' لیبر کو ووٹ؟ کبھی نہیں'، کچھ کمیونٹیز کے اراکین حماس اسرائیل جنگ پر لیبر سے کنارہ کشی اختیار کر سکتے ہیں۔

کچھ حلقے خبردار کر رہے ہین کہ حماس اسرائیل جنگ پر لیبرپارٹی کا موقف اسے اگلے انتخابات نقصان پہنچا سکتا ہے۔

Anthony Albanese and Penny Wong at a press conference.

Labor has been warned it faces an exodus of Muslim and Arab voters over its response to the Hamas-Israel war. Source: AAP / Mick Tsikas

KEY POINTS
  • حماس اسرائیل جنگ پر لیبر کو عرب اور مسلم کمیونٹیز کے ردعمل کا سامنا ہے۔
  • مسلم اور عرب رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ حکومت کے ردعمل سے "دھوکہ دہی" محسوس کر رہے ہیں۔
  • تجزیہ کار کہتے ہیں لیبر سے کچھ حلقوں کی دوری کا مجموعی اثر ذیادہ نہیں ہوگا۔
لیبر پارٹی کو حماس اسرائیل جنگ پر اس کے بیانات پر آسٹریلیا کی عرب اور مسلم کمیونٹیز کے منفی ردعمل کا سامنا ہے، کچھ ووٹرز نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ دوبارہ کبھی لیبر پارٹی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
ایس بی ایس نیوز نے کمیونٹی کے متعدد ارکان سے بات کی ہے، جس میں کئی کمیونیٹی رہنما بھی شامل ہیں، جن کا کہنا ہے کہ گنجان آباد غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی بمباری پر براہ راست تنقید کرنے میں لیبر کی ہچکچاہٹ کے نتائج بیلٹ باکس پر ہوں گے۔
وفاقی حکومت نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے، لیکن شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے ذمہ داری کے مظاہرے پر زور بھی دیا ہے۔
وزیراعظم انتھونی البانی نے بھی فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کی مخالفت کی ان میں سے ایک مظاہرے میں کچھ شرکاء نے تعصبی نعرے لگائے تھے۔

عرب کونسل آسٹریلیا کی چیف ایگزیکٹیو رانڈا کتان نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا کہ اسرائیل-فلسطینی تنازعہ عرب کمیونٹی میں مذہب سے بالاتر ہے، اور کہا: "ایسے وقت میں ہم سب فلسطینی ہیں"۔
کتان سیاست دانوں کی طرف سے فلسطینیوں کی حمایت کی ذاتی یقین دہانیوں پر مایوس ہو ئےہیں جسے سیاست دانوں نے عوامی سطح پر نہیں دہرایا۔
"اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ اگر آپ مجھے کسی میٹنگ میں، یا فون کال پر بتانا چاہتے ہیں کہ آپ ہمارے لیے محسوس کر رہے ہیں، تو یہ کافی نہیں ہے۔"
"اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ ہماری حمایت کرتے ہیں، تو براہ کرم وہاں عوامی سطح پر کریں... [حکومت] اسرائیل کی حمایت میں واضح ہے مگر فلسطین میں ہونے والے قتل عام کو تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔"
تقریباً 300,000 آسٹریلین یا ان کے والدین 22 عرب لیگ ممالک میں سے کسی ایک میں پیدا ہوئے، اور یہ ان مسلمانوں کی آبادی کا حصہ ہیں جو آسٹریلیا کی آبادی کا 3 فیصد سے زیادہ ہیں۔ آسٹریلیا میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 815,000 ہے۔

'دونوں بڑی جماعتوں کو انتخابات میں نقصان ہوگا'

