Analysis

آسٹریلین اسکلڈ مائیگریشن پوائنٹس سسٹم اصلاحات میں کیا کچھ ہو سکتا ہے

آسٹریلیا کے پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ہنر مند مائیگریشن ویزا سسٹم کے لئے ضروری ہے کہ تین اہم مسائل حل کئے جائیں.

A nurse sets up a monitor in an operating theatre.

Australia is on track to offer 800,000 points-tested visas over the next decade. Credit: Photoroyalty/Shutterstock

جیسا کہ حکومت ہنر مند تارکین وطن کے لیے کے لیے ممکنہ اصلاحات پر مشاورت کر رہی ہے، اس وقت ہر نظر اسی جانب ہے۔

ہنر مند تارکین وطن آسٹریلیا کی خوشحالی میں بہت زیادہ حصہ ڈالتے ہیں - ہمارے متنوع معاشرے کی تشکیل، ہماری پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے اور آسٹریلینز کے لئے کمائی کا ذریعہ بھی ہے ۔

پوائنٹس ٹیسٹ ممکنہ تارکین وطن کو ان کی عمر، انگریزی میں مہارت، تعلیم اور کام کے تجربے کی بنیاد پر پوائنٹس مختص کرتا ہے۔

یہ آسٹریلیا کے کا اہم ترین جزُ ہے۔ پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزا ہر سال پیش کیے جانے والے تمام مستقل ہنر مند ویزوں میں سے تقریباً دو تہائی ہوتے ہیں۔

موجودہ رجحانات پر، آسٹریلیا اگلی دہائی کے دوران 800,000 پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزے پیش کرے گا۔ لیکن یہ نظام اس وقت اپنی بہترین صلاحیت میں موجود نہیں ہے۔

ہماری تازہ ترین رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پوائنٹس کی تقسیم میں تبدیلی کرنے سے پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزا ہولڈرز کی طویل مدتی آمدنی میں اضافہ ہوگا، جس سے اگلے 30 سالوں میں حکومتی بجٹ میں $84 بلین کا اضافہ ہوگا۔

ساتھ ہی ان امکانات میں بھی اضافہ ہو گا کہ تارکین وطن آسٹریلین ملازمین کی پیداواری صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔

تین اہم مسائل ہیں جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

پوائنٹس ٹیسٹ ان تارکین وطن کے لئے مفید نہیں ہے جو اضافی ہنر رکھتے ہیں

سب سے پہلے، ان تارکین وطن کے لیے مختص کیے جائیں جو ممکنہ طور پر آسٹریلیا کے لیے سب سے بڑا اقتصادی تعاون کریں گے، جس کے لیے کمائی ایک اچھی پراکسی ہے۔

کمائی یقینی طور پر ہر چیز پر حاوی نہیں ہوتی، خاص طور پر ایسے شعبوں کے تناظر میں جہاں بلا معاوضہ کام یا کم اجرت فراہم کی جاتی ہے لیکن یہ دیگر متبادل سے بہتر اقدام ہیں۔

باقی تمام عوامل برابر ہونے کی وجہ سے، زیادہ آمدنی آسٹریلین حکومتوں کے بجٹ میں فروغ کا ذریعہ ہوگا کیونکہ تارکین وطن زیادہ ٹیکس ادا کرتے ہیں اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ امداد پر کم انحصار کرتے ہیں۔
 زیادہ آمدنی ان مہارتوں کی عکاسی کرنے کا بھی زیادہ امکان رکھتی ہے جن کی آجر قدر کرتے ہیں اور ان کا دوسرے ملازمین کے لیے پیداواری صلاحیت کے اضافے سے وابستہ ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

محکمہ شماریات کے تازہ اعداد و شمار ہمیں اس بات کی پیمائش کرنے کی اجازت دیتے ہیں کہ ہنر مند تارکین وطن کی طویل مدتی آمدنی، ان کے ویزا کی منظوری کے بعد 20 سال تک کیا ہوتی ہے۔

ہمارا تجزیہ ظاہر کرتا ہے کہ تعلیم کی سطح، انگریزی زبان کی مہارت، پیشہ ورانہ مہارت کی سطح، اور آسٹریلیا میں اعلیٰ پیشگی کمائی طویل مدت میں تارکین وطن کی کمائی کے لیے سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔

اس کے باوجود یہ عوامل دستیاب 130 پوائنٹس میں سے صرف 70 پر مشتمل ہیں۔

پوائنٹس سسٹم میں موجود غیر ضروری پوائنٹس

دوسرا مسئلہ ان خصوصیات کے لیے پوائنٹس مختص کرنے سے پیدا ہوتا ہے جو تارکین وطن کی کمائی کی ناقص پیش گو ہیں۔

اس میں آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنا بھی شامل ہے۔ درخواست دہندگان کو پانچ پوائنٹس ملتے ہیں اگر ان کے پاس آسٹریلیا کے کسی منظور شدہ ادارے کی تعلیمی قابلیت ہے، اور اضافی پانچ پوائنٹس اگر انہوں نے سڈنی، میلبورن اور برسبین سے باہر کسی ’’ریجنل علاقے ‘‘ میں تعلیم حاصل کی۔

