ایک ایسے وقت جب پاکستان کا ایک تہائی حصہ زیر آب ہے،آسٹریلین کس طرح متاثرہ افراد کی مدد کر سکتے ہیں ؟

خیمے، پیکڈ فوڈ اور کرکٹ کا ٹکٹ: یہ وہ کلیدی طریقے ہیں جن سے آپ ان لوگوں کو مدد دے سکتے ہیں جو تباہ کن سیلاب کے دوران پاکستان میں زندہ رہنے کے لیےجدوجہد کر رہے ہیں۔

Women stretch out their hands in a tight gathering for food.

Displaced people wait to receive relief food in a flood-hit area following heavy monsoon rains that have left thousands without homes or food. Source: Getty / AFP / Shahid Saeed Mirza

Key Points
  • پاکستان بھر میں شدید سیلاب نے ملک میں تباہی مچا دی ہے، ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں متاثر ہوئے ہیں۔
  • یہاں بتایا گیا ہے کہ کس طرح آسٹریلینز پاکستان میں اس وقت مشکلات کا شکار لوگوں کی مدد کے لیے مدد کر سکتے ہیں۔
پاکستان بھر میں شدید سیلاب نے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔

جون سے مون سون کے شدید موسم سے جاری بارش نے لاکھوں لوگوں کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ وہ تباہ شدہ، کٹے ہوئے علاقوں سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اعداد و شمار چونکا دینے والے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے اور 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دس لاکھ گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ تقریباً 200,000 لوگ اب بے گھر ہو چکے ہیں۔

1,100 سے زیادہ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

بچے کشتیوں پر سوار ہوکر اسکول سے گھر جارہے ہیں، اپنی کتابیں اپنے گھروں کو واپس لے جارہے ہیں جو اب مٹ چکی ہیں۔
Young girls clutch their books to their chest on a boat in flooded waters.
Children return home after school in a flood-hit area following heavy monsoon rains in Dera Ghazi Khan district in Punjab. Source: Getty / AFP / Shahid Saeed Mirza
وہ اب زندہ رہنے کے لیے خوراک، پانی اور پناہ گاہ کے محتاج ہیں اور انسانی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔

یہاں بتایا گیا ہے کہ کس طرح آسٹریلینز پاکستان میں اس وقت مشکلات کا شکار لوگوں کی مدد کے لیے مدد کر سکتے ہیں۔

خیمے اور پیک شدہ کھانا

خیمے اس وقت خیراتی گروپوں کی طرف سے سب سے زیادہ مطلوبہ عطیہ ہیں۔

چونکہ لاکھوں لوگ ریلیف کیمپوں میں جمع ہیں، کچھ کے سر پر چھت نہیں ہے۔
Young people peek through the openings of a tent.
People affected by floods take shelter in tents provided in Charsadda District, Khyber Pakhtunkhwa. Source: AAP / EPA / Arshad Arbab
اگرچہ خیمے بنیادی ڈھانچے کے جاری مسئلے کا ایک عارضی حل ہیں جس نے پاکستان کے شہروں کو دہائیوں سے دوچار کر رکھا ہے، اس وقت لوگوں کو جلد از جلد پناہ کی ضرورت ہے۔


پاکستانی آسٹریلین کمیونٹی کونسل کے صدر سید عتیق الحسن نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا، "[لوگ ہیں] دیہی علاقوں میں کمزور عارضی رہائش گاہوں میں رہ رہے تھے اور اب وہ سب سیلاب کے باعث ختم ہو گئے ہیں۔ وہ آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں،"

پیک شدہ خوراک، پانی کی بوتلیں، کمبل، دوائی اور توشک کی چادروں کو خاص طور پر نمایاں کیا گیا ہے کیونکہ ان کی فوری ضرورت ہے۔
People carry each other out of heavy flooding.
Torrential rains and storms have left community members helping each other flee their homes. Source: AAP / Pacific Press / Sipa USA
اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام پہلے ہی بلوچستان، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا صوبوں میں ان لوگوں کی مدد کے لیے 232 ملین ڈالر کی اپیل کا منصوبہ بنا چکا ہے۔

لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مزید لاکھوں افراد کی ضرورت ہے جس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے اسے اچھی طرح سے کھلایا جائے۔

