ایک ارب ڈالر کے انگریزی زبان پروگرام میں مزید توسیع کی جارہی ہے اور اسے قابلِ رسائی بنانے کے لئے دیگر اقدامات لئے جارہے ہیں۔
اس بارے میں تشویش پائی جاتی ہے کہ اس پروگرام میں جن لوگون نے شرکت کی ہے، ان کے زبان استعمال کرنے کے ہنر میں زیادہ بہتری نہیں آئی۔
جمعے کو نیشنل پریس کلب میں امیگریشن کے عارضی وزیر ایلین ٹج "ایڈلٹ مائگرینٹ انگلش پروگرام" میں تبدیلیوں کے بارے میں اعلان کریں گے۔
تبدیلیوں میں کلاس کے گھنٹوں میں نہ صرف تبدیلی متوقع ہے بلکہ پروگرام میں شرکت کے لئے پانچ سال تک کی حد کو بھی ہٹانا شامل ہے۔
اے ایم ای پی پروگرام مائیگرنٹس کو پانچ سو دس گھنٹے مفت زبان سیکھنے کی ٹیوشن فراہم کرتا ہے
لیکن ایلین ٹج کے مطابق پروگرام میں شرکت کرنے والے صرف تین سو گھنٹوں تک کی کلاس میں شرکت کررہے ہیں اور اکیس فیصد "فنکشنل انگریزی" یا "معاشرے میں شرکت کرنے کے لئے بنیادی انگریزی" بھی نہیں سیکھ رہے۔

Mr Tudge says making English language capability e more widespread would help the nation's social cohesion. Source: AAP
مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق، آسٹریلیا میں انگریزی نہ بولنے والے افراد کی تعداد سال دو ہزار چھے میں پانچ لاکھ ساٹھ ہزار تھی تو سال دو ہزار سولہ میں بڑھ کر آٹھ لاکھ بیس ہزار تک جا پہنچی ہے۔
حکومت کی جانب سے آسٹریلین سیٹیزنشپ پر بھی زور دیا جا رہا ہے اور ٹیسٹ میں "آسٹریلین اقدار" پر مبنی نئے سوالات بھی شامل کئے جائیں گے۔
مالی سال دو ہزار انیس اور بیس میں دو لاکھ سے زائد افراد آسٹریلین شہری بنے تھے۔
حکومت کی جانب سے ایک نئے ریسرچ پروگرام کا بھی اعلان کیا جارہے ہے جس کا مقصد کمیونٹی میں بہترسماجی ہم آہنگی کو اجاگر کیا جائے۔ اس سلسلے میں دو زبانیں بولنے والے کمیونٹی لیئزاں آفیسیر نیٹورک کو بھی بہتر کیا جائے گا تاکہ قومی پہچان کو فروغ مل سکے۔