'انصاف کا قتل': پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو اب تک کی سب سے سخت سزا سنائے جانے پر غصہ

عمران خان کی سیاسی جماعت کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی ایک عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم کو ریاستی راز افشا کرنے کے جرم میں سنائی گئی 10 سال قید کی سزا کو چیلنج کرے گی۔

A man wearing a black shit speaks.

Former Pakistan prime minister Imran Khan speaking last May. Source: AFP, Getty / Arif Ali

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو ریاستی راز افشا کرنے کے جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے - سابق وزیر اعظم کے خلاف یہ اب تک کی سب سے سخت سزا ہے جو عام انتخابات سے صرف 10 دن پہلے سنائی گئی ہے۔

ان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی نے کہا کہ پاکستان کی خصوصی عدالت نے خان کو واشنگٹن میں ملک کے سفیر کی طرف سے اسلام آباد میں حکومت کو بھیجی گئی ایک خفیہ کیبل کے مواد کو عام کرنے کا مجرم قرار دیا۔ اسی کیس میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بھی 10 سال قید کی سزا سنائی گئی

انسانی حقوق کے کارکن اور سیاسی تجزیہ کار توصیف احمد خان نے کہا کہ یہ انصاف کا قتل ہے۔

"لیکن لوگوں میں ان کی مقبولیت پہلے سے زیادہ بڑھے گی کیونکہ اس سنگین ناانصافی کی وجہ سے ان کے ہمدرد بڑھیں گے۔"
A group of demonstrators stand outside.
Supporters of Imran Khan shout calling for his release at an election campaign event, in Karachi, Pakistan, on Sunday. Source: AAP, EPA / Shahzaib Akber
جیل کی سزا حالیہ مہینوں میں عمران خان کے لیے دوسری سزا ہے، اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ مقبول سابق وزیر اعظم اگلے ہفتے ہونے والے عام انتخابات سے پہلے جیل میں رہیں گے، اور عوامی توجہ سے باہر رہیں گے۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کرے گی۔ "ہم اس غیر قانونی فیصلے کو قبول نہیں کرتے،" خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیا، جو پہلے ٹویٹر تھا۔

خان کے معاون ذوالفقار بخاری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ قانونی ٹیم کو سابق وزیر اعظم کی نمائندگی یا گواہوں سے جرح کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ یہ کارروائی جیل میں کی گئی۔

انہوں نے سزا کو خان کی حمایت کو کمزور کرنے کی کوشش قرار دیا۔ "لوگ اب اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ باہر آئیں اور بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں،" انہوں نے رائٹرز کو بتایا۔

سابق کرکٹ اسٹار کو اس سے قبل کرپشن کیس میں تین سال کی سزا سنائی گئی تھی، جس نے انہیں اگلے ہفتے ہونے والے عام انتخابات سے پہلے ہی باہر کر دیا تھا۔

تاہم، خان کی قانونی ٹیم ان کی جیل سے رہائی کی امید کر رہی تھی، جہاں وہ گزشتہ سال اگست سے ہیں، لیکن تازہ ترین سزا کا مطلب یہ ہے کہ اس بات کا امکان نہیں ہے۔
Police officers standing outside a jail.
Police officers outside the main gate of the Adiala Jail during the hearing of Imran Khan, at a special court in Rawalpindi on Tuesday. Source: Getty, AFP / Aamir Qureshi
2022 میں پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کے ووٹ میں اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے خان درجنوں مقدمات لڑ رہے ہیں۔

خان کا کہنا ہے کہ کیس سے متعلق کیبل پاکستانی فوج اور ریاستہائے متحدہ کی حکومت کی طرف سے 2022 میں ان کی حکومت کو گرانے کی سازش کا ثبوت ہے جب انہوں نے یوکرین پر روس کے حملے سے عین قبل ماسکو کا دورہ کیا تھا۔

واشنگٹن اور پاکستانی فوج ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم پہلے کہہ چکے ہیں کہ کیبل کا مواد دیگر ذرائع سے میڈیا میں آیا۔

خان کی پی ٹی آئی، جس نے 2018 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، کو اس ماہ کے شروع میں ایک بڑا دھچکا لگا جب ایک عدالت نے پارٹی سے اس کے روایتی انتخابی نشان کرکٹ بیٹ کو واپس لینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

ان کے امیدوار اب آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں، ان میں سے بہت سے ایسے حالات میں ہیں جسے پارٹی ملک کی طاقتور فوج کا حمایت یافتہ کریک ڈاؤن کہتی ہے جبکہ فوج اس کی تردید کرتی ہے۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 31/01/2024 12:21pm بجے
تخلیق کار AAP/Reuters
پیش کار Afnan Malik
ذریعہ: Reuters, AFP