پاکستان کے انتخابی و سیاسی کلچر میں ایک پلیٹ بریانی کی اہمیت سے کوئی انکاری نہیں، گرم مصالحے کی خوشبو سے مہکتی بریانی کی دیگیں الیکشن کے دن کُھلتی ہیں جس کے لنچ باکس ووٹرز، سیاسی کارکنوں اور پولنگ ایجنٹس کو تقسیم کیے جاتے ہیں.
اسی حوالے سے ایس بی ایس اردو کی اسلام آباد کے مشہور پلاو کباب بنانے والے ریسٹورنٹ کے مینجر محمد شاکر سے گفتگو ہوئی جن کے مطابق تقریباً 15 ہزار پلاو کے لنچ باکسز کا آرڈر پہلے ہی آگیا ہے، الیکشن کے دن بھی بہت سے سیاسی کارکن سینکڑوں کی تعداد میں پلاو باکس خریدتے ہیں.
ایک پلیٹ بریانی کیا ووٹ جیسے مقدس فریضے کی قیمت ہوسکتی ہے؟
سیاسی مہم چلانے والے پارٹی سپورٹرز کی رائے مختلف ہے، پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد ریجن وومن ونگ کی صدر فوزیہ ارشد کہتی ہیں جس ووٹر کو اپنے لیڈر پر اعتماد ہو وہ پلاو بریانی کے ایک ڈبے پر نہیں بکے گا. جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سپورٹر ریاض علی طوری کا ماننا ہے کہ کسی کو کھانے کا پوچھنا پانی پلانا یہ سب ہمارے سیاسی کلچر کا مثبت رنگ ہے،دیہی علاقوں میں بعض پولنگ اسٹیشنز کئی کلومیٹر دور ہوتے ہیں، غریب ووٹر آنے جانے کا کرایہ سوچ کر ہی گھر بیٹھ جاتا ہے ایسے میں اگر ایک پلیٹ بریانی ووٹرز ٹرن آوٹ بڑھانے میں معاون ثابت ہو تو کوئی حرج نہیں.
پولنگ ڈے کے لیے ملک بھر میں پکوان سینٹرز پر بریانی کے آرڈرز دیے جاتے ہیں، کچھ ریسٹورنٹ مالکان نے بھی بلامعاوضہ ووٹرز اور سیاسی کارکنان کو کھانا مفت فراہم کرنے کے انتظامات کررکھے ہیں.
یاسر کیانی ایک ریسٹورنٹ کے مالک اور سیاسی ورکر ہیں، وہ پولنگ کے دوران اسلام آباد کے نواحی علاقے اوجڑی خورد میں ووٹرز کو بیف بریانی تقسیم کریں گے. ان کے مطابق بریانی کی پلیٹ اس شرط پر نہیں دی جاتی کہ ووٹ صرف ہمارے امیدوار کو ہی ڈالیں.

Cooked biryani ready for packing Source: SBS

Pulao kabab lunch boxes Source: SBS

Yasir kiyani with his beef biryani boxes Source: SBS
سیاسی مبصرین اگرچہ اس " ایک پلیٹ بریانی لو ووٹ دو" کے رواج پر تنقید کرتے ہیں مگر سیاسی کارکن برصغیر کے اس من پسند کھاجے یعنی بریانی کو الیکشن کے دن کی رونق مانتے ہیں.