اسکاٹ موریسن کی جانب سے سخت سفری اقدامات اور برسبین کو کرونا وائرس ہاٹ اسپاٹ قرار دیئے جانے کا اعلان

وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے انتہائی تیزی سے لگنے والے کرونا وائرس کی قسم کے پھیلاو کو روکنے کے لئے مزید حفاظتی اقدامات کئے جائیں گے ،

National Cabinet will meet again.

Source: AAP

قومی کابینہ نے برطانیہ سے پھیلنے والے متعددی کرونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر نئے  مقامی اور بین الاقوامی سفری اقدامات کی حمایت کی ہے ۔

ایک صفائی کرنے والے شخص میں کرونا وائرس کی نئی قسم تشخیص ہونے کے بعد گریٹر برسبین کو بھی دولت مشترکہ کی سطح پرکرونا وائرس  "ہاٹ اسپاٹ " قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد شہر تین روزہ لاک ڈاون میں ہے ۔

تبدیلیوں کے تحت ، آسٹریلیا آنے والے مسافروں کو سفر کے آغآز سے قبل اپنا کووڈ 19 ٹیسٹ کروانا ہوگا ،جو منفی آنا لازمی ہے اور واپس لوٹنے والے مسافروں کی حد میں بھی کمی کر دی گئی ہے ۔

برطانیہ سے پرواز کرنے والے مسافروں کو بھی ، واپس آسٹریلیا آنے سے قبل ،کرونا وائرس کی نئی قسم کی تیز رفتار جانچ کروانا ہوگی۔

بین لاقوامی اور مقامی پروازوں کے دوران ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور آسٹریلیا کے مقامی ہوائی اڈوں پر بھی ماسک پہننا لازمی ہے جبکہ 12 سال سے کم عمر بچوں کو استثنٰی حاصل ہے ساتھ ہی بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر بھی ماسک پہننے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔



 

جناب موریسن کا کہنا ہے " یہ وائرس اپنے قوانین خود تحریر کر رہا ہے ،اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اس بات سے ہم آہنگ رہنا ہوگا کہ ہم اس وائرس کے خلاف جنگ کس طرح جاری رکھ سکتے ہیں "

جانچ کے تقاضوں میں کچھ افراد کو استثنٰی حاصل ہو ہوگا، جیسا کہ کم خطرے والے ممالک سے آنے والے سیزنل ورکر جن کو ٹیسٹ تک محدود رسائی حاصل ہے وہ "موزوں " چیک کے تحت آ سکیں گے ۔

فروری تک بین الاقوامی مسافروں کی حد میں کمی کر دی گئی ہے

بیرون ملک سے آسٹریلیا واپس آنے والے مسافروں کی حد میں، نیو ساوتھ ویلز ، ویسٹرن آسٹریلیا اور کوئینز لینڈ کے لئے 50 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے  ۔

نظر ثانی شدہ حد کے تحت نیو ساوتھ ویلز میں اب فی یفتہ 1،505 ،ویسٹرن آسٹریلیا میں 512 جبکہ کوئینز لینڈ میں 500 مسافر آ ئیں گے ۔



وکٹوریہ فی ہفتہ 490 مسافروں کی حد جاری رکھے گا، ریاست میں مسافروں کی آمد کی حد وکٹوریہ میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد کم کی گئی تھی ۔

جعمہ کو ہونے والے اسٹیٹ اور ٹیرٹریز کے سربراہان کے اجلاس میں وفاقی کابینہ 15 فروری تک مسافروں کی حد میں کمی کرنے پر رضامند ہو گئی ہے ۔

جناب موریسن کاکہنا ہے کہ 80 فیصد واپس آنے  ریجسٹرڈ مسافر ان ممالک سے ہیں جہاں کرونا وائرس کی نئی قسم واضح طور پر موجود ہے ۔

انہوں نے کہا " کرونا وائرس کی نئی قسم سے متعلق بہت سی چیزیں ابھی نا معلوم اور غیر یقینی پر مبنی ہیں ، اس لئے ہمارا خیال ہے کہ احتیاط کرنا ہی سمجھداری ہے ۔"



چیف میڈیکل آفیسر پال کیلی نے کہا کہ "تیز اور سخت اور مستحکم " رد عمل کا مقصد کرونا وائر کی نئی اور تیزی سے منتقل ہونے والے قسم کے خطرات سے نمٹنا تھا ۔

"ہمارا اصل مقصد آسٹریلیا کو محفوظ رکھنا ہے اور خاص طور پر اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یہ کرونا وائرس کی نئی قسم آسٹریلیا میں نہ پھیلے "۔ انہوں نے کہا

" اس کی وجہ یہ ہے کہ اس (نئی وائرس قسم ) پر قابو پانا بہت مشکل ہے ۔"

قرنطینہ میں کام کرنے والے تمام ملازمین کی بھی ان روزانہ جانچ ہوگی ۔

بین الاقوامی پروازوں کے عملے کو بھی ہر 7 دن میں یا آسٹریلیا پہنچنے ہر کووڈ 19 ٹیسٹ کروانا ہوگا اور پروازوں کے درمیانی عرصے میں وقف کردہ مخصوص قرنطینہ سہولت میں ہی رہنا ہوگا ۔

اس وقت تقریبا 38،000 بیرون ملک سے واپسی کے خواہشمند افراد محکمہ برائے امور خارجہ اور تجارت کے تحت ریجسٹرڈ ہیں ۔


شئیر
تاریخِ اشاعت 11/01/2021 12:13pm بجے
شائیع ہوا 11/01/2021 پہلے 12:46pm
تخلیق کار Tom Stayner