اسلامک کونسل آف وکٹوریہ کے صدر عادل سلمان نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا کہ ان کی کمیونٹی کے ردعمل کا خلاصہ تین الفاظ میں کیا جا سکتا ہے: "ا مایوسی، نتہائی مایوسی" اور "مایوسی"۔
انہوں نے کہا کہ "[لیبر] کو بہت فکر مند ہونا چاہیے۔ یہ ابہت بڑا مسئلہ ہے۔ نہ صرف یہ عرب پس منظر رکھنے والے عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے بلکہ لا مذہب عرب افراد کے لئے بھی۔
وفاقی حکومت نے شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے بار بار تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے، وزیر خارجہ پینی وونگ نے بدھ کے روز غزہ میں امداد کی اجازت دینے کے لیے "انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف" کا مطالبہ کیا ہے۔
مس وونگ نے یہ بھی اصرار کیا ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے حالانکہ حکومت کے بقول اسرائیل 7 اکتوبر کو حماس کے اندھا دھند حملے کا جواب دے رہا ہے، جس میں 1,400 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے جمعرات کو سینیٹ کے تخمینوں کو بتایا : "ہم غزہ کی پٹی میں معصوم شہریوں کے خوفناک مصائب کو تسلیم کرتے ہیں... یہی وجہ ہے کہ حکومت نے انسانی بنیادوں پر توقف کا مطالبہ کیا ہے،"۔
Ed Husic speaking in an open room.
Ed Husic has accused Israel of collective punishment — a war crime under international law. Source: AAP / Lukas Coch
کچھ لیبر بیک بینچر اس معاملے پر آواز اٹھا رہے ہیں۔سینیٹر فاطمہ پیمان نے کہا کہ "اسرائیل کا اپنے شہریوں کے دفاع کا حق فلسطینی شہریوں کی ہلاکت کے برابر نہیں ہو سکتا۔"
وزراء ایڈ ہسک اور این ایلی - لیبر کے دو مسلم فرنٹ بینچر -دونوں نے ب پچھلے ہفتے پارٹی لائین کے برخلاف، اسرائیل پر گنجان آباد غزہ کی پٹی میں حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف قرار دیا ہے جہاں اس کے فضائی حملوں میں مبینہ طور پر 5,000 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں۔بین الاقوامی قانون کے تحت اجتماعی سزا جنگی جرم ہے۔.
مگر خزانچی جم چالمر اور وزیر خارجہ پنی وونگ لیبر کے مسلم ممبران کے بیان کی توثیق نہیں کی مگر صرف اتنا کہا کے کہ وہ "اپنے ساتھیوں کی استعمال کی جانے والی زبان کو نہیں دہرائیں گے۔
لیکن کٹن نے کہا کہ لیبر کا ردعمل، ریاستی اور وفاقی سطح پر، عرب-آسٹریلیا کی آبادی کو یہ باور کرانے کے لیے کافی نہیں تھا کہ وہ کمیونٹی کے "ساتھ" کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا، " دونوں بڑی جماعتوں کی جانب سے کمیونٹی جو دیکھتی ہے وہ سراسر دوغلہ پن ہے جس سے دونوں بڑی جماعتوں کو انتخابات میں نقصان ہوگا۔

لیبر جماعت کا بڑا خطرہ آذاد امیدوار ہیں لیکن کیا کمیونیٹیز کے پاس مضبوط آزاد امیدوار ہیں؟

لیبر جماعت پر غصے کے باوجود، ایسے ووٹروں کا لبرل پارٹی اور اسکے اتحادیوں کی طرف جھکاؤ کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
حزب اختلاف کے رہنما پیٹر ڈٹن نے آسٹریلین جنگی سازوسامان اسرائیل بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے اور وزیراعظم البانیز سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے، ساتھ ہی اسرائیلی سفیر امیر میمون کو اس ماہ لبرل اور اتحادی پارٹیوں کے اجلاس سے خطاب کرنے کی دعوت دی ہے۔
لبرل اتحاد کی نائب رہنما سوسن لی نے بھی فلسطینی کاز کی حمایت کرنے کی سابقہ تاریخ کے باوجود وونگ کے تحمل کے مطالبے کو "شرمناک" قرار دیا ہے۔ جبکہ سابقہ پارلیمانی بیان میں انہوں نے کہا تھا تھا کہ اسرائیلی اقدام ایسے ہیں جیسے فلسطینیوں کے وجود کو ختم کرنا مقصود ہے"۔
Three children stand on a pile of rubble.
Three children wander around the rubble of ruined buildings that were destroyed by the Israeli airstrikes in Gaza. Source: Getty / Youssef Alzanoun
" مسٹر کٹن نے کہا کہ کئی لوگ اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں [اور کہہ رہے ہیں کہ وہ کبھی بھی دونوں میں سے کسی بھی پارٹی کی حمایت نہیں کریں گے،''۔
دوسری طرف ریڈ برج کے ڈائریکٹر کوس سماراس نے طویل عرصے سے اس بات پر زور دیتے رہیے ہیں کہ ووٹر وفاقی انتخابات میں اپنے مفاد کو ترجیح دیتے ہیں، خاص طور پر جب وہ مہنگائی کے بحران سے دوچار ہوں۔
سماراس تسلیم کرتے ہیں کہ فلسطینی تنازعے پر لیبر کے ردعمل کے باعث 2025 میں لیبر پارٹی کو عرب اور مسلم ووٹروں کی حمایت حاصل کرنا "تھوڑا مشکل" ہو جائے گا، مگر وہ اس کے بڑے انتخابی اثرات کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا "یہ ملک کے کچھ حلقوں میں ہو سکتا ہے، لیکن میں یہ نہیں کہوں گا کہ ردعمل اتنا بڑا ہوگا جتنا کچھ لوگ سوچتے ہیں،"۔
سماراس نے کہا کہ گرینز نے آسٹریلیا کی اہم سیاسی جماعتوں کے برعکس زیادہ فلسطینی حامی موقف اختیار کیا ہے، لیکن آخر کار ان کے بنیادی ووٹ ممکنہ طور پر لیبر کو جائیں گے۔
Dai Le, wearing an Australian flag dress, smiles in Parliament.
Samaras described the election of independent Dai Le as a 'canary in the coalmine' for Labor. Source: AAP / Lukas Coch
"
انہوں نے کہا کہ "آپ کو ایک آزاد امیدوار کی ضرورت ہے جس کا کمیونٹی میں احترام کیا جائے اور اسے ایک حقیقی امیدوار کے طور پر دیکھا جائے۔"
"ان انتہائی متنوع انتخابی حلقوں میں لیبر سے دوری کی تحریک کچھ عرصے سے جاری ہے، لہٰذا اس [اسرائیل-حماس] کے معاملے کے حوالے سے،  انہوں نے کہا. یہ اس رجحان کو تیز کر سکتا ہے۔ لیکن سوال کا جواب یہ ہے کہ: کیا  مضبوط آزاد امیدوار کھڑے ہوں گے؟" 

