اُوبر ڈرائیور وسیم کے مطابق اس نے پیسینجر کوہفتے کی رات ساڑھے دس بجے اُٹھایا اور پوچھا "آپ کی رات کیسی گزری؟"
بات چیت کرنے پر گاہک نے اُسے ٹوکا اور بولا " چپ کرو، میں تمہارے بولنے سے عاجز آچکا ہوں۔ بکواس بند کرو اور گاڑی چلاو۔ یہ تمہارہ کام ہے، منھ بند کرو۔"
ڈیش کیم کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاہک دس منٹ تک کچھ بولتا رہتا ہے جبکہ گاڑی میں گانے بج رہے ہیں۔
تھوڑی دیربعد گاہک وسیم کو پچاس کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتارپر گاڑی چلانے پر مزید گالیاں دیتا ہے۔
وسیم صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کے لئے اس سے معافی مانگتا ہے جبکہ گاہک اس سے بولتا ہے کہ "میں کسی سے نہیں ڈرتا، کیا تم ایک کشتی میں بیٹھ کرایشیا سے آئے ہو؟"
وسیم سترہ سال پہلے مائگریشن کے ذریعے آسٹریلیا آیا تھا۔ تین سال سے وہ اُوبر چلا رہا ہے لیکن جب اس نے اُوبر ادارے کو اس واقعے کے بارے میں بتایا تو اس کو کوئی "تسّلی بخش" جواب نہیں ملا۔

رانندهای در حال نگاه کردن به اپ اوبر. Source: AAP
"گاہک یا تو نشے میں تھا یا اس کی رات اچھی نہیں گزری تھی اور میرے ساتھ اس نے بہت گالم گلوچ کی اور بہت بری طرح گفتگو کی۔"
رائڈشئیر ڈرائیور سروے کے مطابق اکیاسی فیصد ڈرائیوروں کو کبھی نہ کبھی کسی گاہک نے دھمکی دی یا انہوں نے اپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھا ہے۔

گوپریت سینگ، دانشجوی رشته مهمانداری در حال رانندگی برای اوبر. Source: AAP/AP Photo/Eric Risberg
نومبر میں جاری سروے کے مطابق ایک ڈرائیور کی اوسط ویج بارہ عشاریہ تین پانچ ڈالر بنتی ہے۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے ذیشان کا کہنا ہے کہ ایک واقعے نے اُسے ذہنی طور پر بے حد پریشان کیا ہے۔

Ridesharing Source: Moment RF
"ہفتے کی ایک رات میں نے تین پیسینجرکو اٹھایا۔ جب میں نے سلام کیا تو جواب میں انہوں نے بولا، ہیلو براون ٹاون۔"
ذیشان نے بتایا کہ پورے رستے کے دوران انہوں نے میرے ساتھ نسل پرستی پر مبنی باتیں کیں، جیسا کہ "تم براون لوگ اتنی گندی نوکریاں کیوں کرتے ہو؟"
"جب منزل پر پہنچے تو ایک نے مجھ سے بڑے اطمینان سے پوچھا کہ اگر میں ایک پیڈوفائل ہوں۔"
"جس کے بعد دوسرے بندے نے کہا کہ شاید اسے تو اس لفظ کے معنی ہی نہیں پتا، شاید یہ جانوروں کے ساتھ رہتا ہے۔"
"یہ سننے کے بعد میں نے ان سے گاڑی سے اترنے کا کہا۔"
"بیسٹ آف لک وِد یور گوٹس، یو کری اِن آ ہری۔"

بر اساس یافتههای یک نظرسنجی، رانندگان همسفری در آسترالیا به طور اوسط ۱٢ دالر و ٣٥ سنت در ساعت درآمد دارند. Source: Getty
ذیشان کے مطابق ہرتین سے چار ماہ بعد اسے نسل پرستی کا سامنا رہتا ہے۔ لیکن ذیشان نے اُوبر کو یہ واقعہ خود پر کارروائی کے ڈر سے رپورٹ نہیں کیا۔
ایک بیان میں اُوبر ادارے کا کہنا ہے کہ "نسل پرستی یا امتیازی سلوک" اوُبر گائڈلائنرز کی خلاف ورزی ہے۔
"ہم چاہیں گے کہ جس ڈرائیور کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ اسے رپورٹ کرے تاکہ اس کی پوری طرح تحقیقات کی جاسکے۔"
دوسری جانب ذیشان کی طرح بیشتر ڈرائیوروں کا یہ خدشہ ہے کہ انکواری کے دوران ان کے اکاونٹ کو "ہولڈ" پر رکھ دیا جائے گا۔
دا فیڈ پروگرام کے مطابق ایک خاتون کے اکاونٹ کو ہولڈ پر رکھ دیا گیا تھا جب اس نے "جنسی ہراسگی" کا واقعہ رپورٹ کیا تھا۔

Source: Uber
"میرے ساتھ ڈھائی ہزاراُوبر ٹرپ کے بعد یہ پہلا واقعہ ہوا ہے۔ مجھے بہت بے عزتی محسوس ہوئی۔"
نوٹ – رازداری کے باعث فرضی نام [وسیم اور ذیشان] استعمال کئے گئے ہیں۔