تراویح کے انفرادی اجتماعات کے دوران حٖفظان صحت کا مکمل خیال

Taraweeh gathering

Source: Supplied by Muhammad Sadiq

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

رمضان کی خصوصی عبادات کے میں ایک اہم عبادت تراویح بھی تصور کی جاتی ہے ۔ نماز تراویح اجتماعی یا انفرادی دونوں طرح ادا کی جاتی ہے ۔ آسٹریلیا میں مقیم کچھ پاکستانیوں نے اجتماعی تراویح کے لئے ذاتی جگہوں پر انتظامات کئے ہیں ۔, جبکہ اس دوران حکومت کی جانب سے عائد ایس او پیز کا بھی مکمل خیال رکھا جاتا ہے ۔



 

سماجی دوری اور سینٹائزرز کی فراہمی کو پوری عبادت کے دوران یقینی بنایا گیا ہے ۔

مساجد میں پارکنگ مسائل  کے باعث خود تراویح کا اجتماع کروانے کا سوچا۔ محمد صادق

ہوبارٹ میں ایک ہی مسجد بڑھتی ہوئی مسلم آبادی کے لئے کم ہے اس لئے نجی اسکول میں تراویح کے انتظامات کئے ۔ راویل خان 


 

تراویح کے لئے اپنی ذاتی جگہ پر انتظامات کرنا پاکستان میں ایک عام تصور ہے۔  لیکن آسٹریلیا میں کرونا وائرس کی لہر اور اس کے بعد سے عائد حفظان صحت سے متعلق قوانین کے تناظر میں اپنے کام کی جگہ یا گھروں میں تراویح کرواتے ہوئے ایس او پیز کو مکمل طور پر نافذ کرنا ایک اہم اور مشکل امر ہے ۔ پاکستانی کمیونٹی کے کچھ افراد نے کمیونٹی کی بھلائی کے لئے اپنی اہلیت کے مطابق حکومت کی جانب سے عائد حفظان صحت کے قوانین کی پیروی کرتے ہوئے اپنے گھروں ، وئیر ہاوسسز اور ورکشاپس میں تراویح کے چھوٹے اجتماعات کا انتظام کیا ہے ۔

میلبرن سے تعلق رکھنے والے محمد صادق بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں جنہوں نے اپنی ورکشاپ میں طلباء اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے اجتماعی تراویح کا اہتمام کیا ہے، اس دوران موجودہ کووڈ 19 کی صورتحال اور حفظان صحت کے اصولوں کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے ۔ انہیں یہ خیال کیسے آیا اور وہ مساجد میں تراویح کے بڑے اجتماعات ہونے کے باوجود اپنی ورکشاپ میں تراویح کا اہتمام کیوں کرتے ہیں ، اس حوالے سے محمد صادق کا کہنا ہے کہ اگرچہ مساجد میں انتہائی احسن طریقے تراویح کے بہترین انتظامات ہوئے ہیں لیکن کچھ افراد مساجد دور ہونے کے باعث یا پھر ٹریفک اور پارکنگ مسائل کی وجہ سے اجتماعی تراویح کا حصہ نہیں بن پاتے، اس لئے انہوں نے کمیونٹی کی خدمت اورثواب حاصل کرنے کی نیت سے اپنے ورکشاپ میں تراویح کا اہتمام کیا ہے ۔
خواتین کے لئے بھی ایسے اجتماع کروانے کا ارادہ ہے
محمد صادق کا کہنا ہے کہ انہوں نے دوران رمضان نہ صرف روزانہ اجتماعی تراویح کا اہتمام کیا ہے بلکہ ہر اتوار ان کی جانب سے  بین الاقوامی طلباء کے لئے افطار انتظام بھی موجود ہے ۔ محمد صادق کا کہنا ہے کہ اس افطار کا مقصد طلباء کے لئے گھراور وطن  کی یاد تازہ کرنا ہے ۔ ۔ ان تمام انتظامات کے دوران حفظان صحت کے اصولوں اور کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے کیا اقدامات اختیار کئے گئے ہیں اس حوالے سے محمد صادق کا کہنا ہے کہ کیونکہ یہ تراویح حکومت کی جانب سے مقرر کردہ افراد کی حد کے اندر ہے اس  لئے انہیں کونسل سے باقاعدہ اجازت نامے کی ضرورت نہیں پڑی ۔ لیکن اس پوری عبادت اور کمیونٹی میل جول کے دوران کیو آر کوڈ اسکینگ ، سینٹائزرز کی فراہمی اور سماجی دوری کے قوانین کا ہر موقع پر خیال رکھا جاتا ہے ۔

دوسری جانب تسمانیہ کے ایک نجی اسکول میں تراویح کا اہتمام کروانے والے راویل خان کہتے ہیں کہ ذاتی جگہ پر تراویح کے اجتماع کی ضرورت اس لئے محسوس ہوئی کہ ہوبارٹ میں مسلم آبادی میں تیزی سے  اضافہ ہو رہا ہے اور یہاں صرف ایک مسجد موجود ہے ۔  راویل خان کے مطابق اس اجتماع کے تمام انتظامات اور نگرانی تسمانیہ مسلم ایسوسی ایشن کے سپرد ہے اور اس دوران تسمانیہ کی ریاستی حکومت کی جانب سے عائد کردہ حفظان صحت کے تمام قوانین کا خیال رکھاجاتا ہے ۔ اس سلسے میں خصوصی طور پر نمازیوں سے گزارش کی گئی ہے کہ  وہ گھر سے وضو کی کر کے آئیں اور اپنی جائے نماز ساتھ لیکر آئیں تاکہ حفظان صحت کا خیال رکھا جائے ۔


شئیر