اگر آسٹریلیا اپنے 80 فیصد ویکسینیشن کے ہدف تک پہنچ جاتا ہے تو کیا ریاستی سرحدوں کو کھلا رہنا پڑے گا؟

آسٹریلیا اپنے 80 فیصد کوویڈ 19 ویکسینیشن کے ہدف کے قریب پہنچ رہا ہے مگر کئی ریاستوں اور علاقائی حکومتوں نے اشارہ کیا ہے کہ وہ ہدف تک پہنچنے کے بعدسرحدیں بند رکھنے کے لئے ممکنہ طور پر اپنا آئینی حق استعمال کریں گی۔ ۔

Queensland border sign

Source: AAP/SBS News

آسٹریلیا میں لاکھوں لوگ ریاستی حدود میں قید ہیں  اور کچھ تو اپنے گھر سے 5 کلومیٹر کے اندر رہنے کے پابند ہیں- کوویڈ 19 ویکسین ایک بار مخصوص حد تک پہنچنے کے بعد سفری پابندیوں کے خاتمے کے وعدے کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ 80 فیصد قومی ویکسینیشن کا ہدف صرف ریاستی سرحدوں کی بندش کو ختم نہیں کر سکتا۔

کیا یہ ممکن ہے کہ ریاستیں اپنی سرحدیں بند رکھیں گی؟

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی کوویڈ 19 کی مشیر اور یو این ایس ڈبلیو کی پروفیسر میری لوئس میک لاؤز کا کہنا ہے کہ اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ ریاستیں بین الریاستی نقل و حرکت پر پابندی لگاتی رہیں۔

"اگر کوئی سیلف ٹیسٹنگ نہیں ہے ، کوئی اندرونی بارڈر ٹیسٹنگ نہیں ہے ، تو ہاں ، ہم دیکھیں گے کہ سرحدیں بند ہیں ، اور اس سے بہت ساری پریشانی پیدا ہوگی۔"

قومی سطح پر ، آسٹریلیا میں 36 فیصد بالغوں کو مکمل طور پر ویکسین دی گئی ہے اور 60 فیصد کو ایک خوراک ملی ہے۔

Image

ماضی میں قانونی چیلنجز کیسے گزرے؟

ریاستی سرحدی پابندیوں کے خلاف قانونی چیلنجز اب تک ناکام رہے ہیں۔ ان میں سے انتہائی اعلیٰ پروفائل چیلنج جو کہ کلائیو پالمر کا ہے ،نے ہائی کورٹ میں دلیل دی کہ سرحدیں بند کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔



اے این یو کالج آف لاء کے ایسوسی ایٹ پروفیسر امیلیا سمپسن کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ کیس ناکام تھا لیکن وبا کے بڑھتے ہی مستقبل کے چیلنجز مزید بڑھ سکتے ہیں۔

"ہائی کورٹ کی اس سوال کے جواب میں کہ حکومتیں کوویڈ 19 کے بارے میں کیا کر رہی ہیں ، میرے خیال میں یہ تھوڑا جلدی تھا کہ عدالت سے ڈرامائی طور پر کچھ کرنے کو کہا جائے جیسا کہ کسی ریاست کو اپنی سرحدیں کھولنے کے لیے کہا جائے جبکہ وہ راضی نا ہوں۔ "

Image

آسٹریلیا کا آئین کیا کہتا ہے؟

ریاستی سرحدوں کی بندش کے خلاف، آئین کے دو حصے سیکشن 92 اور سیکشن 117 اعتراضات کے سلسلے میں اٹھائے گئے ہیں۔

سیکشن 92 میں کہا گیا ہے: "ریاستوں کے درمیان کسٹم ، تجارت ، تجارت اور آمد و رفت کے یکساں فرائض کے نفاذ پر ، چاہے اندرونی کیریج یا سمندری جہاز رانی کے ذریعے ، بالکل آزاد ہوگا"۔

آمد و رفت سے مراد ریاستوں کے درمیان لوگوں کی نقل و حرکت ہے۔



سیکشن 117 میں کہا گیا ہے: "ملکہ کا شہری ، جو کسی بھی ریاست میں رہائش پذیر ہو ، کسی بھی دوسری ریاست میں کسی معذوری یا امتیازی سلوک کے تابع نہیں ہوگا جو اس کے لیے یکساں طور پر لاگو نہیں ہوگا۔ "

