فیملی سپانسرڈ ویزا کے ذریعے آسٹریلیا میں نقل مکانی

خاندانی ہجرت اس سال آسٹریلیا کی سالانہ مستقل ہجرت کا نصف ہے ، جس سے خاندان آسٹریلیا میں دوبارہ اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ فیملی اسٹریم میں کچھ ویزوں پر ایک دو سال میں پروسیس کیا جاتا ہے ، کچھ دوسرے ویزے، جیسے پیرنٹ ویزا اور بقیہ رشتہ داروں کے ویزا ، کئی دہائیاں لے سکتے ہیں۔

SBS Malayalam

Source: Getty Images/FotografiaBasica

2021-22 کے مائگریشن پروگرام کی منصوبہ بندی کی سطح 160،000 مقرر کی گئی ہے ، جس میں کل تعداد کا تقریبا نصف حصہ فیملی سٹریم کے لیے مختص ہے۔

فیملی اسٹریم کے تحت  77،300 دستیاب ویزوں میں سے 72،300 پارٹنر ویزوں کے لیے ، 4،500 والدین کے ویزوں کے لیے اور 500 فیملی کے دیگر ارکان کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔


 

اہم نکات:

  • 2021-22 میں ، فیملی اسٹریم بنیادی طور پر پارٹنر ویز ا پر مشتمل ہے۔
  • والدین کے پاس ویزا کے سات آپشنز موجود ہیں ، ان میں سے صرف ایک ان لوگوں کے لیے ہے جو خاندان کے توازن کا ٹیسٹ پاس نہیں کر پاتے۔
  • کیئرر ویزا میں پروسیسنگ کا وقت ساڑھے چار سال ہے جبکہ رشتہ داروں کو ویزا دینے میں 50 سال گزر سکتے ہیں۔

پارٹنر ویزا:

پارٹنر ویزا کا درخواست گزار اگر آسٹریلیا میں موجود ہو تو وہ سب کلاس 820/801 ویزا کے لیے درخواست دے گا جبکہ اگر وہ اپنے ویزا کی درخواست کے  وقت بیرون ملک ہو تو وہ سب کلاس 309/100 کی درخواست دے گا۔

ویزا پلان کے وکیل جیمز بائی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی درخواست گزار آسٹریلیا کے شہری یا آسٹریلیا کے مستقل رہائشی کے ساتھ شادی شدہ ہے یا ڈی فیکٹو تعلقات میں ہے تو وہ پارٹنر ویزا کے لئے اہل ہو سکتا ہے۔

"عام طور پر ، درخواست سے لے کر مستقل رہائش تک ، تقریبا تین سے چار سال لگتے ہیں۔ "

پروسپیکٹیو میرج ویزا سب کلاس 300  آسٹریلوی شہری یا مستقل رہائشی کو اپنے ممکنہ شریک حیات کو آسٹریلیا آنے کے لئے سپانسر کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کے بعد ویزا ہولڈر کے پاس اسپانسر سے شادی کرنے کے لیے نو مہینے ہوتے ہیں اور پھر سب کلاس 820/801 آن شور پارٹنر ویزا کے لیے درخواست دیتے ہیں۔
couple holding hands sunset
A partner visa can lead directly to permanent residency if a couple has lived together for 3 years or lived together for 2 years and has a child. Source: Getty Images/Tim Robberts
مسٹر بائی کا کہنا ہے کہ پارٹنر ویزا کی  درخواستوں کا جائزہ لیتے وقت محکمہ داخلہ امور مکمل جانچ پڑتال کرتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ویزا درخواست گزار اور اسپانسر کے درمیان تعلق حقیقی ہے۔

"ایک کامیاب درخواست کے لیے صرف تصاویر اور مشترکہ بینک اسٹیٹمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ "

