سُوپربگ کیا ہے؟ آپ کو یا آپ کے بچّوں کو یہ بیماری بیرونِ ملک میں کیسے لگ سکتی ہے؟

پاکستان میں بچی کا ٹائیفائڈ بخار کا علاج، فروری

پاکستان میں ایک مقامی بچی کا ٹائیفائڈ بخار کا علاج، فروری2018.EPA/NADEEM KHAWER Source: EPA

ایس بى ایس کی موبائیل ایپ حاصل کیجئے

سننے کے دیگر طریقے

پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں میں سُوپر بگ بیکٹیریا پایا جاتا ہے جو دورانِ سفر لگ سکتا ہے۔


حال ہی میں پاکستان سے آنے والی بیس ماہ کی بچی میں سوُپربگ ٹائیفائڈ بخار کی تشخیص ہوئی۔ آسٹریلیا میں اس نوعیت کا یہ پہلا کیس ہے۔

بچی کا علاج کرنے والے  سڈنی کے علاقے ویسٹ میڈ میں چلڈرن اسپتال کے ڈاکٹر فِلپ برٹن نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کی بچی کا علاج ایک ہفتے تک جاری رہا اور اب وہ خیریت سے ہے لیکن یہ بیکیڑیا صحت کے لئے خطرناک ہے اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

"عام طور پر لوگوں کو ٹائیفائڈ بخار اور سوپر بگ کے بارے میں آگاہی نہیں، اسی لئے جب وہ بیرونِ ملک مثال کے طور پر پاکستان جاتے ہیں اور اپنے خاندان والوں کے ساتھ دو تین ہفتے گزارتے ہیں،بیماری سے بچنے کی احتیاط نہیں کرتے۔"

آسٹریلوی حکومت کے ادارہِ صحت کے مطابق موجودہ سال میں عام ٹائیفائڈ بخار کے اب تک ڈیڑھ سو کیسز رپورٹ کئے جاچکے ہیں۔

2014

2015

2016

2017

2018

5 year average

Year to date 2019

117

114

104

144

175

131

150

آسٹریلیا میں ٹائیفائیڈ بخار سے متعلق آگاہی

سڈنی کی مقامی جنرل فیزیشن اور پاکستانی کمیونٹی میں بہتر صحت کے فروغ کے لئے کام کرنے والی ڈاکٹر اِرم بلال کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں رہنے والے وہ لوگ جن کا تعلق جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں سے ہے، ان میں ٹائیفائیڈ بخار سے متعلق آگاہی کم ہے۔

"عام طور پر لوگ اس بیماری کے بارے میں نہیں جانتے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ جو ویکسین (بچوں کو) لگی ہیں اس میں ساری ویکسین شامل ہے۔
ہیپی ٹائٹس اے اور ٹائیفائیڈ بخار سے متعلق ویکسین بچوں کی معمول کی ویکسینیشن میں شامل نہیں ہوتی۔
ڈاکٹر فِلپ کا کہنا ہے کہ بیماری کا علاج تو بہرحال موجود ہے لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہر مسافر کے لئے بہترہے۔

"احتیاط میں سب سے پہلا اقدام ٹائیفائڈ کی ویکسین ہے ، جو  آسٹریلیا میں کسی بھی جنرل فیزیشن سے چیک اَپ کے بعد لگوائی جاسکتی ہے۔ دوسرا اقدام بیرونِ ملک میں صاف پانی اور تازہ کھانے کا استعمال ہے۔"

Image

سُوپر بگ کیا ہے؟

سُوپر بگ اس بیکٹیریا کو کہتے ہیں جو عام اینٹی بائیوٹکس کی مزاحمت کرتا ہے اور جب یہ انفیکشن کسی شخص کو لگ جاتا ہے تو پھر اس کا خاص دوائیوں سے علاج کیا جاتا ہے۔ ٹائی فائڈ بخار سے منسلک یہ بیکٹیریا سیلمونیلا ٹائیفی کہلاتا ہے۔

یہ بیماری کیسے لگتی ہے؟

گندے پانی کے استعمال اور باسی کھانے سے یہ بیماری ہوتی ہے۔ یہ بیماری پاکستان اور جنوبی ایشیا کے دیگر ملکوں میں پائی جاتی ہے۔ عام طور پر یہ بیماری قوتِ مدافعت کی کمی کے باعث بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے لیکن ٹائیفائڈ بالغ افراد کو بھی ہوسکتا ہے۔

اس بیماری کی علامات کیا ہیں؟

اس کی بنیادی علامات میں بخار، قبض، سر میں درد، متلی، قے، اور جسم پر گلابی رنگ کے دانے ابھرنا شامل ہیں۔

میں تو آسٹریلیا میں ہوں، مجھے یا میرے بچّے کو اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟

ٹائیفائڈ بخار کے زیادہ تر مریض وہی افراد ہیں جنھوں نے بیرونِ ملک سفر کیا اور آسٹریلیا واپسی پر انھیں  یہ بخار ہوا۔ 


شئیر