Key Points
- اس شخص نے اپنے آپ کو آگ لگانے سے پہلے اعلان کیا کہ وہ "نسل کشی میں ملوث نہیں ہوگا"۔
- اس واقعہ میں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
- واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارت خانے نے کہا کہ کوئی عملہ کا فرد زخمی نہیں ہوا۔
فوج اور مقامی پولیس نے بتایا کہ غزہ میں جنگ کے خلاف بظاہر احتجاج میں واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر خود کو آگ لگانے والا امریکی فضائیہ کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔
ایئر فورس نے ایک بیان میں کہا کہ 531 ویں انٹیلی جنس سپورٹ اسکواڈرن کے ساتھ سائبر ڈیفنس آپریشنز کے ماہر 25 سالہ سینئر ایئر مین ایرون بشنیل اس واقعے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
امریکی فضائیہ کی کرنل سیلینا نوئیس نے بیان میں کہا کہ جب اس طرح کا سانحہ ہوتا ہے تو فضائیہ کا ہر رکن اسے محسوس کرتا ہے۔
"ہم سینئر ایئر مین بشنیل کے اہل خانہ اور دوستوں کے تئیں اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمارے خیالات اور دعائیں ان کے ساتھ ہیں، اور ہم کہتے ہیں کہ آپ اس مشکل وقت میں ان کی رازداری کا احترام کریں۔"
ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان لی لیپ نے موت کی تصدیق کی۔
پینٹاگون نے کہا کہ یہ موت ایک "افسوسناک واقعہ" ہے اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اس صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

A man has died after setting himself on fire to protest the war in Gaza, US authorities say. Source: AP / Mark Schiefelbein
خبر رساں ادارے روئٹرز کی طرف سے دیکھی گئی ایک ویڈیو کے مطابق، اس شخص نے اپنے آپ کو تیل چھڑک کر اور خود کو آگ لگانے سے پہلے،"میں اب نسل کشی میں ملوث نہیں رہوں گا" اور "آزاد فلسطین" کا نعرہ لگایا تھا۔
اسرائیلی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ کوئی عملے کا فرد زخمی نہیں ہوا۔
اسرائیل کے سفارتخانوں نے جنگ کے خلاف مسلسل احتجاج کیا ہے۔ دسمبر میں، جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک خاتون نے اٹلانٹا میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر خود کو آگ لگا لی۔
امریکہ پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 30,000 کے قریب ہونے کے ساتھ ہی، امریکہ پر اتحادی اسرائیل کو لگام ڈالنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
یہ جنگ اس وقت شروع ہوئی جب حماس نے 7 اکتوبر کو ایک غیر معمولی حملہ کیا جس میں اسرائیل میں 1,160 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
عسکریت پسندوں نے تقریباً 250 کو یرغمال بھی بنا لیا، جن میں سے 130 غزہ میں باقی ہیں، جن میں اسرائیل کے مطابق 31 ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتے، واشنگٹن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کو بلاک کر دیا جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جو اس معاملے پر اپنے ویٹو کا تیسرا استعمال تھا۔
جو بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ ووٹر اس معاملے پر صدر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، مشی گن میں عرب امریکی ووٹرز کے گروپس نے ریاست کے پرائمری منگل میں اپنے بیلٹ پر"آزاد فلسطین" لکھنے کا عہد کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے صدر کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت سے مایوس بتاتے ہوئے عرب اور مسلم ووٹروں کے خدشات کو کچھ حد تک کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
مزید جانئے

اسرائیل فلسطین تنازعہ: ایک مختصر تاریخ
لیکن امریکی ہتھیار 7 اکتوبر سے اسرائیل کی طرف جا رہے ہیں، جب کہ واشنگٹن کی جانب سے لڑائی میں دوسرا وقفہ کرنے کی کوششیں اب تک ناکام ہو چکی ہیں۔
اتوار کو جاری کثیر القومی مذاکرات کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ میں، امریکہ نے کہا کہ حماس کے لیے یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ جنگ میں نئی جنگ بندی کے لیے ممکنہ معاہدے پر ایک "افہام و تفہیم" سامنے آئی ہے۔
امریکہ کے اندر مظاہروں میں عام طور پر پرامن سڑکوں پر ہونے والے مظاہرے شامل ہوتے ہیں، حالانکہ دسمبر میں اٹلانٹا میں اسرائیلی قونصل خانے کے باہر ایک شخص نے خود کو بھی آگ لگا لی تھی۔