'سچ بولنے کا وقت': آسٹریلیا کےمقامی باشندے ترقی کی دوڑ میں پیچھے کیوں رہ گئے؟

تاریخی ناانصافیوں کی وجہ سے ، مقامی انڈیجینئیس افراد ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہیں۔آسٹریلیا کے اصل باشندوں کی نسل میں عام آسٹریلیین کے مقابلے مہں میعادِ زندگی کی شرح کم ہونے کے ساتھ تعلیم کی کمی اور صحت کے مسائیل کی ذیادتی بھی شامل ہے۔

SYDNEY, AUSTRALIA - FEBRUARY 5 : Incarceration Nation - Documentary stills shoot on February 5, 2021 in Sydney, Australia.

Source: Joseph Mayers

اگر آپ ایک مقامی انڈیجینئیس آسٹریلین ہیں ، تو آپ توقع کر سکتے ہیں کہ آپ کی عمر کم ہو گی ، صحت ، تعلیم اور روزگار کی کم سطح اور بچوں کی شرح اموات دیگر آسٹریلین باشندوں کے مقابلے میں زیادہ ہو گی۔

اسی طرح  انڈیجینئیس مردوں کی جیل جانے کی شرح کے مطابق ہر چھہ میں سے ایک مرد جیل جاتا ہے۔ یہ اعداد و شمار پروڈکٹیوٹی کمیشن کی انڈیجینئیس اور ٹارس آئی لینڈریس کی رپورٹ  میں شامل ہیں۔ 

پروڈکٹیوٹی کمیشن کے کمشنر روملی موکاک کا کہنا ہے کہ "رپورٹ کا بنیادی مقصد یہ دیکھنا ہے کہ کیا مقامی افراد کے حالات میں بہتری آ رہی ہے اور اگر بہتری نہیں آرہی تو اس کی وجوہات کیا ہیں۔
Romlie Mokak
Productivity Commissioner Romlie Mokak says self-determination is critical to closing the gap. Source: Productivity Commission
اس رپورٹ میں صحت ، تعلیم ، بچپن کی ابتدائی نشونما اور انصاف جیسے شعبوں کا جائزہ لیا گیا ہے تاکہ ایک ایسی تصویر بنائی جا سکے جو ثقافتی سیاق و سباق ، زبان ،  دور دراز کی کمیونٹی  اور ان کی خاندانی ساخت کی عکاسی کرسکے۔
دو ہزار بیس کی رپورٹ میں کچھ بہتری دکھائی دیتی ہے لیکن کچھ شعبوں میں انڈیجیئیس افراد کی پسماندگی تشویشناک ہے۔جیسے اپنے گھروں کے بجائے فلاحی مراکز میں  بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایب اورجینل اور ٹورس آئیرلینڈ کے بچوں کو ان کے خاندانوں اور رشتہ داروں  سے الگ تھلگ  ہونے کا براہ راست تعلق جیلوں میں مقامی افراد کی ذیادہ تعداد سے ہے۔

این آئی ٹی وی کی نئی ڈاکیومنٹری 

Incarceration Nation

کی پروڈیوسر ہیلن موریسن کا کہنا ہے کہ 1991 میں  زیر حراست اموات پر تحقیق کے لئے قائیم  رائل کمیشن کی رپورٹ کے بعد سے  جیلوں میں  فرسٹ نیشن کے لوگ دگنے ہو کر 14 سے 28 فیصد ہو گئے ہیں۔
ہمارے فرسٹ نیشن کے لوگ دنیا میں قید لوگوں کی آبادی کا سب سے زیادہ فیصد ہیں۔ لہذا چیزیں بہتر نہیں ہو رہی ہیں
وہ کہتی ہیں کہ آسٹریلیا مقامی افرد کو قید کرنے پرسالانہ  8 بلین ڈالر خرچ کر رہا ہے۔

ہیلن موریسن کہتی ہیں ، "کہ ایک طرف  یہ ایک افسوسناک خرچہ ہے لیکن  دوسری طرف ثقافت ، خاندان کی تباہی اور جیلوں میں جانے والے لوگوں کی زندگی کی خرابی اس سے بڑا نقصان ہے جو نسل در نسل چلتا ہے۔
ایک نقصان سے جنم لینے والے دیگر صدمات سے نمٹنے کے لئے ہم نے کچھ نہیں کیا
نوآبادیاتی  رویوں اور پالیسیوں کا براہ راست تعلق مواقع کی کمی اور نظامی نقصانات سے ہے جس سے انڈیجینئیس افراد سب سے ذیداہ متاثر ہو ئے ہیں۔۔

