SBS Examines: صہونیت کیا ہے اور کیا اسرائیل مخالفت یہود مخالفت ہے؟

Judicial Reform Protestors On Eliezer Kaplan Street

Associate Professor Slucki believes antisemitism can sometimes be disguised as criticism of Israel. Credit: Chuck Fishman/Getty Images

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

آسٹریلیا میں یہودی مخالف واقعات کی اطلاعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ لیکن اس بات پر اختلاف ہے کہ سام دشمنی(اینٹی سیمیٹزم) اور صیہونیت مخالف کے درمیان لکیر کہاں کھینچی جائے۔


آسٹریلوی جیوری کی ایگزیکٹو کونسل کے شریک سی ای او ایلکس ریوچن نے ایس بی ایس ایگزامینز کو بتایا کہ "صیہونیت کی اصطلاح، یہاں تک کہ یہودی کمیونٹی میں بھی، عالمی سطح پر سمجھ میں نہیں آتی"۔

وہ صیہونیت کی تعریف "یہودی لوگوں کے اپنے آبائی سرزمین کے کسی حصے میں ایک قوم کے طور پر خود ارادیت کے استعمال کے لیے ایک وطن کے حق پر یقین یا حمایت" کے طور پر کرتے ہیں

جزوی طور پر پوری دنیا میں یہودیوں کو درپیش ظلم و ستم کے جواب میں، صیہونیت کا نظریہ 19ویں صدی کے آخر میں ابھرا، اور 20ویں میں اس نے واضح شکل اختیار کر لی ۔

یہ 1948 میں اسرائیل کی ریاست کے قیام کا باعث بنی۔

اسرائیل کی ہمیشہ مخالفت ہوتی رہی ہے اور گزشتہ سال 7 اکتوبر سے جب اسرائیل-حماس تنازعہ دوبارہ شروع ہوا تھا، ریاست اور اس کی حکومت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

"اسرائیل اور اس کی حکومت، اور اس کی حکومت کے اقدامات پر تنقید کرنا، یقیناً یہ یہود دشمنی نہیں ہے،" ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈیوڈ سلکی نے کہا، جوآسٹریلین سینٹر فار جیوش سولائزیشن کے ڈائریکٹر ہیں۔

لیکن انہوں نے کہا کہ بعض اوقات سام دشمنی کو اسرائیل پر تنقید کا بھیس بنایا جا سکتا ہے۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر سلکی نے ایس بی ایس ایگزیمنز کو بتایا کہ بات چیت تیزی سے پولرائز ہوتی جا رہی ہے۔

"صیہونیت اور صیہونیت مخالف کا سوال ایسا لگتا ہے کہ کیا آپ اسرائیل کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں یا غیر مشروط طور پر اسرائیل کی مخالفت کرتے ہیں؟" انہوں نے کہا.

"مجھے لگتا ہے کہ ہم جس کے بارے میں بات کر رہے ہیں وہ بائنری نہیں ہے، اور اس سے بحث کو اتنا پولرائز کرنے میں مدد نہیں ملتی، کیونکہ یہ اکثر اچھے اور برے، دوستوں اور دشمنوں کے حوالے سے سوچنے کی طرف لے جاتا ہے، بجائے اس کے کہ سوچا۔"

انسانی حقوق کی وکیل اور آسٹریلیا کی نئی قائم ہونے والی جیوش کونسل کی ایگزیکٹو آفیسر سارہ شوارٹز نے صیہونیت کی ایک مختلف تعریف پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ "میں صہیونیت کو ایک سیاسی نظریے کے طور پر سمجھتی ہوں، جو اس بات سے قطع نظر کہ لوگ اسے کیسے سمجھیں یا اس کے بارے میں سوچیں، فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے جواز کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔"

ایس بی ایس ایگزیمنز کیا اس قسط میں یہ پوچھنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کیا اسرائیل پر تنقید سام دشمنی ہے؟

 


شئیر