Explainer

کرونا ویکسین لگانے کے بعد آپ کیا کرسکتے ہیں اور کیا نہیں؟

چند ہی ہفتوں بعد آسٹریلیا کے عوام کو کووڈ۔۱۹ ویکسین لگنا شروع ہوجائی گی، لیکن اس کے بعد کیا ہوگا؟

Woman getting vaccinated

What you can and can't do after you've had the coronavirus vaccine Source: SBS News

کیا ویکسین لگنے کے بعد میں کرونا وائرس سے محفوظ ہوجائوں گا؟

پچھلے سال کی ابتدا سے ہی لوگ ایک ایسی کرونا وائرس ویکسین کی امید کررہے ہیں جس کے لگانے کے بعد وہ اپنی معمول کی زندگی دوبارہ شروع کرسکیں۔

آسٹریلیا میں فائزر بایو اینٹیک کی ویکسین سب سے پہلے چند ہی ہفتوں میں دستیاب ہوگی۔

دنیا بھر میں جتنی بھی کرونا وائرس ویکسین استعمال کی جارہی ہیں وہ چند ہفتوں کے فاصلے کے ساتھ دو دفعہ لگائی جارہی ہیں۔ لیکن جو حفاظت آپ کو ویکسین مہیا کریگی گی وہ فوری نہیں۔

آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی امیونالوجسٹ ڈاکٹر کائیلی کوئن کا کہنا ہے کہ وائرس کے خلاف لڑنے والی "اینٹی باڈیز" کو پیدا ہونے میں تقریبا دو ہفتے کا وقت لگتا ہے جس کے بعد وہ اتنی تعداد میں ہوجاتی ہیں کہ وائرس سے لڑا جاسکے، لیکن اس کے باوجود کووڈ۔۱۹ سے "ایمیونیٹی" نہیں ہوگی۔

ڈاکٹر کائلی کا کہنا ہے کہ افادیت کے مختلف درجات ہوتے ہیں۔ کچھ ویکسین مکمل طور پر وائرس کو روک سکیں گی لیکن فالحال ایسی ویکسین کا ملنا مشکل نظر آتا ہے۔

"دوسرا درجہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو وائرس لگ سکتا ہے جس سے انفیکشن بھی ہوسکتا ہے لیکن بیماری نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ ایک اور درجہ یہ ہے کہ انفیکشن کے ساتھ انسان بیمار ہوسکتا ہے لیکن اس کی شدت زیادہ نہیں ہوگی۔"
Dr Kylie Quinn, an immunologist from RMIT.
Dr Kylie Quinn, an immunologist from RMIT. Source: RMIT

کیا ویکسین لگنے کے بعد بھی مجھ سے وائرس پھیل سکتا ہے؟

ہاں، ممکنہ طور پر۔۔۔

ابھی یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ آسٹریلیا میں لگائی جانے والی ویکسین کتنی موثر ہوگی۔ ڈاکٹر کوئن کا کہنا ہے کہ ویکسین لگائے جانے کے دوران یہ اہم سوالات ہیں۔

" وائرس کے پھیلاو کے لئے ضروری ہے کہ وہ زیادہ تعداد میں موجود ہو جو کہ کسی دوسرے شخص کو لگ سکے۔ لیکن ابھی تک اس بارے میں کسی بھی کووڈ۔۱۹ ویکسین کی ریسرچ سامنے نہیں آئی۔

" ویکسین لگانے کے عمل کا چوتھا حصہ جسے فیز فور کہا جاتا ہے بہت اہم ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ویکسین کمیونٹی میں لگائی جارہی ہو اور لوگوں پر اس کا اثر بھی ہورہا ہو۔ لیکن اس افادیت کے عمل کے دوران خود وائرس اس سے کتنا تبدیل ہوجاتا ہے، یہ جاننا بھی ضروری ہے۔"

ویکسین لگنے کے بعد میں کب تک کرونا وائرس سے محفوظ رہوں گا؟

اس سوال کا جواب بھی اب تک سائنسدانوں کے پاس نہیں ہے، لیکن ابتدائی ٹرائلز کے نتائج مثبت آئے ہیں۔

ویکسین وائرس کا ایک بلُیو پرنٹ ہوتی ہے جو جسم میں داخل ہوکر اصلی وائرس کی طرح لگتی ہے اور جسم کا مدافعتی نظام اس سے لڑنے کے لئے تیار ہوجاتا ہے۔ جب آپ کے جسم میں اصلی وائرس داخل ہوتا ہے تو جسم اس سے لڑنے کے لئے پہلے ہی سے تیار ہوتا ہے۔

ڈاکٹر کوئن کا کہنا ہے کہ ویکسین کب تک موثر رہتی ہے وہ جسم کی مدافعتی قوت پر منحصر ہے۔

"ہمیں نہیں پتہ کہ ویکسین کی یادداشت کتنے عرصے تک جسم میں رہے گی، لیکن پچھلے آٹھ نو مہینے میں جن افراد کے ویکسین لگائی گئی ہے، ان کے جسم میں مدافعتی یادداشت برقرار رہی ہے۔"

وائرس کی نئی اقسام آنے سے کیا فرق پڑے گا؟

پچھلے چند مہیںوں کے دوران برطانیہ، ساوتھ افریقہ اور برازیل میں کرونا وائرس کی نئی اقسام سامنے آئی ہیں۔ یہ اقسام لوگوں میں جلدی پھیل تو رہی ہیں لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ان کی وجہ سے لوگ زیادہ بیمار ہورہے ہیں۔

