کرونا وائیرس کی وبائی کے دوران متاثرہ افراد اور کاروباری اداروں کی مدد کے لئے آسٹریلیا کی حکومت نے بڑے پیکج کا اعلان کیا ہے۔اس پیکیج کے تحت ہر بزنس کو ملازمین کی اجرت کی ادائیگی کے لئے پندرہ دن میں فی ملازم پندرہ سو ڈالردئے جائیں گے ۔ امداد کے لئے کاروبار کی سالانہ آمدنی ایک بلین سے کم ہو اور اس کا خسارہ یکم مارچ دو ہزاربیس سے تیس فی صد ہو گیا ہو۔
حکومت نے پچھلے ہفتے بیروزگار افراد یا جاب سیکر کے لئے امدادی رقم کو دوگنا کرکے بائیس سو ڈالر فی مہینہ کردیا تھا ۔
پروفیشنیل اکاونٹنٹ علی چوہان نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ کسی بزنس میں یکم مارچ تک کل وقتی ، جز وقتی ملازمت کرنے والے ایسے افراد جو کم از کم ایک سال تک کمپنی میں ملازم ہوں اور اب وہ بزنس خسارے میں آگیا ہوتو اس پیکیج سے بزنس ملازمین کوتنخواہ کی ادائیگی کر سکے گا ۔
علی چوہان کا کہنا ہے کہ اس مراعتی پیکیج سے غیر منافع بخش کاروباروں کے لئے کام کرنے والےایسے ملازمت پیشہ آسٹریلین شہریوں اور نیوزی لینڈ کے شہریوں کو فائیدہ ہو گا جو آسٹریلیا میں کام کرتے ہیں لیکن عام حالات میں سرکاری امداد کے مستحق نہں ہوتے ۔ یہ ادائیگی اس سال مئی کے آخر میں کی جائے گئی
جاب سیکر یا بیروز گار افراد کےساتھی یا پارٹنر کی آمدنی سے اس ادائیگی پر فرق نہیں پڑے گا ۔
اہم نکات:
- حکومت کو توقع ہے کہ چھ ملین افراد پندرہ ہزار ڈالر کی اجرت سبسڈی تک رسائی حاصل کریں گے
- جاب کیپر کے لئے اس اضافی ادائیگی کا مقصد لوگوں کو بیروزگاری سے بچانا ہے ۔
اس سے پہلے حکومت کے ابتدائی امدادی پیکیج اوردوسرے اعلان کردہ اضافی امدادی پیکیج کے تحت پچاس ملین ڈالر سالانہ آمدنی والے کاروبار کو کم از کم بیس ہزار ڈالر ٘مل سکیں گیں ۔ کمپنیوں کو امداد حاصل کرنے کے لئے پیکیج کے اعلان کی تاریخ بارہ مارچ سے اس سال ستمبر تک ملازمین کے ٹیکس کی ادائیگی کے ساتھ انہیں پے رول پر ملازمت پر رکھنا ہوگا ۔یہ ادئیگی دس ہزار اور پھر پانچ پانچ ہزار ڈالر کی کل تین قسظوں میں کی جائیگی۔ علی چوہان کے مطابق حکومت کے پیکیج کا مقصد ایک طرف بیروزگاری کو روکنا اور دوسری طرف قانونی طور پر ٹیکس دینے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کر نا ہے۔
انفرادی لوگوں کے لئے مراعات
سنٹر لنک سے مدد حاصل کرنے والوں ، ریٹائیرڈ اور ضرورت مند افراد کوحکومت سات سو پچاس ڈالر کی دو بار ادائیگی کرے گی۔
اس کے علاوہ ملازمت پیشہ افراد اپنے سُپریا ریٹائیرمنٹ فنڈ سے دو قسطوں میں کُل بیس ہزار ڈالربھی نکال سکیں گے۔
کرائے داروں کے لئے بھی مراعات دی جارہی ہیں اورکسی کرائےدار سے اگلے چھ مہینے تک کرایہ نہ دینے پر گھر خالی نہیں کروایا جا سے گا۔ علی کا کہنا ہے کہ حکومت کے اقدامات پر بنکوں کی طرف سے مثبت ردعمل آیا ہے اور بنکوں نے نرم شرائیط پر ۡقرضوں ، اضافی کاروباری قرضوں اور چھ مہینے تک گھروں کےقرضوں کی قسطوں کی ادائگی کی چھوٹ جیسی مراعات کا اعلان کیا ہے۔
sbs.com.au/coronavirus
وفاقی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی علامات، ہلکی بیماری سے لے کر نمونیا کی علامات کی طرح ہوسکتی ہیں۔علامات میں بخار، کھانسی، خراب گلا، تھکن یا سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔
اگر آپ میں بیرونِ ملک سے واپسی پر چودہ دن کے اندر یہ علامات پیدا ہوتی ہیں یا کسی کووڈ ۔ ۱۹ سے متاثرہ مریض سے رابطے میں آئے ہیں، تو فوری طبّی امداد حاصل کریں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کو ٹیسٹ کرانا ہے تو اپنے معالج سے رابطہ کریں یا قومی کرونا وائرس ہیلتھ معلوماتی ہاٹ لائن پر فون کریں۔
فون نمبر۔ 1800020080