مسجدِ قباء کے امام اور خطیب ڈاکٹر شبیر احمد کا کہنا ہے کہ اسوقت نہایت ہی پریشان کن صورتحال ہے اور اللہ تعالیٰ تمام انسانوں کی حفاظت فرمائے۔
" جہاں تک مساجد کی معاملہ ہے، مفتی کونسل کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو لوگ ڈرتے ہیں یا خوف کھاتے ہیں کہ انھیں مسجد جانے سے وائرس لگ سکتا ہے، تو ان کے لئے گنجائش موجود ہے کہ وہ اپنے گھروں میں جمعہ کی نماز کی جگہ ظہر کی نماز ادا کریں۔
اگر کوئی جوان آدمی بھی ہے جسے اس وائرس کا خوف ہے تو اس کے لئے بھی گنجائش موجود ہے کہ گھر میں جمعے کی نماز کے بجائے ظہر کی نماز ادا کرلے۔
ڈاکٹر شبیر احمد کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں بڑی مسجدیں ہیں اور پانچ سو سے زائد افراد کے اجتماعات ہوتے ہیں، ان مساجد کے لئے یہ احکامات ہیں کہ وہ ایک جمعہ کرنے کے بجائے تین جمعہ کرلیں اور مجمع کو کم کریں۔
"یہ یقین کرلیا جائے کہ جماعت سو سے کم افراد کی ہوگی اور خطبہ جتنا مختصر ہو کیا جائے۔ دس منٹ کے اندر ایک جماعت فارغ، اسی طرح دوسری جماعتیں بھی ادا کرلی جائیں، تاکہ قانونی طور پر کوئی مشکلات نہ آئیں۔
کل کو ایسا نہ ہو کہ مسجد ہی بند ہوجائے۔
"اِن حالات میں ایک سے زائد جمعہ پڑھ لیا جائے، کوئی مسئلہ نہیں۔"

Sheikh Youssef Nabha leads prayer in Al-Rahman mosque in Sydney Source: Supplied