عام طور پر ، پارٹنر ویزا کی درخواست دو مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ عارضی پارٹنر ویزا ہے (سب کلاس 820 یا 309) ، جب تک کہ مستقل ویزا درخواست (سب کلاس 801 یا 100) پر فیصلہ نہ ہو جائے۔
عارضی اور مستقل دونوں ویزوں کے لیے درخواست ایک ہی فارم اور ایک ہی وقت پر دی جاتی ہے۔
عام طور پر عارضی درخواست کا پہلے جائزہ لیا جاتا ہے اور مستقل درخواست کو 24 ماہ گزرنے کے بعد ہی زیر غور لایا جاتا ہے۔

ویزا انوائے میں امیگریشن وکیل بین واٹ کا کہنا ہے کہ کچھ کیسز میں ، درخواست گزار کو پہلے عارضی ویزا جاری کیے بغیر براہ راست مستقل ویزا دیا جا سکتا ہے ۔ ان میں وہ کیسز شامل ہیں جن میں درخواست گزار اسپانسر کے ساتھ طویل مدتی تعلق میں ہو۔

"آپ کو تین سال یا دو سال اکٹھے رہنا ہے اور ایک ساتھ ایک بچہ ہو۔ "

والدین کا ویزا:

male family members airport
Sponsored Parent (Temporary) Visa Subclass 870 is for families who have difficulties passing the balance of family test. Source: Getty Images/Jose Luis Pelaez Inc
اگر آپ اپنے والدین کو آسٹریلیا لانا چاہتے ہیں تو مسٹر بائی کا کہنا ہے کہ درخواست گزار کا سفر ایک ٹیسٹ سے شروع ہوتا ہے جو والدین کے آسٹریلیا سے خاندانی روابط کا تعین کرتا ہے ، جسے فیملی ٹیسٹ کا توازن کہا جاتا ہے۔

اس ٹیسٹ پر پورا اترنے کے لئے درخواست گزار کے کم از کم نصف بچوں یا سوتیلے بچوں کو آسٹریلیا کی شہریت یا مستقل رہائش کی ضرورت ہوتی ہے۔

"والدین کے پاس ویزا کے سات آپشنز موجود ہیں ، ان میں سے صرف ایک ان لوگوں کے لیے ہے جو خاندان کے توازن کا ٹیسٹ پاس نہیں کر پاتے۔ "
سپانسرڈ پیرنٹ (عارضی) ویزا سبکلاس 870 کو 2019 میں ان خاندانوں کے لیے متعارف کرایا گیا جو فیملی ٹیسٹ کا بیلنس پاس نہیں کر پاتے۔
یہ ویزا تین یا پانچ سال کے لیے دیا جا سکتا ہے ، اور درخواست گزار دو قسطوں میں بالترتیب $ 5،000 اور $ 10،000 کی قیمت ادا کر سکتے ہیں۔

اگر آپ کے والدین خاندانی  توازن کے امتحان کو پاس کرتے ہیں تو ، ان کے پاس ویزا کے چھ اختیارات ہیں جن کا انحصار والدین کی عمر، مالی حالات اور  اس بات پر ہے کہ آیا وہ درخواست آسٹریلیا کے اندر یا باہر سے دے رہے ہیں۔

کنٹریبیوٹر ویزا کا پروسیسنگ وقت کم ہے، تقریبا پانچ سال۔ تاہم ، لاگت تقریبا $ 48،000 ہے۔ درخواست گزار دو مراحل پر مبنی ویزا کا انتخاب کر سکتے ہیں جو لاگت کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
سستے آپشنز میں، پیرنٹ ویزا سبکلاس 103 اور ایجڈ پیرنٹ ویزا سبکلاس 804 ، کی قیمت 6،415 ڈالر ہے ، لیکن ان کو حتمی پروسیسنگ میں تقریبا 30 سال لگنے کا امکان ہے۔
 
صرف وہ والدین ویزا کے درخواست گزار ہی ویزا درخواست داخل کر سکتے ہیں جو پینشن کی عمر سے زیادہ ہوں۔ 