لیکن ہنر مند تارکین وطن جنہوں نے آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کی وہ بیرون ملک کمائی گئی مساوی قابلیت کے حامل تارکین وطن کے مقابلے میں تقریباً 10 فیصد کم کماتے ہیں۔ یہ جزوی طور پر ہے کیونکہ آسٹریلیا میں تعلیم کے لیے اضافی پوائنٹس کی پیشکش گریجویٹ طالب علموں کے لیے بار کو کم کرتی ہے جو پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزا حاصل کرتے ہیں۔
اسی طرح، طلباء کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے ریجنل علاقوں میں دھکیلنا آنے والے زندگی میں ان کے لئے کمائی کے اضافی دروازے نہیں کھولتا، اور اس بات کی ضمانت نہیں دیتا کہ وہ فارغ التحصیل ہونے کے بعد ریجنل علاقوں میں ہی رہیں گے۔

تارکین وطن کو 'پیشہ ورانہ سال' مکمل کرنے پر پانچ پوائنٹس بھی دیے جاتے ہیں۔ یہ اہلیت صرف اکاؤنٹنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کی ڈگریوں سے فارغ التحصیل بین الاقوامی طلباء کے لیے بنائی گئی تھی، اور اس کی قیمت $15,000 تک ہے۔ اس کے باوجود ایسا نہیں لگتا ہے کہ پروفیشنل ائیر ان کے لئے ملازمت کے اضافی مواقع فراہم کرتا ہے یا اس طرح ان کی کمائی مستقبل میں زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

بہت سے ہنر مند تارکین وطن پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزا کے لیے نااہل ہیں۔

تیسرا، مستقل پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزے فی الحال ایسے درخواست دہندگان تک محدود ہیں جو ایسے ہنر مند پیشوں میں اہل ہیں جن کی آسٹریلیا میں کمی سمجھی جاتی ہے۔

یہ بہترین عالمی ٹیلنٹ تک ہماری رسائی کو محدود کرتا ہے۔ 200 سے زیادہ دیگر اعلیٰ ہنر مند پیشوں میں کام کرنے والے ممکنہ تارکین وطن اس وقت ہنر مند آزاد ویزا کے لیے نااہل ہیں۔

اس کے علاوہ، زیادہ تر تارکین وطن طویل مدت تک اپنے نامزد کردہ پیشے میں کام نہیں کرتے ہیں۔

مستقل رہائش دیے جانے کے ایک سال کے اندر، صرف آدھے ملازم پوائنٹس سسٹم کے تحت ویزا حاصل کرنے والے اس پیشے میں کام کر رہے تھے جسے انہوں نے ویزا کے لیے درخواست دینے پر نامزد کیا تھا۔

اور 15 سالوں کے اندر، صرف 40 فیصد اپنے نامزد کردہ پیشے میں کام کر رہے تھے، اکثر دوسرے، اعلیٰ ہنر مند پیشوں کی طرف جا رہے تھے تاکہ اپنی صلاحیتوں کا بہتر اسعتمال کیا جائے۔

سادہ تبدیلیاں نظام کو بہتر بنا سکتی ہیں

ہمارے اصلاح شدہ پوائنٹس ٹیسٹ سے ان ہنر مند تارکین وطن کے لئے بہتری آئے گی جن کے آسٹریلیا میں کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔ ہم تجویز کرتے ہیں:
  • دستیاب زیادہ سے زیادہ پوائنٹس کو 130 سے بڑھا کر 500 کر دیا جائے
  • اعلیٰ ڈگریوں کے حامل درخواست دہندگان کو مزید پوائنٹس کی پیشکش، انگریزی زبان کی اعلیٰ مہارت، اور اگر آپ کے شریک حیات کا تعلق بھی کسی ایسے پیشے سے ہے جسے ہنرمند ویزہ کا اہل تصور کیا جاتا ہے تو اضافی پوائنٹس کی پیش کش کی جائے
  • درخواست گزار کی عمر کی بنیاد پر مزید اضافی پوائنٹس پیش کئے جائیں
  • آسٹریلین تعلیم ، علاقائی تعلیم ، پیشہ ورانہ سال، اور ماہر تعلیم کی اہلیت کے لیے بونس پوائنٹس کو ختم کردیا جائے
  • اعلیٰ ہنر مند ملازمت کے تجربے کے صرف پہلے دو سالوں کے لیے اور اعلیٰ معاوضہ والے آسٹریلوی کام کے تجربے کے لیے پوائنٹس کی پیشکش کی جائے
  • تمام اعلیٰ مہارت والے پیشوں کے لیے پوائنٹس ٹیسٹ شدہ ویزا کھولے جائیں
  • پوائنٹس سسٹم کے تحت ویزا کے لیے کم از کم پوائنٹس کی کو 300 پوائنٹس پر سیٹ کرنا اور کم از کم 400 پوائنٹس والے درخواست دہندگان کو ویزا کے لیے درخواست دینے پرویزہ انویٹیشن کی ضمانت دینا
جب مستقل ویزوں کے لیے ہنر مند تارکین وطن کو منتخب کرنے کی بات آتی ہے تو چھوٹی تبدیلیاں بھی تیزی سے شامل ہو جاتی ہیں۔

 
برینڈن کوٹس گریٹن انسٹی ٹیوٹ میں اقتصادی پالیسی کے پروگرام ڈائریکٹر ہیں۔

نتاشہ پریڈشا، گریٹن انسٹیٹوٹ کے اکنامک پالیسی پروگرام میں سینئر ایسوسی ایٹ ہیں۔

ٹرینٹ ویلٹشائر ، گریٹن انسٹیٹویٹ کے اکنامک پالیسی پروگرام میں مائیگریشن اور لیبر مارکیٹس کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 10/06/2024 11:49am بجے
تخلیق کار Brendan Coates, Natasha Bradshaw, Trent Wiltshire
پیش کار Warda Waqar
ذریعہ: The Conversation