کیا پارٹنر ویزا کو وباء کے دوران معمول سے زیادہ وقت لگ رہا ہے؟

آسٹریلین محکمہ داخلہ کے مطابق ، آسٹریلین پی آر یا شہری کا پارٹنر ویزا حاصل کرنے کے لئے موجودہ درکار وقت 12 سے 18 ماہ ہے جبکہ فیملی سپانسرڈ ٹورسٹ ویزا حاصل کرنے کے لئے درکار وقت تقریبا دو سے چار ماہ ہے۔

visa

Source: Getty Images

زینب (فرضی نام ) نے فروری 2019 میں پاکستان سے اپنے پارٹنر ویزا (سب کلاس 309) کے لئے درخواست جمع کروائ تھی۔ وہ گزشتہ16 ماہ سے ویزے کا انتظار کر رہی ہیں۔


 

شہ سرخیاں:
پارٹنر ویزا کو اس وباء کے دوران حتمی شکل دینے میں معمول سے زیادہ وقت لگ رہا ہے
آف شور پارٹنر ویزا کو حتمی شکل دینے کے لئے موجودہ ٹائم لائن 12 سے 18 ماہ ہے
محکمہ داخلہ وزٹ ویزا کے لئے خاص بنیادوں پر بائیو میٹرکس کی ضروریات میں چھوٹ دے رہا ہے


 

انہوں نے ایس بی ایس اردو کو بتایا " جب سے میں نے درخواست جمع کروائ ہے محکمہ نےتب سے اب تک مجھ سے کوئ رابطہ نہیں کیا۔ مجھے درخواست جمع کرائے 16 ماہ بیت گئے ہیں"۔ زینب نے اس کے بعد فیملی سپانسرڈ وزٹ ویزا کے لئے درخواست جمع کروائ جسے محکمہ کی طرف سے مسترد کردیا گیا ۔
."میں نے اسلام آباد میں آسٹریلین ہائی کمیشن کے کو چار مرتبہ اپنے 309 ویزا کے بارے میں جاننے کے لئے ای میل کی لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ اس وباء کے دوران ، میں مزید پریشان ہوں چونکہ یہ ویزا دینے کے عمل کو مزید سست کر دے گا"۔ زینب اس بات سے پریشان ہیں کہ آیا ان کی درخواست پر کام ہو بھی رہا ہے یا نہیں۔
میں نے اسلام آباد میں آسٹریلین ہائی کمیشن کے کو چار مرتبہ اپنے 309 ویزا کے بارے میں جاننے کے لئے ای میل کی لیکن ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ اس وباء کے دوران ، میں مزید پریشان ہوں چونکہ یہ ویزا دینے کے عمل کو مزید سست کر دے گا
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام دستاویزات فراہم کر دی ہیں اور تمام طبی لوازمات پورے کر دئےہیں ، لیکن ابھی تک کوئ جواب موصول نہیں ھوا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ویزا کے عمل میں تاخیر اعصاب شکن ہے اور ان کی ذہنی صحت کو متاثر کررہی ہے۔
 
انھوں نے مزید کہا کہ میں نے مارچ 2020 میں وزٹ ویزا کے لئے بھی درخواست دی تھی جع کہ مسترد کر دی گئ ہے۔
Some applicants for partner visa may find it all too overwhelming during the process.
Some applicants for partner visa may find it all too overwhelming during the process. Source: Photo by Travis Grossen on Unsplash
زینب کے شوہر آسٹریلیا میں رہتے ہیں اور موجودہ سرحدی پابندیوں کی وجہ سے وہ پاکستان نہیں جا سکتے