 ویزا اینوائے کے بین واٹ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ باہمی صحت کی دیکھ بھال کے معاہدوں والے ممالک سے وزیٹر ویزا پر آسٹریلیا آنے والے والدین کے لیے ، سبکلاسز 804 (ایجڈ پیرنٹ ویزا) ایک اچھا آپشن ہو سکتا ہے اگر انہیں طویل مدتی غیر معینہ وقت کے لیے کوئی
اعتراض نہ ہو۔

" لیکن اکثر ممالک کا آسٹریلیا کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہے ، مثلا بھارت یا چین۔ "

آسٹریلیا کے پاس صحت کی دیکھ بھال کا ایک باہمی معاہدہ ہے جس کے تحت ان آسٹریلین کے طبی اخراجات پورے ہوتے ہیں جو ان 11 ممالک کا دورہ کرتے ہیں ، اور ان ممالک کے زائرین آسٹریلیا آتے ہیں۔

ان  ممالک میں بیلجیم ، فن لینڈ ، اٹلی ، مالٹا ، نیدرلینڈ ، نیوزی لینڈ ، ناروے ، جمہوریہ آئرلینڈ ، سلووینیا ، سویڈن اور برطانیہ شامل ہیں۔

چائلڈ ویزا:

asian young family on the bed
There are 3 permanent options for children: child visa, orphan relative visa and adoption visa Source: Getty Images/seksan Mongkhonkhamsao
زیادہ تر کیسز میں زیرکفالت بچوں کو ان کے والدین کی ویزا درخواست میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر پارٹنر ویزا کی درخواست کے وقت درخواست گزار آسٹریلیا میں ہے اور ان کا بچہ بیرون ملک ہے ، والدین کو عارضی پارٹنر ویزا ملنے کے بعد بچہ عارضی طور پر سب کلاس 445 ڈپینڈنٹ چائلڈ ویزا پر آسٹریلیا جا سکتا ہے۔ مسٹر واٹ کا کہنا ہے کہ درخواست گزاروں کے پاس بچے اور کفیل کے مابین تعلقات کے لحاظ سے تین مستقل آپشنز موجود ہیں: چائلڈ ویزا ، آرفن ریلیٹیو ویزا ، اور ایڈاپشن ویزا۔

ریلیٹیو ویزا:

آپ کے حالات پر منحصر ہے ، آسٹریلیا میں آنے اور رہنے کے لیے رشتہ داروں کی کفالت کرنا بھی ممکن ہے۔

اگر آپ کو کوئی بیماری ہے تو آپ کیررسے زیادہ عمر کے کسی رشتہ دار کو آسٹریلیا میں کیئرر ویزا سب کلاس 116 اور 836 کے ساتھ سپانسر کر سکتے ہیں۔

کیئرر ویزا درخواستوں کے لیے پراسیسنگ کا وقت تقریبا ساڑھے چار سال ہے۔
old woman embracing younger woman
Processing time for carer visa applications is approximately 4 ½ years Source: Getty Images/Jasmin Merdan
بقیہ ریلیٹو اور ایج ڈیپینڈنٹ ویزا ان کے لیے ہیں جن کے رشتہ دار آسٹریلیا میں رہائش پذیر ہیں۔

ان ویزوں کی درخواست آسٹریلیا سے باہر یا آسٹریلیا کے اندر سے دی جا سکتی ہے۔

اگر آپ آسٹریلیا میں رہتے ہوئے درخواست دے رہے ہیں تو اس بات کا خیال رکھنا ہو گا کہ اس کا برجنگ ویزا شاید آپ کو آسٹریلیا میں کام کرنے کی اجازت نا دے  اگر پہلے سے  آپ کے پاس موجود ویزا پر کام نا کرنے کی شرط لگی ہو ۔

یہ بہت مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ ریمیننگ ریلیٹو ویزا کا پراسسنگ ٹائم پچاس برس سے اوپر ہے۔


ویزوں کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم افئیرز کی ویب سائٹ وزٹ کیجئے۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 4/08/2021 12:38am بجے
شائیع ہوا 4/08/2021 پہلے 12:41am
تخلیق کار Josipa Kosanovic