ماضی کا منفی رویہ  جن میں  زمینوں کا چھیننا،  ثقافت کو اجاڑنا ، اجرت  کی چوری اور تشدد یہ سب وہ ذیادتیاں ہیں جو نسل در نسل منتقل ہو کر بڑھتی گئی  ہیں۔
4)	Leetona Dungay and Karina Hogan, Incarceration Nation participants
Leetona Dungay and Karina Hogan, Incarceration Nation participants Source: Joseph Mayers
انیس دو دس  سے 1970 کی دہائی تک حکومتی پالیسیوں کے تحت بچوں کو ان کے خاندانوں سے اس امید پر زبردستی چھینا گیا کہ وہ سفید فام معاشرے میں ضم ہو جائیں گے۔

وہ چوری شدہ نسلوں کے نام سے مشہور ہیں۔

آج بہت سے آسٹریلین باشندے اسٹولن جنیریشن کے ممبر ہیں۔

ان کے بچے جدا کر دئے گئے تھے۔
 انہیں تعلیم سے محروم کر دیا گیا۔
ان کی اجرت چوری  کی گئی
 انہیں عوامی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں تھی۔
 وہ صحت کی سہولیات حاصل نہیں کر سکے۔
 اور انہیں ووٹ دینے کا حق نہیں تھا
SYDNEY, AUSTRALIA - FEBRUARY 4 : Incarceration Nation - Documentary stills shoot on February 4, 2021 in Sydney, Australia.
Indigenous men make up 27 per cent of prisoners in Australia. Source: Joseph Mayers
بیس سال پہلے ، تقریبا  4000 مقامی بالغ جیلوں میں تھے۔ یہ تعداد اب 12000 کے قریب ہے-یعنی عام آسٹریلین سے 12 گنا زیادہ۔ نوجوان مقامی افراد کے لیے یہ تعداد بائیس گنا زیادہ ہے۔

ہیلن موریسن کہتی ہیں ، "نوآبادیای نظام کے بعد سے انڈیجینئیس افراد کے خلاف کی گئی قانون سازی اور بے جا حکومتی مداخلت ۔ ان دونوں کو ملا کر دیکھیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس کا کتنا بڑا نقصان مقامی آبادی کو ہوا۔  نا انصافی پر مبنی اس سوچ نے انڈیجینئیس قوم کے صدمات اور نقصانات میں پے در پے اضافہ کیا اور یہ دونوں وجوہات ہی جیلوں میں انڈیجینئیس افراد کی ذیادتی کی بڑی وجوہات بھی ہیں۔ 

ہیلن موریسن کی دستاویزی فلم ان ہی خطرناک اعداد و شمار پر روشنی ڈالتی ہے اور بتاتی ہے کہ ہم کس طرح ناانصافیوں کو دور کرسکتے ہیں۔

جب آپ اسے مجموعی طور پر دیکھتے ہیں تو یہ بہت بڑا اور پیچیدہ لگتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ ہمارے پاس رپورٹس میں جوابات ہیں۔ اگر ہم کمیونٹی اور فرسٹ نیشنز کی آوازیں سنتے ہیں تو ہمارے پاس جوابات ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ، "مجھے لگتا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سچ بولیں ، اپنے ماضی کا قریب سے بے لاگ جائیزہ لیں اور اسے اس انداز میں پیش کریں کہ ہم ناظرین  کو فرسٹ نیشنز  کے ساتھ جوڑ سکیں۔

 حکومت کا کہنا ہے کہ عام آسٹریلین اور انڈیجینئیس افراد کے درمیان ترقی کے فرق کو دور کرنے کا وقت آگیا ہے۔ 

 ترقی کے فرق کو دور کرنے  کے قومی معاہدے نے ابوریجنل اور ٹوریس آبئی لینڈرس اور تمام آسٹریلین حکومتوں کے مابین مشترکہ فیصلہ سازی پر توجہ مرکوز کی ہے۔

روملی موک کا کہنا ہے کہ انڈیجینئیس افراد کی اپنے معاملات میں خودمختاری کامیابی کی کنجی ہے۔

یہ سوچنا ایک بہت آسان تصور ہے کہ جو لوگ زیادہ متاثر ہوتے ہیں ان کے بچوں اور ان کے اگلی نسلوں پر ذیادہ خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔

، این آئی ٹی وی پر آج اتوار 29 اگست رات 8:30 بجے اور ایس بی ایس آن ڈیمانڈ پر 

Incarceration Nation

** ٹریلر دیکھیں - براہ کرم نوٹ کریں کہ ناظرین اس مواد کو تلاش کر سکتے ہیں **

اگر آپ تک پہنچنے یا کسی ایسے شخص کو جاننے کی ضرورت ہے جس کو مدد کی ضرورت ہو تو ، آپ 

13 11 14

 پر لائف لائن پر کال کر سکتے ہیں یا 

1300 224 636

پر  پر بیونڈ بلیو سے رابطہ کر سکتے ہیں۔


شئیر
تاریخِ اشاعت 29/08/2021 12:39pm بجے
تخلیق کار Melissa Compagnoni
پیش کار Rehan Alavi