نئی اقسام سے خطرہ تو ہوتا ہے کہ ہوسکتا ہے جسم کا مدافعتی نظام اس کے خلاف موثر انداز میں نہ لڑسکے لیکن ڈاکٹر کوئن کا کہنا ہے کہ ویکسین اس صورت میں بھی غیر موثر تو نہیں ہوگی۔

"جب ایسی صورتحال سامنے آئے گی تو ہمیں بھی ویکسین کو بدلنا ہوگا، جس طرح ہر سال فُلو کی نئی ویکسین بنائی جاتی ہے۔"
Professor Sharon Lewin.
Professor Sharon Lewin. Source: The Peter Doherty Institute for Infection and Immunity

کیا ہم "ہرڈ ایمیونیٹی" حاصل کرپائیں گے؟

"ہرڈ ایمینیوٹی" کا مطلب ہے کہ کمیونیٹی میں ہر شخص وائرس سے محفوظ ہو، جس کی بنیادی وجہ وائرس یا ویکسین کا لگنا ہوتی ہے۔ اس کی وجہ سے وائرس زیادہ لوگوں میں نہیں پھیلتا۔ لیکن سوال یہ بھی ہے کہ آسٹریلیا میں کتنے لوگوں کو ویکسین لگے گی جس کے بعد کمیونیٹی اس مرحلے تک پہنچے گی۔

پیٹر ڈوہرٹی انسٹیٹیوٹ فار انفیکشن اور امیونیٹی کے پروفیسر ڈاکٹر شیرون لیوون کا کہنا ہے کہ اس سوال کا جواب ویکسین کے موثر ہونے پر ہے۔

"اگر ہم یہ تصور کرلیں کہ ویکسین لگنے سے انفیکشن پھیلنا بند ہوگیا ہے یا پھر اس کے لگنے کی اوسط میں واضح گراوٹ آئی ہے تو اس کے لئے کم سے کم ساٹھ سے ستر فیصد عوام کے ویکسین لگنا ضروری ہے۔

"اگر ویکسین صرف وائرس کو روک رہی ہے تو پھر مزید افراد کے ویکسین لگانا ہوگی۔

ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ویکسین پروگرام اکتوبر کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔

اگر ڈیڈلائن کے مطابق ویکسین لگتی ہے تو وائرس سے کمیونٹی کا بچاو سال کے آخر تک ممکن نظر آتا ہے لیکن چند ماہرین کے مطابق "ہرڈ ایمیونیٹی" کے بارے میں زیادہ نہیں سوچنا چاہیئے۔

پروفیسر لیوون کا کہنا ہے کہ ابھی یہی اہم ہے کہ ویکسین لوگوں کو وائرس سے بچائے تاکہ وہ بیمار نہ ہوں اور اسپتال جانے کی ضرورت نہ پیش آئے۔

کیا ویکسین لگنے کے بعد سماجی فاصلے کی ضرورت پیش آئے گی؟

ہاں، کچھ دنوں کے لئے ضروری گی۔

آسٹریلیا اور دوسرے ممالک میں حکومتوں کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ ویکسین لگنے کے بعد بھی سماجی فاصلے پر عملدرامد جاری رہےگا۔

پروفیسر لیوون  کا کہنا ہے کہ ویکسین کے بارے میں  حکام کے پاس زیادہ معلومات آنے تک کرونا وائرس پابندیاں جاری رہیں گی۔

" آپ کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ہوگا، اس کے علاوہ باقائدگی سے ہاتھ دھونا، بیمار ہونے کی صورت میں گھر پر رہنا اور علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ٹیسٹ بھی کروانا ہوگا۔ اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہمیں نہیں پتہ کہ کرونا ویکسین کتنی موثر ہے۔"

میں کب تک بیرونِ ملک سفر کرسکوں گا؟

ایسا لگتا ہے کہ ویکسین لگنے کے عمل کے دوران آسٹریلوی بارڈر پابندی جاری رہے گی۔

ایس بی ایس نیوز نے اس بارے میں ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ سے تفصیلات مانگی جس پر ادارے کا کہنا ہے کہ چونکہ اب تک یہ نہیں پتہ کہ جس شخص کے ویکسین لگتی ہے آیا وہ وائرس کو پھیلا سکتا ہے یا نہیں اس لئے اسے صحت کے لحاظ سے خطرہ ہی تصور کیا جائے گا۔

"اس سلسلے میں کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن حکومت کی نظر میں کووڈ۔۱۹ ابھی بھی کمیونٹی کے لئے خطرہ ہے اور بیرونِ ملک سے آنے والے شہریوں کو اس خطرے کو کم کرنے کے لئے ٹیسٹ لینے لازمی ہوں گے، جب وہ آسٹریلیا آرہے ہوں اور جب وہ آسٹریلیا پہنچ جائیں۔"

دوسری جانب پروفیسر لیوون کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں ویکسین لگنے کے بعد شاید ہمیں کوئی تبدیلی نظر آئے۔

"کوئی آسٹریلین کسی اور ملک جارہا ہے تو اچھا ہوگا کہ یہ معلوم ہو کہ اس نے ویکسین لگائی ہوئی ہے اور آپ پر پابندیاں بھی شاید کم ہوجائیں۔

"یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہم  چند ممالک کے لئے ایک کیٹیگری بنالیں اور اس کے لحاظ سے پابندیاں لاگو کریں۔"


اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے

 

 

 

 


شئیر
تاریخِ اشاعت 5/02/2021 9:39am بجے
تخلیق کار Claudia Farhart