کیاجاب سیکر ادائیگیاں ضروریات زندگی کی لاگت سے مطابقت نہیں رکھتیں؟

سرکردہ فلاحی اداروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی ادائیگیاں درحقیقت لوگوں کو غربت کے پھیر میں مبتلا کر رہی ہیں ساتھ ہی حکومت سے مداخلت کی اپیل بھی کی جارہی ہے

People lining up outside of Centrelink.

The ACOSS research revealed 76 per cent believed the incomes of those earning the least were too low and needed to be increased. Source: AAP / Joel Carrett

Key Points
  • فلاحی گروپ جاب سیکر کی ادائیگی میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
  • تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 58 فیصد لوگ جاب سیکر پر زندگی نہیں گزار سکتے۔
  • سروے میں شامل 69 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ آسٹریلیا میں غربت ایک بڑا مسئلہ ہے۔
لوگوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ وہ جاب سیکر کی شرح پر نہیں رہ سکتے، فلاحی ادائیگیوں میں اضافے کے مطالبات کو بڑھا رہے ہیں۔

آسٹریلین کونسل آف سوشل سروس (آکوس) اور یونیورسٹی آف نیو ساوتھ ویلزکی تحقیق سے پتا چلا کہ 58 فیصد لوگ جاب سیکر پرزندگی نہیں گزار سکتے، جبکہ اس کے مقابلے میں 23 فیصد نے کہا کہ وہ ادائیگی سے اپنی ضروریات زندگی کو پورا کر سکتے ہیں۔

 دو ہزار لوگوں کے سروے میں 62 فیصد لوگوں کا خیال تھا کہ حکومتی پالیسیوں نے غربت میں اضافہ کیا ہے۔
 وہ افراد جو تنہا رہتے ہیں اور ان کے بچے نہیں ہیں ان کے لئے جاب سیکر کی زیادہ سے زیادہ شرح $53.51 یومیہ ہے، یا صرف $750 فی ہفتہ سے کم ہے، جب کہ انکم سپورٹ ادائیگیوں پر نو ماہ کے بعد، 55 سال سے زیادہ عمر کے لیے یہ شرح $57.32 یومیہ ہے۔

آکوس تحقیق نے انکشاف کیا کہ 76 فیصد کا خیال ہے کہ آمدن کی کم سے کم شرح انتہائی کم ہے اور اسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

کونسل کی قائم مقام چیف ایگزیکٹیو ایڈوینا میکڈونلڈ نے کہا کہ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو ادائیگی حاصل کرنے والوں کو زیادہ مالی امداد دینے کی ضرورت ہے۔
یہ سروے وفاقی حکومت کی غربت اور دولت کے فرق سے نمٹنے کے لیے مداخلت کرنے کے لیے عوامی حمایت کو ظاہر کرتا ہے جو آسٹریلیا کے سماجی اور اقتصادی تانے بانے کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔"

"زیادہ تر لوگ جانتے ہیں کہ جاب سیکر کی کم شرح پر زندگی گزارنا ممکن نہیں ہے یہ صورتحال لوگوں کو مزید غربت میں پھنسا دیتی ہے۔" 

سروے میں شامل تین چوتھائی لوگوں نے کہا کہ غربت کو درست نظام اور پالیسیوں سے حل کیا جا سکتا ہے، 69 فیصد کا خیال ہے کہ آسٹریلیا میں غربت ایک بڑا مسئلہ ہے۔
جب کہ ستمبر میں جاب سیکر کی شرح میں اضافہ کیا گیا تھا، مشن آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو شیرون کالیسٹر نے فلاحی وصول کنندگان کو ملنے والی رقم نا کافی قرار دی۔

انہوں نے کہا کہ "یہ اکثر وصول کنندہ گان اور ان کے خاندانوں کو بقا کے موڈ (سروائیول موڈ) میں پھنسا دیتا ہے اور انہیں کرائے کے تناؤ اور بے گھر ہونے کی طرف دھکیل دیتا ہے۔"

"ہمیں امید ہے کہ حکومت کمیونٹی کی توقعات کو سنجیدگی سے لینا شروع کر دے گی اور آسٹریلیا میں غربت اور غربت کی وجہ سے بے گھر ہونے کے خاتمے کے لیے مناسب آمدنی کی حمایت جیسے حقیقی حل پر عمل درآمد کرے گی۔"



 
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔

یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:


شئیر
تاریخِ اشاعت 18/12/2023 1:28pm بجے
تخلیق کار Warda Waqar
ذریعہ: AAP