اسلامی رہنما کا کہنا ہے کہ البانیز کے فلسطینی نقطہ نظر کے باعث انہیں وائیس ریفرنڈم میں ناکامی ہوئی ہے

۔سلمان نے فلسطینیوں کو حقوق  نہ دینا واحد مسئلہ قرار دیا ہے جس نے "آسٹریلیا کے دیگرمسلمانوں کے روحانی طور پرمتحد کیا"، لیکن انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس  مسئلے کا لیبر کے  ووٹر بیس پر  اثر کا معاملہ پیچیدہ ہے۔

"میرے خیال میں لوگ اب بہت تکلیف محسوس کر رہے ہیں، اور اس لیے آپ شاید کافی جذباتی ردعمل سن رہے ہوں گے۔ لیکن جب لوگ ووٹ ڈالنے آتے ہیں، تو وہ بہت سی وجوہات کی بنا پر ووٹ دیتے ہوں گے۔ اور اگر آپ متبادل بڑی جماعتوں کو دیکھیں تو کیا ہوگا؟ وہ کہہ رہے ہیں کہ ضروری نہیں کہ زیادہ بہتر ہو۔"

البانیز نے جمعہ 6 اکتوبر کو سڈنی کی لیکمبا مسجد کا دورہ کیا، نماز یوں پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ میں مقامی آواز کی حمایت کریں۔ حماس نے اگلے دن اپنا حملہ شروع کر دیا، اور ابھرتے ہوئے بحران پر البانیز کے ردعمل نے بہت سے آسٹریلین مسلمانوں کو ناراض کر دیا۔
آسٹریلوی الیکٹورل کمیشن بیلٹ پیپرز پر کیا پیغامات لکھے ہوئے ہیں اس کو ریکارڈ نہیں کرتا ہے - ان کو ہاں، نہیں، یا نااہل کے طور پر درجہ بندی کرتا ہے۔
لیکن سلمان نے کہا کہ وہ بہت سے لوگوں سے واقف ہیں جنہوں نے اسرائیل-حماس تنازعہ پر لیبر کے ردعمل پر "اپنے جذبات کا اظہار" کرنے کے لیے وائس بیلٹ پیپر کا استعمال کیا تھا۔
"میں نے لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے کہ یہ احتجاجی ووٹ کی طرح تھا، کیونکہ لوگ بہت پریشان تھے۔"
"میرے خیال میں بہت سے مسلمان وائیس کی حمایت کرنے میں بہت خوش تھے، کیونکہ انہیں لگا کہ انصاف کا سوال ہے اور یہ ان کی اقدار کے مطابق ہے۔
"لیکن میں یہ بھی سمجھتا ہوں کہ کچھ بہت سے مسلمان ہمارے سیاست دانوں سے جو کچھ سن رہے تھے اس سے اس قدر مایوس ہوئے کہ وہ احتجاج کے طور پر... ریفرنڈم کارڈ پر 'آزاد فلسطین' جیسی چیزیں لکھ رہے ہیں۔"

_________

کس طرح ایس بی ایس اردو کے مرکزی صفحے کو بُک مارک بنائیں یا
کو اپنا ہوم پیج بنائیں۔
§ یا ڈیوائیسز پر انسٹال کیجئے
§ پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے:

    شئیر
    تاریخِ اشاعت 27/10/2023 11:48am بجے
    تخلیق کار Rayane Tamer, Rashida Yosufzai, Finn McHugh
    پیش کار Rehan Alavi
    ذریعہ: SBS