آسٹریلیا میں انٹرنیٹ کی رفتار تیز تر ہونے جارہی ہے، لیکن؟

آسٹریلیا میں انٹرنیٹ کی ترسیل کا نظام تیز تر ہونے جارہا ہے، جس سے لاکھوں لوگوں کو تیز تر سروس فراہم ہوسکےگی۔ آسٹریلیا کے نیشنل براڈ بینڈ نیٹ ورک [این بی این] نے اعلان کیا ہے کہ جلد نظام کو ٹربو چارج کیا جارہا ہے، جس کے بعد قدرے مہنگی اور زیادہ ڈیٹا والے انٹرنیٹ کنیکشنز کی اسپیڈ میں نمایاں تیزی دیکھنے کو ملے گی۔ منگل کے روز جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سال رواں کے آخر تک ایف ٹی ٹی پی یا ایچ ایف سی کنیکشن والے صارفین اس تیز تر رفتار والے انٹرنیٹ کا فائدہ اٹھا سکیں گے۔

Two girls using digital tablets while lying on the living room floor.

Download speeds would increase up to five times under a new NBN Co proposal. Source: Getty / MoMo Productions

اس کمپنی کے مطابق جو صارفین پہلے سے ہی ان کنیکشنز سے متصل ہیں ان کے انٹرنیٹ کی رفتار خود بخود تیز ہوجائے گی جبکہ نئے صارفین کو نئے کنیکشن لینے پڑیں گے۔ یاد رہے کہ سال 2009 میں این بی این کے قیام کے وقت لیبر حکومت کا اعلان تھا کہ بیشتر انٹرنیٹ صارفین کو ایف ٹی ٹی پی نظام سے وصل کیا جائے جبکہ دیگر صارفین کو فکسڈ وائرلیس اور سیٹیلائٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے انٹرنیٹ سے وصل کیا جانا۔

مگر سال 2013 میں کوالیشن کی حکومت آنے کے بعد یہ سب بدل گیا، جس نے این بی این کی خدمات کو ایف ٹی ٹی سی اور ایف ٹی ٹی این جیسی مختلف ٹیکنالوجیز کے ذریعے لوگوں تک پہنچانے کو ترجیح دی، جو ایف ٹی ٹی پی کے مقابلے میں قدرے سست انٹرنیٹ رفتار فراہم کرتی ہیں۔

اب این بی این اپنے نظام کو اپ گریڈ کرکے ایف ٹی ٹی پی سے متصل صارفین کی تعداد بڑھا رہی ہے۔ ایسے اندازے لگائے جارہے ہیں کہ سال 2025 کے اواخر تک نوے فیصد یا مجموعی طور پر 10 اعشاریہ دو ملین صارفین اس ٹیکنالوجی سے متصل ہوسکیں گے۔ این بی این کمپنی کی چیف کسٹمر آفیسر اینا پیرین نے ایک بیان میں کہا: "اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم یہ ٹیکنالوجی تھوک بنیادوں پر بغیر کسی اضافی لاگت کے فراہم کر رہے ہیں۔"

 

تاہم امکان ہے کہ پرچون نرخ پر صارفین کو نئے پیکجز کے لیے اضافی فیس دینا پڑسکتی ہے۔ ایسوسی ایٹ پروفیسر مارک گریگوری آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی میں ٹیلی کمیونیکیشن اور نیٹ ورک اینجینیرنگ کے ماہر ہیں۔ ان کے مطابق آسٹریلیا میں اب بھی ڈیٹا کی ترسیل مفت نہیں اسی لیے عین ممکن ہے کہ ریٹیل سطح پر انٹرنیٹ کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیز صارفین سے اضافی فیس چارچ کریں۔


Two workmen laying out cable.
The NBN network is currently being upgraded. Source: AAP / Brendan Esposito
" غیر متناسب طور پر کم" اپ لوڈ کی رفتار (ڈاؤن لوڈ کی رفتار کے مقابلے) بھی تشویش کا باعث تھی، خاص طور پر جب ہم کلاؤڈ میں زیادہ ڈیٹا اسٹور کرتے ہیں اور نئی ٹیکنالوجیز کا سامنا کرتے ہیں جیسے کہ آوگمینٹڈ اور ورچوئل رئیلٹی۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ لوگ جدید ٹیکنالوجیز اور سسٹمز کو استعمال کریں... تو آپ کو اپ لوڈ کی رفتار فراہم کرنے کی ضرورت ہے جو برابر ہو۔"

ان خدشات کے باوجود، گریگوری اس پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ کام بہت سے ممالک میں پہلے ہی ہوچکا ہے۔

این بی این کی پیرین کے بقول انٹرنیٹ کے نظام میں اپ گریڈ کی ضرورت تھی کیونکہ آسٹریلیاء میں تیزی سے ڈیٹا کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ ایک دہائی قبل اوسطاً آسٹریلوی گھرانے نے تقریباً 40 گیگا بائٹ ڈیٹا استعمال کیا تھا۔ پیرین کے مطابق آج کل، کچھ لوگ اسے ایک دن میں استعمال کر سکتے ہیں۔

"اوسط گھرانہ اب انٹرنیٹ سے منسلک 22 آلات میں 443 گیگا بائٹس فی ماہ استعمال کرتا ہے۔ ہم پیش گوئی کرتے ہیں کہ سال 2026 تک اوسط 33 منسلک آلات تک بڑھ جائے گی اور دہائی کے آخر تک یہ 40 ہو جائے گی۔"

وفاقی وزیر مواصلات مشیل رولینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت توقع کرتی ہے کہ NBN اپنے خوردہ شراکت داروں کے ساتھ قریبی مشاورت کرکے اور ان کے ساتھ مل کر کام کرے گا تاکہ صارفین کے لیے یہ رفتار میں اضافہ جلد از جلد ممکن ہو سکے۔"

شئیر
تاریخِ اشاعت 5/03/2024 5:54pm بجے
شائیع ہوا 5/03/2024 پہلے 9:16pm
تخلیق کار David Aidone
ذریعہ: SBS