 لیکن سڈنی یونیورسٹی کے آئینی قانون کے ماہر پروفیسر این ٹوومی کا کہنا ہے کہ دونوں میں سے کوئی بھی مطلق نہیں ہے ، کیونکہ تاریخی طور پر ہائی کورٹ نے تسلیم کیا ہے کہ ریاستیں اگر عوامی تحفظ کے لیے مناسب اور ضروری ہو تو نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈال سکتی ہیں۔



"ہمیشہ ایسا ہوتا رہا ہے کہ فری کا مطلب ہمیشہ فری نہیں ہوسکتا۔ صحت عامہ کی حفاظت جیسے کام کرنے کے لیے اس پر کچھ پابندیاں ہونی چاہئیں۔

ہمارے پاس 1920 اور 1930 کی دہائی کے ابتدائی معاملات ہیں جنہوں نے اس سے نمٹا ہے۔

READ MORE

کیا ریاستیں 80 فیصد منصوبے سے متفق نہیں ہیں؟

آسٹریلیا کو دوبارہ کھولنے کے وفاقی حکومت کے چار مرحلوں کے منصوبے کے تحت ، 70 فیصد ویکسینیشن پر لاک ڈاؤن کا امکان کم ہو جائے گا ،  16 سال سے زائد عمر کے 80 فیصد افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگانے کے بعد صرف ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔



اگرچہ تمام ریاستیں اور علاقے اس منصوبے سے متفق ہیں لیکن اس کے بعد کئی ریاستوں نے اشارہ کیا ہے کہ وہ  ویکسین کے قومی ہدف تک پہنچنے کے بعد سرحدیں دوبارہ کھولنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر سمپسن کا کہنا ہے کہ اس سے مستقبل میں ہائی کورٹ کے چیلنجوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں کیونکہ آئین کی بالا دستی کی دلیل کھو جاتی ہے۔



وہ کہتی ہیں جیسے جیسے وقت بڑھتا جارہا ہے اور زیادہ آبادی کو ویکسین دی جاتی ہے ، ہائی کورٹ کو لاک ڈاؤن کی ضرورت اور اس کے معاشی ، نفسیاتی اور اس سے وابستہ اثرات کو بھی دیکھنا پڑے گا۔

"ایک وقت آنے والا ہے جب معقولیت کے مساوات نمایاں طور پر بدل جائیں گے اور میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بھی ، ان ریاستوں کےپریمئر بھی نہیں جو میڈیا میں ہرمیٹ کہلاتے ہیں ، چاہیں گے کہ یہ حالات غیر معینہ مدت تک جاری رہیں۔"
NACA Feature, Coronavirus, COVID-19, health care services, border closures,
Traffic at the Queensland and New South Wales border. Source: AAP

کیا وفاقی حکومت ریاستوں کو زیر کر سکتی ہے؟

پروفیسر ٹومی کا کہنا ہے کہ، "دیکھا جائے تو  وفاقی حکومت وبائی امراض کے دوران تمام قومی قوانین کی منظوری کے ذریعے ریاستی سرحدی پابندیوں کو ختم کر سکتی ہے۔ لیکن اب تک اس کا انتخاب نہیں کیا گیا ہے۔ "

دولت مشترکہ نے اس کورس کو نہ لینے کا انتخاب کیا ہے۔ اسے صحت عامہ کے ردعمل کے طور پر ریاستوں پر چھوڑ دیا گیا ہے اور اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ریاستیں یہ پابندیاں لگانے کے قابل ہیں۔

پروفیسر میک لاؤز کا کہنا ہے کہ سرحدی بندش اور باڑ لگانا آسٹریلیا میں اب تک وائرس پر قابو پانے میں بڑی حد تک کامیاب رہا ہے۔ لیکن ، وہ کہتی ہیں ، ڈیلٹا قسم کے پھیلنے سے کھیل بدل گیا ہے ، اور اب ریاستی حکومتوں کو قواعد کو تبدیل کرنا ہوگا۔

"ہمارے پاس اب ڈیلٹا ہے اور ہمیں خطرے کو کم کرنے کے لیے کام کرنا سیکھنا ہوگا کیونکہ ڈیلٹا کو صفر پر لانا ناممکن ہے۔" وہ کہتی ہیں کہ تیزی سے اینٹیجن سیلف ٹیسٹنگ ، جو عام طور پر برطانیہ سمیت ممالک میں استعمال ہوتی ہے ، آسٹریلیا میں لاک ڈاؤن سے باہر زندگی کی کلید ہوگی۔


 


 

 

 


شئیر
تاریخِ اشاعت 5/09/2021 7:00pm بجے
شائیع ہوا 8/09/2021 پہلے 12:26pm
تخلیق کار Abby Dinham
پیش کار Afnan Malik