لوگان میں مقیم تین لڑکوں کی والدہ ، فاطمہ ہاس کو کُل وقتی ملازمت اور اپنے خاندان کی دیکھ بھال کے درمیان اپنی صحت کے بارے میں کم ہی سوچنے کا وقت ملتا تھا۔ں تھیں۔ فاطمہ کو سکون کی ضرورت تھی جس کی تلاش میں انہوں نے ایک ہفتہ کے پرسنل ڈیولپمنٹ پروگرام میں شمولیت اختیار کی اور تب انہیں احساس ہوا کہ انہیں اپنی فلاح و بہبود کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر می لی وونگ خواتین کی صحت کے جین ہیلز سنٹر سے منسلک جی پیی ہیں ، جو ہفتہ خواتین کی پریسنٹر ہیں ۔ وہ خود کی دیکھ بھال کو دوسروں کی مدد کرنے سے پہلے اپنے اوپر آکسیجن ماسک لگانے سے تشبیہ دیتی ہیں۔

Source: Getty Images/Oscar Wong
وکٹوریہ یونیورسٹی کی حالیہ سیلف کئیر اسٹڈی کے مطابق 80 فیصد تک کی دل کی بیماریوں کے علاوہ ، فالج اور ٹائپ ٹو ذیابیطس اور ایک تہائی سے زیادہ کینسر کیسز اپنا خیال رکھ کر ان مہلک بیماریوں سے بچ سکتے تھے۔ یہ مریض باقاعدہ ورزش کرنے، صحت مند کھانوں کے استعمال اور شراب و تمباکو نوشی سے پرہیز کے ذریعے اپنا خیال رکھ سکتے تھے۔
ڈاکٹر وونگ کا کہنا ہے کہ خود کی دیکھ بھال میں اپنی ذہنی اور جسمانی دونوں کی صحت کا خیال رکھنا شامل ہے۔
وفاقی محکمہ صحت کے مطابق ، مردوں کے مقابلے میں عورتوں کے ذہنی اور جسمانی امراض کے ساتھ رہنے کا امکان ڈیڑھ گنا
ذیادہ ہے۔
لیکن بییونڈ بلیو کے لیڈ کلینیکل ایڈوائزر ، ڈاکٹر گرانٹ بلاشکی کو تشویش ہے کہ کچھ ممالک کے دوسروں سے ملنے میں جھجکتے ہیں۔
لوگ سماجی اور ثقافتی شرم کے باعث اپنے جی پی سے ذہنی صحت کے مسائل پر بات کرتے ہوئے گھبراتے ہیں
وہ بائیونڈ بلیو کی اسٹڈی کے نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے بتاتے ہیں کہ آسٹریلیا کی تقریبا نصف آبادی اپنی زندگی میں ذہنی مسائیل سامنا کرتے ہیں جن میں ایک ملین ڈپریشن کا جبکہ 20 لاکھ دوسری ذہنی پریشانیوں کا سامنا کرتے ہیں
، ڈاکٹر وونگ کا کہنا ہے کہ جو خواتین انگریزی زبان سے نا واقف ہوں ان کو صحت کے نظام تک رسائی میں مشکل پیش آتی ہے۔اور وہ مدد لینے سے گبھراتی ہیں۔جس کے باعث ثقافتی آگاہی رکھنے ولے طبّی عملے سے مدد نہ لے سکنا بھی ایسی خواتین کی مجموعی صحت پر اثر ڈالتا ہے۔
خواتین کی صحت کے کثیر الثقافتی مرکز کی سینئر پالیسی مشیر ماریہ ہچ کہتی ہیں کہ خود کی دیکھ بھال کا مطلب ہر فرد کے اپنے انفرادی حالات سے جڑا ہوتا ہے بلکہ بعض خواتین کے لئے ایک پرُ تشّدد گھرانے میں خود کو محفوظ رکھنا ہی خیال رکھنا ہے۔
ان کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہر خاتون کی اپنی دیکھ بھال کمیونٹی کی دیکھ بھال سے منسلک ہے اور مضبوط افراد بالآخر بہتر کمیونٹیز بناتے ہیں۔

Work stress, sleep disorders, and fatigue, considered as non-traditional risk factors for heart attack and stroke, are rising more steeply in women than men. Source: Press Association
ہم نے اس سے پہلے فاطمہ ہاس کا ذکر کیا جو کئی مسائیل کا شکار تھیں مگر دو سال پہلے ، فاطمہ نے نہ صرف 10 کلو وزن کم کیا ، بلکہ انہوں نے جذبات پر قابو پاتے ہوئےایک بالکل مختلف شخص کی حیثیت سے زندگی گزارنا شروع کی۔
باقاعدگی سے جِم جانا ، پانچ وقت نماز پڑھنا ، اور ہر روز آدھے گھنٹے کے لیے کچھ نیا سیکھنا۔ وہ لاک ڈاؤن کے دوران نہ صرف اپنے تینوں بیٹوں کی ہوم اسکولنگ کرتی ہیں بلکہ ریلیشن شپ کوچ کی حیثیت سے کام بھی کر رہی ہیں۔
چھ ستمبر سے دس ستمبر تک خواتین کے قومی ہفتے میں اپنی دیکھ بھال کو ترجیح دیں۔ تجاویز کے لیے ،
www.womenshealthweek.com.au
پر جائیں۔
جذباتی معاملات پر مدد کے لیے
1300 22 46 36
پر بائیونڈ بلیو کی مفت 24 گھنٹے ہیلپ لائن پر کال کریں۔
کسی بھی سروس کے لیے مفت مترجم تک رسائی حاصل کرنے کے لیے
13 14 50
پر کال کریں ۔
اگر آپ گھریلو یا جنسی زیادتی کا شکار ہیں تو
1800 737 732
پر کال کریں۔
اگر آپ کی جان کو فوری خطرہ ہے تو فوری طور پر 000 پر کال کریں۔
پوڈ کاسٹ سننے کے لئے اوپر دئے آڈیو آئیکون پر کلک کیجئے یا پھرنیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے
- , , t
- یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں
- اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
دیکھ بھال کرنے کا مطلب مختلف لوگوں کے لیے مختلف ہے۔ میڈیکل ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ اپنے آپ کی دیکھ بھال کرنے سے مجموعی صحت پر اچھے اثرات پڑتے ہیں۔ لیکن ایسا کرنا گھریلو خواتین یا بچوں کے لیے ہمیشہ آسان نہیں ہوتا ، اور کام کرنے والی خواتین کے لیے خود اپنا خیال رکھنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے۔