KEY POINTS:
- بھارتی وزیر اعظم اگلے ہفتے آسٹریلیا کے دورے پر پہنچ رہیے ہیں
- امریکی صدر جو بائیڈن نے سڈنی میں ہونے والے کواڈ سربراہی اجلاس کے لیے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے
- جاپانی وزیراعظم بھی ممکنہ طور پر اب آسٹریلیا نہیں آرہے ہیں
انتھونی البانی نے تصدیق کی ہے کہ سڈنی کواڈ سربراہی اجلاس کی منسوخی کے باوجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے آسٹریلیا کا دورہ کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز اپنا آسٹریلیا کا دورہ منسوخ کر دیا، اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ملکی قرضوں اور دیلوالیہ پن کے خدشات کے باعث اس بار سڈنی میں ہونے والے کواڈ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔ان کی عدم شرکت کے باعث مجوزہ کواڈ اجلاس منسوخ کردیا گیا ہے۔مسٹر بائیڈن نے اگلے بدھ کو سڈنی میں کواڈ میٹنگ کے لیے مسٹر البانی، مسٹر مودی، اور جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا سے ملاقات کے بعد کینبرا جانے کا مپروگرام رکھتے تھے ۔ مگر اب توقع کی جارہی ہے کہ چاروں ا سربراہان اس ہفتے کے آخر میں ہیروشیما میں G7 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملیں گے۔
Indian Prime Minister Narendra Modi and Australian Prime Minister Anthony Albanese completed a lap of honour on a chariot inside Narendra Modi Stadium before the start of the fourth Test cricket match between India and Australia. Source: Twitter / @narendramodi
نریندر مودی کی آسٹریلیا میں کیا مصروفیات ہوں گی؟
2014 میں بھارتی وزیر اعظم کے آسٹریلیا کے دورے میں سڈنی سپر ڈوم میں ہونے والی عوامی تقریب میں 16,000 افراد شریک ہوئے تھے، اور اس بار بھی اسی طرح کی ایک تقریب سڈنی اولمپک پارک میں اگلے ہفتے منعقد کئے جانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔
مسٹر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مقامی برانچ کی سوشل میڈیا پوسٹس کے مطابق ان کے حامیوں نے اس تقریب میں شرکت کے لیے میلبورن اور سڈنی کے درمیان چارٹرڈ پروازوں کا اہتمام کیا ہے۔مسٹر مودی کے دورے کے دوران اگلے ہفتے سڈنی کے سبرب ہیرس پارک کو "لٹل انڈیا" کا باضابطہ نام دیئےجانے کی خصوصی تقریب کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔

Narendra Modi and Anthony Albanese in March. Source: Press Association / Sondeep Shankar
مسٹر مودی نے ہمیشہ ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ان کا تازہ ترین دورہ مسٹر البانی کے بھارت کے تین روزہ تجارتی دورے کے صرف دو ماہ بعد ہورہا ہے،
مندر کی توڑ پھوڑ کا معاملہ اٹھائے جانے کاامکان
مسٹر مودی کو ان کے ناقدین ایک سخت گیر ہندو قوم پرست حکومت کے طور پر دیکھتے ہیں۔ بھارتی دورے کے دوران مسٹر البانی نے انسانی حقوق کے معاملے پر مسٹر مودی کی حکومت پر کسی قسم کی تنقید کرنے سے انکار کر دیا تھا، لیکن جب مسٹر مودی سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں آسٹریلیا میں ہندو مندروں میں توڑ پھوڑ کے واقعے کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو مسٹر البانی نے کہا تھا کہ مجرموں کو پکڑنے کے لیے "قانون کی پوری طاقت" استعمال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ "ہم اس قسم کی انتہائی کارروائیوں اور حملوں کو برداشت نہیں کرتے جو ہم نے مذہبی عمارتوں پر دیکھے ہیں، چاہے وہ ہندو مندر ہوں، مساجد، عبادت گاہیں ہوں یا گرجا گھر،" انہوں نے کہا۔"اس کی آسٹریلیا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔"
مسٹر مودی نے تصدیق کی کہ انہوں نے براہ راست مسٹر البانیس کے ساتھ ان واقعات کو اٹھایا، اور کہا کہ یہ خبریں ہمارے لئے پریشان کن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں اس معاملے پر باقاعدہ رابطے میں رہیں گی اور ہر ممکن تعاون کریں گی۔
لیبر ایم پی اینڈریو چارلٹن نے اس ماہ کے شروع میں "مذہبی انتہا پسندوں" پر اس وقت تنقید کی تھی، جب ان کے مغربی سڈنی کے حلقے میں ایک مندر میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور"مودی کو دہشت گرد قرار دو" کے نعرے لکھے گئے تھے۔