کرسمس سے بس کچھ دن قبل ہی ، ریاست اور علاقوں کے سربراہان سڈنی کے ناردرن بیچز اور گریٹر سڈنی پر نئی سفری پابندیاں عائد کر رہے ہیں جس کی وجہ وہاں کرونا وائرس کا مسلسل بڑھتا ہوا پھیلاو ہے۔
سڈنی میں کرونا وائرس کی نئی لہر کے دوران اتوار کے روزکیسسز کی مجموعی تعداد 70 ہوگئی ہے ، جس کی وجہ ایک ہی رات میں 30 مزید نئے مثبت کیسسز سامنے آنا ہے جبکہ مرض کا اصل ذریعہ تاحال حکام معلوم نہیں کر سکے ہیں۔
ہفتے کے روز نیو ساوتھ ویلز کی پریمئر گلیڈیز برجکلین نے اعلان کیا کہ سڈنی میں ناردرن بیچز کا علاقہ ایک مرتبہ پھر لاک ڈاون میں داخل ہو رہا ہے جس کا اطلاق ہفتے کی شام پانچ بجے سے بدھ کے روز نصف شب تک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ "بنیادی طور پر ہم صرف ناردرن بیچز کے لوکل گورنمنٹ ایریا کو ان پابندیوں کی جانب واپس لےجا رہے ہیں جو مارچ میں لاگو تھیں "
سڈنی سائڈررز اور نیو ساوتھ ویلز کےان رہائیشیوں کے لئے ،جو چھٹیوں کے دوران بین الریاستی سفر کا ارادہ رکھتے ہیں،افسوس ناک بات یہ ہے کہ ،کیسسز میں اضافے کے بعد نئےسفری قوانین لاگو ہیں ۔ یہاں وہ تمام معلومات موجود ہے جو آپ کے علم میں ہونا ضروری ہے ۔
۔
وکٹوریہ
گریٹر سڈنی ،بشمول سینٹرل کوسٹ اور بلیو ماونٹین کے رہائش پذیر افراد کا وکٹوریہ میں داخلہ ممنوع ہے اور پرئیمئر ڈئینیل اینڈریوز نے اس پورے خطے کو "ریڈ زون " قرار دیا ہے ۔
کوئی بھی شخص جو اب ریاست میں داخل ہوگا اسے 14 روزہ قرنطنیہ میں رہنا ہوگا
وکٹوریہ کے شہری پیر کی نصف شب تک گھر واپس لوٹ سکتے ہیں تاہم امید کی جاتی ہے کہ انہیں 14 روز گھر میں خود ساختہ تنہائی میں گزارنا ہونگے ۔

Source: AAP
وہ افراد جو اس وقت کے بعد آئیں گے انہیں بھی ہوٹل قرنطینہ کے نظام میں رہنا ہوگا ۔
جناب اینڈریوز کا کہنا ہے کہ یہ واضح اقدامات "مشکل لیکن درست فیصلہ ہیں "
انہوں نے کہا کہ سرحدی بندش اس وقت تک لاگو رہے گی جب تک اس کی ضرورت ہے اور اسے حالیہ ناردن بیچز لاک ڈاون کے اختتام پر( بدھ کی شب سے ) ختم نہیں کیا جائے گا۔
ٹریفک لائیٹ نظام کے تحت ، گریٹر سڈنی سے باہر کا تمام علاقہ "گرین زون "قرار دیا گیا ہے تاہم یہاں کے رہائشیوں کو بھی وکٹوریہ میں داخلے کے لئے اجازت نامے کی ضرورت ہوگی ۔
وہ افراد جو پہلے ہی وکٹوریہ می ہیں اور 11 دسمبر یا اس اس کے بعد ناردرن بیچز پر گئے تھے ، انہیں تنہائی اختیار کرکے ٹیسٹ کروانا چاہئے ۔
کوئینزلینڈ
کوئینز لینڈ ھکام کی جانب سےپورے شہر کو "ہاٹ اسپاٹ" قرار دئیے جانے کے بعد ریاستی صحت کے حکام نے بھی گریٹر سڈنی کے رہائشیوں کے لئے اپنی سرحدیں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کوئی بھی شخص جو گذشتہ 14 روز کے دوران سڈنی میں ، بلیو ماونٹین ، سینٹرل کوسٹ اور ایلواراشول ہیون گیا ہو بغیر استثنٰی ریاست میں داخل نہیں ہو سکتا ۔ اور استثنٰی کے بعد بھی انہیں 14 روز ہوٹل قرنطینہ میں گزارنا ہونگے ۔