حسین (فرضی نام) نے بھی جولائی 2019 میں اپنی اہلیہ اور بیٹی کے لئے پارٹنر ویزا کے لئے درخواست جمع کرائ تھی۔ مزید معلومات کے لئے فروری 2020 میں امیگریشن نے ان سے رابطہ کیا تھا۔
انہوں نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ انہوں نے امیگریشن کو تمام اضافی معلومات فراہم کی ہیں اور اب وہ جواب کے منتظر ہیں۔
Partner visa numbers increased but most refugees to miss out
thousands migrate to Australia using partner visas, but the government is cracking down on those abusing the system Source: Getty Images
"ایک سال ہوچکا ہے ، میں اپنی بیوی اور بیٹی سے ملنے کا منتظر ہوں۔ میری بیٹی اب ایک سال کی ہو چکی ہے اور میں نے اسے ابھی تک نہیں دیکھا ہے۔"
 ان کا خیال ہے کہ پی آر / شہری کے آف شور ویزا کا عمل چھ ماہ سے کم ہونا چاہئے جیسا کہ موجودہ صورتحال میں ویزا دینے میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ درکار ہے۔ "سرحد بندشوں کی وجہ سے میں اپنے خاندان سے ملنے نہیں جاسکتا اور انہیں ویزا نہیں دیا گیا ہے اب میں کیا کر سکتا ہوں؟"
Partner visa process
Source: Supplied
وسیم امن سڈنی میں مقیم ایک ایجنٹ اور وکیل ہیں۔ انہوں نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ موجودہ وباء نے ویزا کے عمل کو متاثر کیا ہے اور فی الحال کوئی بھی ہمیں ایک مقررہ ٹائم لائن فراہم نہیں کرسکتا۔

"بیرون ملک بہت ساری سہولیات بند ہیں یا جزوی طور پر کام کررہی ہیں جس سے پارٹنر ویزا کی تصدیق کا عمل متاثر ہوا ہے۔ ویزا حاصل کرنے کے لئے توقع سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے."
بیرون ملک بہت ساری سہولیات بند ہیں یا جزوی طور پر کام کررہی ہیں جس سے پارٹنر ویزا کی تصدیق کا عمل متاثر ہوا ہے
ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سرحدی پابندیوں کے ساتھ سفری استثنیٰ حاصل کرنا مشکل ہے لیکن کوئی بھی وزٹ ویزا (سب کلاس 600) حاصل کرنے کی کوشش کرسکتا ہے حالانکہ یہ ویزا حاصل کرنا بھی کافی مشکل ہے۔ یہ واحد طریقہ ہے جو اس وقت استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ان کا خیال ہے کہ وبائی حالت کے بہتر ہونے پر ویزا کا عمل بھی بہتر ہوجائے گا لیکن اس وقت تک انسانی بنیادوں پر ویزے دیے جائیں گے.
Global processing times
Global processing times Source: Website department of home affairs
محکمہ داخلہ کے ترجمان نے ایس بی ایس اردو کو بتایا کہ تصدیق کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے فی الحال دنیا بھر میں ویزے کا عمل تاخیر کا شکار ہے۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ "کوویڈ ۔19 محکمہ کے ویزا کے عمل پر اثر انداز ہوا ہے جس میں صحت ، کردار اور بائیو میٹرکس چیک جیسے ویزا کی جانچ کے لئے ضروری بیرونی خدمات کی کم فراہمی شامل ہے"۔

محکمہ اس وقت درخواست کردہ چیک اور دستاویزات فراہم کرنے میں تاخیر کے امکان سے بخوبی واقف ہے ، اور ویزا کی درخواست کا اندازہ لگاتے وقت افسران اس بات کو مد نظر رکھیں گے۔"
partner visa
Australian sponsors will go through a pre-assessment before they can apply for a partner visa. Source: Pexels

ایسے افراد جو وزٹ ویزے کے لئے درخواست دینا چاہتے ہیں،ان کے لئے محکمہ نے بتایا "بائیو میٹرک فراہم کرنے کے لئے وزیٹر ویزا کے درخواست گزار کی ضرورت صرف غیر معمولی حالات میں معاف کی جاسکتی ہےجہاں درخواست گزار کے پاس سفر کی خاص وجوہات ہوں اور درخواست گزار کے مقام پر بائیو میٹرک کلیکشن سینٹر کام نہ کررہا ہو۔"

شئیر
تاریخِ اشاعت 30/06/2020 6:44am بجے
شائیع ہوا 30/06/2020 پہلے 12:56pm
تخلیق کار Afnan Malik