'بچے ہمیشہ سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں'

غیر منافع بخش تنظیم سیو دی چلڈرن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے کہ پاکستان میں ہونے والی تباہی کے دوران بچوں کی حفاظت کی جائے۔

سیو دی چلڈرن کے مطابق، سیلاب کی وجہ سے مرنے والے 1,100 افراد میں سے تقریباً 348 بچے ہیں۔

سیو دی چلڈرن کے پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر خرم گوندل نے ایک بیان میں کہا، "یہ واضح ہے کہ یہ ایک بڑے پیمانے پر انسانی اور موسمیاتی ایمرجنسی ہے۔ بچے ہمیشہ سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔"
A mother holds a baby in front of flooded water.
Among more than 1,000 people who have died, it is estimated that 348 are children. Source: AAP / EPA / Waqar Hussain
تنظیم کے رضاکار بلوچستان میں ہیں، جو ملک کے جنوب مغرب میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک ہے، جو متاثرہ بچوں اور خاندانوں کی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔

ان کی کوششوں اور آپ کس طرح مدد کر سکتے ہیں کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ان کے صفحہ پر جائیں۔

ضرورت مند خاندانوں کو نقد امداد

آسٹریلیا اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے زیر انتظام چلنے والے تقریباً تمام خیراتی ادارے پاکستان کے لیے حمایت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پاکستان کا ریاستی مذہب اسلام ہے، جس کی 95 فیصد سے زیادہ آبادی - 220 ملین - مسلمان کے طور پر شناخت رکھتی ہے۔

ان میں سے ایک غیر منافع بخش تنظیم اسلامک ریلیف ہے، جو بلوچستان کے تین علاقوں میں 3,000 خاندانوں کو نقد گرانٹ فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ اپنی ذاتی ضروریات کے مطابق رقم خرچ کر سکیں۔

مقامی لوگوں کی حمایت کریں

آسٹریلیا میں کچھ مقامی پاکستانی کمیونٹیز کے مطابق، یہ یقینی بنانا بہتر ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ آپ کہاں عطیہ کر رہے ہیں۔

کچھ پاکستانی تارکین وطن پاکستان میں اپنے خاندان کے افراد کو براہ راست ترسیلات بھیج رہے ہیں، جہاں انہیں یقین ہے کہ رقم کا صحیح استعمال ہو رہا ہے۔
آپ مقامی گروہوں سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں اور ان لوگوں سے بات کر سکتے ہیں جن کے متاثرہ افراد سے روابط ہیں۔

ان میں سے کچھ گروپس میں پ اور شامل ہیں۔

کرکٹ کے لیے ایک ٹکٹ خریدیں

کرکٹ کے شائقین - اور دیگر - کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں T20 انٹرنیشنل میں پاکستان کے پہلے میچ میں شرکت کے لیے ٹکٹ حاصل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔

اگرچہ، شرکت کرنا ضروری نہیں ہے۔

یکجہتی کے اظہار میں، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اعلان کیا ہے کہ ٹی 20 میچ کی گیٹ فیس حکومت کی سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں عطیہ کی جائے گی۔
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا، "میں تمام تماشائیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ پہلے T20I کے ٹکٹ خرید کر اور بڑی تعداد میں شرکت کرکے اس اقدام میں حصہ لیں تاکہ ہم بحیثیت کرکٹ فیملی فنڈ میں خاطر خواہ رقم عطیہ کر سکیں اور تباہی سے متاثرہ افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کر سکیں"۔

ستمبر کے میچ کے ٹکٹ اگلے ہفتے فروخت کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء سے لدے ٹرک پہلے ہی عطیہ کیے جا چکے ہیں اور جہاں بھی ممکن ہو سکے ملک کی مدد جاری رکھیں گے۔
ہماری نیک تمنائیں اور دعائیں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں۔
_____________________________________________________________
کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔ی یا ہمیں فیس بک پر فالو کریں۔

اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے

اردو پرگرام سننے کے طریقے

پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے  نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے


شئیر
تاریخِ اشاعت 31/08/2022 11:45am بجے
تخلیق کار Rayane Tamer, Afnan Malik
ذریعہ: SBS