Key Points
- لوئی انسٹی ٹیوٹ کی نئی رپورٹ میں امریکہ کو ایشیا کا سب سے طاقتور ملک قرار دیا گیا ہے۔
- چین کی طاقت اس کی زیرو کوویڈ پالیسی سے متاثر ہوئی ہے۔
- ایشیا پاور انڈیکس میں آسٹریلیا چھٹے نمبر پر ہے۔
لوئی انسٹی ٹیوٹ کے ایشیا پاور انڈیکس نے امریکہ کو ایشیا میں سب سے طاقتور ملک قرار دیا ہے۔ انڈیکس کے مطابق چین کی جانب سے اپنے ملک پر عائد پابندیوں نے چین کی رینکنگ کو متاثر کیا ہے۔
2021 کے مقابلے میں چین کے اسکور میں 2.1 پوائنٹس کی کمی آئی ہے جو انڈیکس کے اس ایڈیشن میں سب سے واضع فرق ہے۔
ایشیا پاور انڈیکس پچھلے پانچ سالوں سے سالانہ جاری کیا جاتا ہے۔ یہ انڈیکس 26 ممالک کو 133 انڈیکیڑز یعنی معیاروں پر جانچتا ہے۔ ان اشاریوں کی مختلف گروپ بندیاں کی گئی ہیں جن میں فوجی اور اقتصادی صلاحیت، دفاعی نیٹ ورک اور سفارتی اور ثقافتی اثرات شامل ہیں۔
سال 2022 میں امریکہ نے چین کو اقتصادی طاقت کے معیار پر پچھے چھوڑ دیا تھا جسکی بڑی وجہ چین کی کووڈ کے باعث تنہائی قرار دی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپنی ان کووڈ پالیسیوں کے باعث چین کے ثقافتی اثرورسوخ میں بھی کمی آئی ہے جبکہ اسکی فوج پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔ اس رپورٹ میں کئے گئے تجزیے کے مطابق گزشہ نصف دہائی سے نہ تو چین اور نہ ہی امریکہ سپر پاور کا درجہ حاصل کرسکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس بات کے امکانات نا ہونے کے برابر ہیں کہ واشنگٹن اب کبھی ایشیا میں پہلی جیسی طاقت حاصل کرسکے گا۔ مزید یہ کہ ایشیا میں امریکہ کی بلامقابلہ برتری کا دور اب ختم ہوچکا ہے۔
انڈیکس کے پانچ سالوں کی اشاعات میں سب سے حیران کن بات یہ دیکھنے میں آئی کہ چین نے نہ صرف امریکہ اور اپنے درمیان جامع قومی طاقت کو برابر کرنے کی کوشش کی بلکہ وہ اس فرق کو کم کرنے میں بھی ناکام رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ چین کبھی بھی اس حد تک اپنا تسلط قائم کرسکے گا جتنا کبھی امریکہ نے قائم کیا تھا۔

COVID-19 lockdowns impacted China's power and dominance in Asia in 2022. Source: AAP / Costfoto/Sipa USA
یہاں تک کہ اگر مستقبل بعید میں اگر چین اتنا غالب آجاتا ہے تب بھی وہ اتنا طاقتور نہیں ہوسکتا جتنا امریکہ ایک وقت میں تھا۔
آسٹریلیا ایشیا میں کتنا طاقتور ہے؟
آسٹریلیا کے مضبوط دفاعی نیٹ ورک نے اسے ایشیا کا چھٹا سب سے طاقتور ملک بنانے میں مدد کی ہے اور مجموعی طور پر چھٹے نمبر پر آنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
2022 میں آسٹریلیا اپنے سفارتی اثرورسوخ میں بہتری لایا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ وزیر اعظم انتھونی ایلبانیزی کی لیبر حکومت پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ یہ اعتماد کولیشن کی پچھلی حکومت پر دیکھنے میں نہیں آیا تھا۔
جاپان، بھارت اور روس بالترتیب تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر رہے جبکہ سنگاپور، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ ٹاپ 10 میں شامل ہوگئے۔ دوسری جانب جنوبی کوریا ساتویں نمبر پر آگیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت طاقت کے علاقائی توازن میں غیرمساوی شراکت دار کے طور پر بدستور قائم ہے تاہم اپنے وسائل کے مقابلے میں کم کردار ادا کرتا دکھائی دے رہا ہے۔- اور اس کے اجارہ داری اور طاقت کے اسکور میں 2018 سے مسلسل کمی آئی ہے۔
امریکہ کا اسکور 81، چین 72.5، جاپان 37، بھارت 36، روس 32 اور آسٹریلیا کا اسکور 31 رہا۔ جبکہ پاپوا نیو گنی 3.3 کے اسکور کے ساتھ آخری نمبر پر رہا۔