حال ہی میں پاکستان سے آنے والی بیس ماہ کی بچی میں سوُپربگ ٹائیفائڈ بخار کی تشخیص ہوئی۔ آسٹریلیا میں اس نوعیت کا یہ پہلا کیس ہے۔
بچی کا علاج کرنے والے سڈنی کے علاقے ویسٹ میڈ میں چلڈرن اسپتال کے ڈاکٹر فِلپ برٹن نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کی بچی کا علاج ایک ہفتے تک جاری رہا اور اب وہ خیریت سے ہے لیکن یہ بیکیڑیا صحت کے لئے خطرناک ہے اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
"عام طور پر لوگوں کو ٹائیفائڈ بخار اور سوپر بگ کے بارے میں آگاہی نہیں، اسی لئے جب وہ بیرونِ ملک مثال کے طور پر پاکستان جاتے ہیں اور اپنے خاندان والوں کے ساتھ دو تین ہفتے گزارتے ہیں،بیماری سے بچنے کی احتیاط نہیں کرتے۔"
آسٹریلوی حکومت کے ادارہِ صحت کے مطابق موجودہ سال میں عام ٹائیفائڈ بخار کے اب تک ڈیڑھ سو کیسز رپورٹ کئے جاچکے ہیں۔
2014 | 2015 | 2016 | 2017 | 2018 | 5 year average | Year to date 2019 |
117 | 114 | 104 | 144 | 175 | 131 | 150 |
آسٹریلیا میں ٹائیفائیڈ بخار سے متعلق آگاہی
سڈنی کی مقامی جنرل فیزیشن اور پاکستانی کمیونٹی میں بہتر صحت کے فروغ کے لئے کام کرنے والی ڈاکٹر اِرم بلال کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں رہنے والے وہ لوگ جن کا تعلق جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں سے ہے، ان میں ٹائیفائیڈ بخار سے متعلق آگاہی کم ہے۔
"عام طور پر لوگ اس بیماری کے بارے میں نہیں جانتے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ جو ویکسین (بچوں کو) لگی ہیں اس میں ساری ویکسین شامل ہے۔
ہیپی ٹائٹس اے اور ٹائیفائیڈ بخار سے متعلق ویکسین بچوں کی معمول کی ویکسینیشن میں شامل نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر فِلپ کا کہنا ہے کہ بیماری کا علاج تو بہرحال موجود ہے لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہر مسافر کے لئے بہترہے۔
"احتیاط میں سب سے پہلا اقدام ٹائیفائڈ کی ویکسین ہے ، جو آسٹریلیا میں کسی بھی جنرل فیزیشن سے چیک اَپ کے بعد لگوائی جاسکتی ہے۔ دوسرا اقدام بیرونِ ملک میں صاف پانی اور تازہ کھانے کا استعمال ہے۔"
Image
سُوپر بگ کیا ہے؟
سُوپر بگ اس بیکٹیریا کو کہتے ہیں جو عام اینٹی بائیوٹکس کی مزاحمت کرتا ہے اور جب یہ انفیکشن کسی شخص کو لگ جاتا ہے تو پھر اس کا خاص دوائیوں سے علاج کیا جاتا ہے۔ ٹائی فائڈ بخار سے منسلک یہ بیکٹیریا سیلمونیلا ٹائیفی کہلاتا ہے۔
یہ بیماری کیسے لگتی ہے؟
گندے پانی کے استعمال اور باسی کھانے سے یہ بیماری ہوتی ہے۔ یہ بیماری پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں میں پائی جاتی ہے۔ عام طور پر یہ بیماری قوتِ مدافعت کی کمی کے باعث بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے لیکن ٹائیفائڈ بالغ افراد کو بھی ہوسکتا ہے۔
اس بیماری کی علامات کیا ہیں؟
اس کی بنیادی علامات میں بخار، قبض، سر میں درد، متلی، قے، اور جسم پر گلابی رنگ کے دانے ابھرنا شامل ہیں۔
میں تو آسٹریلیا میں ہوں، مجھے یا میرے بچّے کو اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟
ٹائیفائڈ بخار کے زیادہ تر مریض وہی افراد ہیں جنھوں نے بیرونِ ملک سفر کیا اور آسٹریلیا واپسی پر انھیں یہ بخار ہوا۔