انسانی ہمدردی کے شعبے میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانا ایک طویل عرصے سے تشویش کا باعث رہا ہے۔تاہم غیر سرکاری رفاہی تنظیمیں یا N-G-Os اب بدعنوانی کو دور کرنے اور نطام میں شفافیت کے ممکنہ طریقوں کے طور پر بلاک چین اور کرپٹو کرنسی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ضروریات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے، عالمی تنازعات، موسمیاتی تبدیلی اور COVID کی وبا کو غربت میں اضافے کی بنیادی وجوہات بتایا جارہا ہے۔۔
عالمی رفاہی نظام نہ صرف دنیا بھر میں لاکھوں ضرورت مندوں کی مدد کرتا ہے بلکہ اسے ہزاروں ملازمین کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ملازمیں اقوام متحدہ سے لے کردنیا بھر کی غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کے لیے کام کرتے ہیں۔
اس نظام کو ہر سال لاکھوں جانیں بچانے کا کریڈت دیا جاتا ہے،ایڈیلیڈ یونیورسٹی کے اکائونٹنگ کے سینئر لیکچرر ڈاکٹر سنجیا کرپو [[KOO-roo-poo]] بتاتے ہیں کہ اس نظام میں بھی بہت سی خامیاں ہیں
غیر منافع بخش شعبے میں شفافیت ایک طویل عرصے سے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، اور N-G-Os اس بات کو یقینی نہیں بنا پاتے کہ کیا وصول کردہ عطیات واقعی سو فیصد مستحقین تک پہنچتی ہے یا نہیں۔
کچھ لوگ اس مسئلے کے حل کے لئے بلاک چین نظام کو سنٹرل یا مرکزی مالیاتی نظام کے متبادل، کے طور پر دیکھتے ہیں۔ Blockchain ایک غیر مرکزی ڈیٹا بیس ہےجو مشترکہ لین دین، یا اکاؤنٹنگ ریکارڈ بک کی طرز پر کام کرتا ہے۔ ڈاکٹر سنجیا کرپو کا کہنا ہے کہ یہ غیر مرکزی نظام بنی بنائی یا Built-in سیکیورٹی کے باعث ماضی کے ریکارڈ میں تبدیلی کو روکتی ہے۔
Blockchain ٹیکنالوجی بنیادی طور پر Bitcoin جیسی cryptocurrencies کے لیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن لاگ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔یہ کرنسی کی ورچیول یا اآن دیکھی قسم ہے جو الیکٹرانک خریداریوں اوررقم منتقلی کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ آپ سامان اور خدمات کے لیے تاجروں کو ادائیگی کے لیے بٹ کوائنز کا استعمال کر سکتے ہیں، اور یہاں تک کہ یہی ادائیگی انفرادی افراد کو بھی منتقل کر سکتے ہیں۔
بلاک چین ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہر خریداری کو فوری طور پر لاگ ان کیا جاتا ہے،جس سے خریداری کے وقت کا پتہ لگانا اوربٹ کوائنز کی مقدار اور اسکے مالک کا ایسا ریکارڈ بن جاتا ہے جوعلم میں آئے بغیر تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
انتھیا اسپنک آکسفیم OXFAM آسٹریلیا کی پروگرام ڈائریکٹر ہیں۔وہ بتاتی ہیں کہ ان کی تنظیم اب پیسفک میں اپنے کچھ منصوبوں کے لیے بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال کیسے کر رہی ہے۔
ماحولیاتی N-G-O ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر آسٹریلیا کے سربراہ ڈرموٹ اوگورمن کا کہنا ہے کہ بدعنوانیوں پر قابو پانے کے لئے دنیا کے کئی ممالک میں یہ ٹکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے۔
Oxfam کی انتھیا اسپنک کا کہنا ہے کہ Blockchain کو ایسی شناختی دستاویزات کی تصدیق کئ لئے بھی استعمال کیا جا رہا ہے جو اکثر تباہی یا تنازعات کے علاقوں میں کھو جاتی ہیں۔
ڈاکٹر کروپو نے Oxfam کی اختراع کی تعریف کی اور کہا کہ دیگر N-G-Os اب ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
______________________________
- کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
- اردو پرگرام سننے کے طریقے
- پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے: