Key Points
- آسٹریلین نیشنل امامس کونسل (اے این آئی سی) نے مرغییوں کو ذبح کرنے کے طریقوں پر ایک رپورٹ جاری کی ہے
- حلال ذبیحہ نہیں ہے Controlled atmospheric stunning ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ
- ایک اور اسلامی ادارے کی جانب سے رپورٹ کی سچائی پر سوال اٹھائے جانے کے بعد مسلم کمیونٹی شکوک و شبہات کا شکار ہے
دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے، حلال سرٹیفیکیشن زندگی کے بہت سے پہلوؤں میں ایک اہم عنصر ہے، خاص طور پر جب بات کھانے کی ہو۔اب، مقامی کمیونٹی اس بات پر کنفیوژن کا شکار ہے کے آسٹریلای میں حلال کے نام پر فروخت ہونے والا مرغی کا گوشت واقعی حلال ہے یا نہیں کیونکہ آسٹریلیا کی دو بڑی اسلامی کونسلوں نے آسٹریلیا کے پولٹری کے ذبح کرنے کے عمل پر ایک دوسرے سے مختلف خیالات کا اظہار کیا ہے۔
تو حلال سرٹیفیکیشن کے قوانین کیا ہیں، کیا آسٹریلوی چکن حلال ہے، اور اس پر بحث کیوں کی جا رہی ہے؟
حلال کے معنی کیا ہیں؟
حلال کا مطلب ہے شرعی طور پر اسکی اجازت ہے اور اگر کوئی چیز حرام ہے تو اس کی اجازت نہیں ہے۔مسلمانوں کے لئےحلال زندگی کے بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔ جس کام یا چیز کے استعمال کی علما کے مطابق متفقہ طور پر اجازت ہو وہ حلال اور جو شرع کے مطابق نہ ہو وہ حرام کہلاتی ہے۔ لیکن عام طور پر حلال کا براہ راست تعلق کھانے پینے کی اشیا سے ہے۔گوشت اور مرغی کے تناظر میں حلال سے مراد یہ ہے کہ مسلمان کس طریقہ کار سے ذبح کئے ہوئے جانور کا گوشت کھا سکتے ہیں۔
جانوروں کو بیماری سے پاک ہونا چاہیے، تیز دھار آلے سےرحمانہ طریقے سے اسے ذبح کیا جانا چاہیے، اور جانوروں کو ذبح کرنے سے پہلے اس کے مُردار نہ ہونے کے بارے میں سخت ہدایات ہیں۔بعض جانور، جیسے خنزیر، حرام ہیں۔ گوشت کو حلال ہونے کے لیے، ذبح کے آغاز میں دعا مانگی جانی چاہیے، ذبیحہ کی نگرانی مسلم عقیدے کے حامل فرد کے پاس ہونی چاہیے، اور کاٹنے کی جگہ کو اسلامی طریقے سے حلال کئے جانے کی جگہ کے طور پر مسلم باڈی کی طرف سے منظور شدہ ہونا چاہیے۔آسٹریلیا میں بہت سے اسلامی اٹھارٹی گروپس ہیں - آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسلز (AFIC) اور حلال سرٹیفیکیشن اتھارٹی ایسے ادارے ہیں جو آسٹریلیا میں حلال سرٹیفیکیشن جاری کرتے ہیں، سپلائرز اور وینڈرز ان اداروں کو حلال سرٹیفائیڈ ہونے کی فیس ادا کرتے ہیں۔
کیا آسٹریلیا میں چکن حلال ہے؟
آسٹریلین نیشنل امامس کونسل (ANIC) نےحال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کنٹرولڈ ایٹموسفیرک اسٹننگ (CAS) کے طریقہ کار کو گیر شرعی قرار دیا گیا ہے اس طریقے سے ذبح کی گئی مرغیوں کو ذبح کرنے سے پہلے بے ہوشی والی گیس دی جاتی ہے ۔اسطرح کی بے ہوش مرغیاں اسلامی قوانین اور حلال ذبیحہ کے اصولوں کے تحت حلال استعمال کے لیے موزوں نہیں ہے۔نتیجے کے طور پر، آسٹریلوی فتوی کونسل نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ یہ طریقہ کار حلال معیار کے مطابق استعمال کے لیے جائز نہیں ہے۔ اے این آئی سی کے ایگزیکٹو ممبر ابراہیم دادون نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا کہ رپورٹ کمیونٹی کی درخواستوں کے بعد تیار کی گئی تھی اور اسے مکمل ہونے میں دو سال سے زیادہ کا عرصہ لگا تھا۔انہوں نے کہا، "اے این آئی سی کو اس شعبے کے طبی ماہرین - ویٹرنری، کارڈیالوجسٹ، اینستھیٹسٹ کی تیار کردہ رپورٹ کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جنہوں نے بتایا کہ گیس سے گزارے جانے والے بے ہوش شدہ یہ جانور ذبح کئے جانے سے پہلے ہی طبی لحاظ سے مردہ ہو چکے ہوتے ہیں۔

Halal refers to food that is permissible to eat under Islamic law. Source: SBS / Mahnaz Angury
رپورٹ کے مطابق گیس سے بے ہوش شدہ مرغیوں کے ذبیحے کے طریقے میں ان چکن میں زندگی کی علامات کی کمی ، رکی ہوئی دل کی دھڑکن، نبض کی بندش ، رکی ہوئی سانس ، سینے کی حرکت اور پروں کے پھڑپھڑاہٹ جیسے کوئی آثار نہیں پائے گئے۔
لیکن ایک دوسری مسلم فیڈریشن ، آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسل AFIC بھی آسٹریلیا کے حلال سرٹیفائر میں سے ایک،مگر AFIC نے اس رپورٹ کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے AFIC کا کہنا ہے کہ کہ ANIC کی تحقیقاتی رہورٹ صرف ایک مذبح خانے کے دورے پر مبنی ہے جو کسی حتمی بڑے فیصلہ کرنے کے لئے نا کافی ہے۔
AFIC کے ترجمان محمد ٹران نے کہا کہ ان کے خیال میں فتویٰ جاری کرنے کے لیے یہ کافی وجہ نہیں ہے، جو اسلامی قانون کے ایک نکتے پر کسی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ حکم کی ایک قسم ہے۔
انہوں نے کہا کہ (ANIC) نے ایک محدود جگہ کا معائینہ کرکے ایک وسیع نتیجہ اخذ کرلیا ہے اور اس کا وسیع اطلاق کر دیا ہے۔
"ہمیں پچھلے ہفتے کے دوران بہت ساری فون کالز موصول ہوئی ہیں ... اس نے بہت زیادہ الجھن اور تناؤ پیدا کیا ہے، لوگ کشمکش اور کنفیوژن کا شکار ہیں کہ انہیں اب کیا کرنا چاہیے۔
"یہ ایک ایسا معاملہ ہے اور یہ اتنا واضح نہیں ہے"
مسٹر دادون نے کہا کہ اے این آئی سی نے دیگر سہولیات کا دورہ کرنے اور جانچ کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن دیگر مذبح خانوں نے سائٹس کی جانچ کے لیے رسائی نہیں دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ دنیا بھر میں حلال کے معیارات کے مطابق ہے، اور کہا کہ ANIC مزید جانچ کرنے کے لئے تیار ہے اگر دیگر مذبح خانوں کی سہولیات انہیں معائنے کی اجازت دیں گی۔
stunning کیا ہے اور یہ متنازعہ کیوں ہے؟
اسٹننگ Stunning جانوروں کو ذبح کرنے سے پہلے غیر متحرک یا بے ہوش کرنے کا ایک عمل ہے، اور آسٹریلیائی قانون کے تحت یہ عمل بغیر تکلیف کے ذبح کرنے کے لئے پولٹری کے لیے ضروری ہے۔
اسٹننگ کرنے کے کئی طریقے ہیں، سی اے ایس کے عمل میں پولٹری کو ایک چیمبر میں موجود مختلف قسم کے گیسوں کے آمیزے کے ماھول سے گزاری جاتی ہیں ، جس سے ہوش وحواس ختم ہو جاتے ہیں۔
مسٹر دادون کا کہنا ہے کہ اگرچہ عام طور پر استعمال ہونے والا CAS طریقہ حلال نہیں ہے، لیکن آسٹریلیا میں مرغیوں کو گرم پانی سے گزار کر بے ہوش کرنے کا طریقہ کار (جہاں پولٹری کو پانی کے غسل سے گزارا جاتا ہے جس میں برقی کرنٹ ہوتا ہے) جائز سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ پرندے کو نہیں مارتا اور اسے دوبارہ ہوش میں لایا جا سکتا ہے۔
"حلال ذبیحہ کا معیار یہ ہے کہ ذبح کرنے سے پہلے کسی طرح کی بے ہوشی نہ کی جائے تاہم یہاں آسٹریلیا میں رہنے کے تناظر میں پانی کی اسٹننگ پر علما کا اتفاق ہے
علماء نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پانی پر مبنی اسٹننگ جائز ہے کیونکہ اس عمل کے بعد جانور کچھ عرصےبعد ہوش میں آجاتا ہے
'کمیونیٹی کے لئے مبہم اور مایوس کن'
کچھ آسٹریلوی مسلمانوں کے لیے، رپورٹ اور اس کے بعد ہونے والی بحث مایوسی اور الجھن کا باعث بنی ہوئی ہے۔عقیل شاہ آسٹریلیا میں حلال فوڈ نامی ایک آن لائن کمیونٹی گروپ چلاتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ یہ اختلاف ANIC اور AFIC کے درمیان سیاسی تنازعات کے سلسلے کی تازہ کڑی ہے، دونوں ہی گروپس مسلمانوں کی نمائیندی شرعی باڈیز بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ،" انہوں نے کہا۔"لوگ واقعی الجھن میں ہیں ... لیکن یہ ایک سیاسی مسئلہ کی طرح ہے۔

The Australian National Imams Council (ANIC) has released a report examining slaughtering practices in Australia. Source: SBS
دونوں تنظیموں کو ذمہ داری سے کام کرنا چاہیے کیونکہ کمیونٹی ان پر انحصار کرتی ہےعقیل شاہ
"اگر وہ کہتے ہیں کہ کوئی چیز حلال نہیں ہے تو ہم اسے نہیں کھاتے، لیکن اپنی سیاست کے لیے کمیونٹی کے ساتھ مت کھیلیں۔"