعت 12/05/2022 9:45am بجے
شائیع ہوا 12/05/2022 پہلے 11:11am
تخلیق کار Afnan Malik