Key Points
- ویسٹرن آسٹریلیا کا قصبہ برج ٹاون 18 سال سے کم عمر افراد پر انرجی ڈرکس خریدنے پر پابندی عائد کر رہا ہے۔
- یہ پابندی چار مہینے کے ٹرا ئل کا حصہ ہے جسکے ذریعے نوجوانوں کی دماغی صحت اور رویوں کو جانچا جائے گا۔
- محققین کا کہنا ہے کہ مطالعات نے انرجی ڈرنکس سے وابستہ نوجوانوں کی صحت پر منفی اثرات ظاہر کیے ہیں۔
شی ایونز، جو اب 20 سال کی ہیں، کہتی ہیں کہ جب اس نے فل ٹائم کام شروع کیا تو وہ انرجی ڈرنکس پر انحصار کرنے لگیں۔
"انھوں نے کہا، میں نے انرجی ڈرکس 15 یا 16 سال کی عمر میں پینا شروع کر دی تھیں، اور اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے اسکول چھوڑ دیا تھا اور پھر ہفتے میں 40 گھنٹے کام کرنا شروع کر دیا تھا۔ اسکے بعد سے یہ سلسہ چل نکلا اور میں اسے چھوڑنے یا بدلنے کے بارے میں نہیں سوچا۔"
چونکہ میں کیفین کی عادی ہوں، اگر میرے پاس کیفین نہیں ہوتی تو مجھے سر میں شدید درد ہوتا ہے، اس لیے ایک بار جب میں اسے پی لیتی ہوں، تو اب یہ مجھے بیدار تو نہیں رکھتا کیونکہ میں اسے پینے کی بہت عادی ہوں، لیکن اس سے سر درد چلا جاتا ہے۔
ویسٹرن آسٹریلیا کے ایک چھوٹے سے قصبے نے نوجوانوں کی ذہنی صحت اور رویے کو بہتر بنانے کے لیے ایک تحقیق کے تحت 18 سال سے کم عمر کے افراد پر انرجی ڈرنکس خریدنے پر پابندی لگا دی ہے۔
برج ٹاؤن پرتھ سے 270 کلو میٹر دور 3000 افراد پر مشتمل ایک قصبہ ہے۔ اور یہاں پر انرجی ڈرکس پر کیا جانے والا یہ تجربہ چار ماہ تک چلے گا۔ اس تجربے کو فوکس گروپس، سروے اور اسٹور مالکان اور کمیونٹی لیڈروں کے انٹرویوز کے ذریعے کیا جائے گا اور اس کو کمیونیٹی کی حمایت حاصل ہے۔
فروری کے آغاز میں پابندی شروع کی گئی تھی جو مئی کے آخر میں ختم ہو جائے گی، اور پھر اس سال کے آخر میں مطالعہ بند ہو جائے گا۔
تو، کیا انرجی ڈرنکس نوجوانوں کے لیے بری ہیں؟
انرجی ڈرنکس نوجوانوں کو کیسے متاثر کرتی ہیں؟
جسٹن ہاورڈ، ٹیلیتھون کڈز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر ریسرچ آفیسرہیں، جس کا مقصد بچوں کی صحت کو بہتر بنانا ہے، انھوں نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا کہ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ نشہ آور اجزاء اور صحت پر ممکنہ اثرات کی وجہ سے بچوں کے لیے انرجی ڈرنکس کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔
" انھوں نے کہا، 500 ملی لیٹر کے کین میں دو کپ کافی، اور 21 چائے کے چمچ چینی، برانڈ کے لحاظ سے شامل ہوتے ہیں۔"
"اس میں ایک بچے کے لیے پورے دن کے نمک کی مقدار شامل ہو سکتی ہے۔"
محترمہ ہاورڈ نے کہا کہ مطالعات نے انرجی ڈرنک کے استعمال سے منسلک صحت کے متعدد منفی اثرات کو ظاہر کیا ہے۔
"جن میں، مثال کے طور پر، دل کے مسائل یا نیند کے مسائل، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، اور آنتوں کی خرابی شامل ہیں۔"
منفی اثرات
نوعمروں میں انرجی ڈرنک کے استعمال پر کئے گئے ایک مطالعہ نے یہ بھی پایا کہ مشروبات کی کھپت اکثر دیگر غیر صحت بخش غذائی رویوں کے ساتھ مل جاتی ہے۔
" لیڈ ریسرچر ڈاکٹر بیلنڈا مورلی نے کہا کہ آسٹریلوی آبادی کے سروے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوانوں اور نوجوان بالغوں میں انرجی ڈرنکس کا استعمال سب سے زیادہ ہے ۔

Dr Belinda Morley told SBS News the average age of first consuming an energy drink in Australia is 10. Credit: davidf/Getty Images
مزید جانئے

Energy drinks a dental concern for teens
اسنیکس، فاسٹ فوڈز، یا دیگر شوگر میٹھے مشروبات کی زیادہ مقدار لینے اور کم سونے کا دورانیہ کے درمیان بھی تعلق تھا۔
ڈاکٹر مورلی نے کہا کہ یہ خاص ایسوسی ایشن اس بارے میں ہے کہ نیند نوجوانوں کی بہترین نشوونما اور روزمرہ کے کام کرنے کے لیے اہم ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ ناکافی نیند مختلف ترقیاتی عملوں، متبادل صلاحیتوں اور جسمانی اور نفسیاتی کاموں پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

Experts are concerned about the potential effects of energy drinks on adolescents. Source: iStockphoto / Vadym Petrochenko/Getty Images
انرجی ڈرنکس کے کیا ضابطے ہیں؟
انرجی ڈرنکس آسٹریلیا نیوزی لینڈ فوڈ اسٹینڈرڈز کوڈ کے تحت تیار شدہ کیفین والے مشروبات کے اندر آتے ہیں۔
ضوابط میں یہ شرط شامل ہے کہ مشروبات پر لیبل لگایا جائے کہ فی 100 ملی لیٹر میں 32 ملی گرام سے زیادہ کیفین نہ ہو، ساتھ ہی لیبل پر انتباہات دی جائیں کہ مشروب میں کیفین ہے جو بچوں، حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کے لیے موزوں نہیں ہے۔
دی آسٹریلین بیوریجز کونسل کے ترجمان جو کہ غیر الکوحل مشروبات بنانے والوں کی نمائندگی کرتی ہے نے ایس بی ایس نیوز کو ایک بیان میں کہا کہ آسٹریلیا میں دنیا میں انرجی ڈرنکس کی ساخت اور لیبلنگ کے حوالے سے سخت ترین ضابطے ہیں۔
'بچے ضرور پاگل ہو جائیں گے'
شائی اس بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہے کہ آیا یہ پابندی موثر ہوگی اور وہ کہتی ہیں کہ وہ توقع کرتی ہیں کہ بہت سے کم عمر افراد مشروبات تک رسائی کے دوسرے طریقے تلاش کر لیں گے۔
"انکا کہنا تھا کہ اگر میں 18 سال کی ہوتی اور مجھے میرے والدین، بھائی یا کسی اور کو انرجی ڈرنک خریدنے کیلیے کہا جاتا تو میں پاگل ہوجاتی اور لگتا یہی ہے کہ بچے بھی یقیناً پاگل ہو جائیں گے۔
"مجھے ایسا لگتا ہے کہ جو بچے انرجی ڈرنکس پیتے ہیں وہ کسی اور کے ذریعے انھیں خرید لیں گے۔"
اس بارے میں بات کرنے کیلیے ایس بی ایس نے تبصرے کے لیے وفاقی محکمہ صحت سے رابطہ کیا ہے۔