Queensland Premier Annastacia Palaszczuk speaks during a press conference in Brisbane, Sunday, 20 December, 2020. Source: AAP
کوئینز لینڈ کے رہائشی آئندہ 24 گھنٹے میں منگل کی شب ایک بجے تک واپس اپنے گھر لوٹ سکتے ہیں تاہم ان کو 14 روز تنہائی اختیار کرنا ہوگی اور ٹیسٹ کروانا لازمی ہوگا۔
اتوار کے روز کوئینز لینڈ کی پرئمئیر انستاشیا پلاشے نے کہا کہ " اگر آپ کا تعلق گریٹر سڈنی سے ہے تو ، یہ وقت کوئینز لینڈ کا سفر کرنے کا نہیں ہے "
نئے قوانین پر عملدرآمد کے لئے کوئینزلینڈ کی ریاست نیوساوتھ ویلز کی سرحد پر دوبارہ روڈ چیک پوائنٹس متعارف کروائے گی ۔
دی آسٹریلین کیپٹل ٹریٹری
سڈنی ، سینٹرل کوسٹ ، ایلوواراشول ہیون اور نپیون بلیو ماونٹین سے کوئی بھی اگر آسٹریلین کیپٹل ٹریٹری میں داخل ہوتا ہے تو اس کے لئے 14 روز قرنطینہ میں گزارنا لازمی ہے ۔
ٹرٹیری کے چیف میڈیکل آفیسر کیریین کولمین نے اتوار کے روز رپورٹرز کوبتایا کہ " اگر آپ آستریلین کیپٹل ٹریٹری کے رہائشی نہیں ہیں اور ان علاقوں میں جا چکے ہیں ۔۔۔ تو ہمارا پیغام صاف ہے آسٹریلین کیپٹل ٹرٹیری کا سفر نہ کریں "
انہوں نے مزید کہا کہ " کوئی بھی شخص جو مسافر کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہتا ہو اسے بھی14 روزہ تنہائی اختیار کرنا ہوگی،
اے سی ٹی کے حکام ، کسی بھی انتہائی شدید صورتحال کے بغیر عام حالات میں اے ٹی سی کے رہائش پذیر افراد کے علاوہ ، اس علاقے سے آنے والےکسی بھی شخص کو استثنٰی دینے کا ارادہ نہیں رکھتے ۔ ڈاکٹر کولمین نے مزید بتایا ۔
میں سمجھ سکتی ہوں کہ بہت سےافراد کے لئے یہ مشکل ہوگا اور ہم ایسے کسی بھی فیصلے کو یقینی طور پر آسان نہیں سمجھ رہے ۔
" اگرچہ ہم یہ پابندیاں صفر اس وقت تک لاگو رکھیں گے جب تک ان کی ضرورت ہے ، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کمیونٹی تیار رہے کہ یہ کرسمس اور امکان ہے کہ نئے سال تک جاری رہیں گی "
ویسٹرن آسٹریلیا
ویسٹرن آسٹریلیا کے پرئیمئر مارک میکگوون نے اعلان کیا ہے کہ " ناردرن بیچز پر ہونے والے آوٹ بریک کے پھیلاو کو دیکھتے ہوئے ویسٹرن آسٹریلی نے پورے نیو ساوتھ ویلز کے لئے اپنے سخت سرحدی قوانین کو دوبارہ بحال کر دیا ہے ۔
ہفتے کے روز ریاست نے نیو ساوتھ ویلز کے لئے " کم خطرے والی جگہ " کی درجہ بندی کو بڑھا کر "درمیانے درجے کے خطرے " والی جگہ قرار دیا ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ روان سال عاعد کی گئی سخت پابندیاں دوبارہ لاگو کر دی گئی ہیں ۔
20 دسمبر کے بعد صرف وہ افراد نیو ساوتھ ویلز سے پرواز کے ذریعے ویسٹرن آسٹریلیا میں داخل ہو سکیں گے جنہیں خصوصی استثنٰی حاصل ہے
جناب میکگوون کا کہنا تھا کہ سال کے اس وقت میں یہ ایک "مشکل فیصلہ " ہے
انہوں نے کہا : میں سمجھتا ہوں کہ نیو ساوتھ ویلز میں کرسمس کے موقع پر خاندان سے ملنے کی امید رکھنے والے افراد کے لئے یہ ایک تکلیف دہ خبر ہے "
دی ناردرن ٹریٹری
اتوار کی شام ٹریٹری کی قائم مقام وزیر اعلیٰ نکول مینیسن نے کہا کہ "ناردرن ٹریٹری گریٹر سڈنی کے مسافروں کے لئے موثر طور پر اپنی سرحدیں بند کر رہا ہے "
سڈنی ، سینٹرل کوسٹ ، بلیو ماونٹین اور ایلووارا کے عوام کو ٹریٹری میں داخل ہونے پر 14 روز قرنطینہ میں گزارنا ہونگے ۔
محترمہ مینیسن ن رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ : ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہماری پہلی اور سب سے اہم ترجیح ٹریٹری کے عوام کی زندگی محفوظ رکھنا ہے اور اس کے لئے ہمیں سخت ، وسیع اور جلد اقدامات کرنے پڑے ہم کریں گے ،ہم پہلے بھی جلد عملدرآمد کر چکے ہیں اور آج بھی ہم نے یہ ہی کیا ہے ۔
تسمانیہ
صحت کے حکام نے ناردرن بیچز لوکل گورنمنٹ ایریا کو " بلند سطح کے خطرے" والی جگہ قرار دیدیا ہے ، جس کے بعد 11 دسمبر سے اس علاقے سے گزرنے والے تمام مسافروں کا تسمانیہ میں داخلہ ممنوع ہے بجز اس کے کہ وہ انتہائی ضروری وجوہات کی بنا پر سفر کر رہے ہوں ۔
باقی ماندہ گریٹر سڈنی کو "درمیانے خطرے والی جگہ " قرار دیا گیا ہے جس کے بعد ان علاقوں سے تسمانیہ کا سفر کرنے والے افراد کے لئے لازمی ہے کہ وہ تسمانیہ میں داخل ہو کر 14 روز قرنطینہ اختیار کریں ۔
تاریخ میں پہلی مرتبہ سڈنی تا ہوبارٹ یاچ ریس منسوخ کردی گئی ہے ۔ انتظامیہ نے اعتراف کیا ہے کہ سڈنی میں کرونا وائرس لہر کے باعث پابنیوں کی وجہ سے مقابلہ منعقد کروانا ممکن نہیں ہے ۔
ساوتھ آسٹریلیا
ساوتھ آسٹریلیا کے پرئمئیر اسٹون مارشل نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ ان کی ریاست اتوار کے روز نصف شب سے گریٹر سڈنی کے لئے اپنی سرحدیں بند کر رہی ہے اور نیو ساوتھ ویلز کے بارڈر روڈ کراسنگ اور ایڈی لیڈ ہوائی اڈے پر چیک پوسٹس قائم کی جا رہی ہیں جو واپس لوٹنے والے مسافروں کا کووڈ 19 ٹیسٹ کریں گی۔
گریٹر سڈنی سےساوتھ آسٹریلیا آنے والے تمام مسافروں کو لازمی 14 روز ہوٹل قرنطینہ میں گزارنا ہونگے جبکہ وہ افراد جو حال ہی میں ناردرن بیچز گئے ہوں انہیں واپس بھیج دیا جائے گا بجز اس کے کہ وہ ساوتھ آسٹریلیا کے رہائشی ہوں ۔
With additional reporting by AAP.
People in Australia must stay at least 1.5 metres away from others. Check your jurisdiction's restrictions on gathering limits.
If you are experiencing cold or flu symptoms, stay home and arrange a test by calling your doctor or contact the Coronavirus Health Information Hotline on 1800 020 080.
News and information is available in 63 languages at Please check the relevant guidelines for your state or territory: , , , , , , ,