Exclusive

اسرائیل کے نسل کشی کے تبصرے کے بعد لیبر سینیٹر فاطمہ پیمان کمیٹی سے مستعفی

مغربی آسٹریلیا کی سینیٹر فاطمہ پیمان کو اس ماہ کے اوائل میں ایک تقریر کے بعد استعفیٰ دینے کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ “دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہوگا"۔ ("from the river to the sea, Palestine will be free")

Senator Payman, wearing black hijab and a pink coat, in the Senate chamber at Parliament House in Canberra.

لیبر سینیٹر فاطمہ پیمان نے خارجہ امور، دفاع اور تجارت کے لئے مشترکہ اسٹینڈنگ اور قانون ساز دونوں کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ Source: AAP / MICK TSIKAS

لیبر سینیٹر فاطمہ پیمان نے اس کے بعد ایک پارلیمانی خارجہ امور کی اعزازی کمیٹی میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سینیٹر پیمان نے اپنی
مغربی آسٹریلیا کی سینیٹر فاطمہ پیمان آسٹریلیا کی پہلے حجاب پہننے والے پارلیمنٹرین ہیں، ان کو رواں ماہ کے اوائل میں ایک تقریر کے بعد غیر ملکی امور، دفاع اور تجارت پر مشترکہ اسٹینڈنگ کمیٹی سے استعفیٰ دینے کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔

اس میں، انہوں نے کہا: “میرا ضمیر مجھے طویل عرصے سے پریشان رہا ہے اور مجھے وہ کہنا ہے جو میرے خیال میں ٹھیک ہے.”

“یہ نسل کشی ہے اور ہمیں حیلے بہانے سے اس بات سے چشم پوشی نہیں کرنا چاہئے۔اس معاملے پر واضع بیانئے کی کمی اور اخلاقی جرات کی کمی بے اور اس سب کی وجہ سے اس قوم (آسٹریلین) کا دل دُکھ رہا ہے۔
انہوں نے بھی اعلان کیا” ہوگا۔
اس نعرے کو کچھ یہودی برادریوں نے اسرائیل کی تباہی کے دعوے کے طور پر دیکھا ہے، جبکہ بہت سے فلسطینی اسے آزادی کا مطالبہ سمجھتے ہیں۔
اس نعرے کو ایک علیحدہ فلسطینی ریاست کا مطالبہ کرنے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو مشرق وسطی میں دو ریاستوں کے حل کے لئے لیبر کی موجودہ پالیسی کے خلاف ہے۔

جنوری میں لگایا، جس کا الزام اسرائیل نے سختی سے مست معاملہ جاری ہے۔

سینیٹر پیمان کے بیان پر کیا رد عمل تھا؟

اس وقت، وزیر اعظم انتھونی البانیس نے کہا کہ “دریا سے سمندر” کا تبصرہ “نامناسب” تھا لیکن اگلے دن مزید کہا کہ انہوں نے پیمان سے اس پر بات نہیں کی ہے۔

اپوزیشن لیڈر پیٹر ڈٹن نے البانیس پر “کمزور قیادت” کا الزام لگایا اور ان سے سنیٹر پیمان کو پارٹی سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
یہودی لبرل بیک بنچر جولین لیسر نے سوالات کے وقفے میں البانیس سے پمطالبی کیا کہ سنیٹر پیمان کو پارلیمنٹ کی مشترکہ اسٹینڈنگ کمیٹی برائے خارجہ امور، دفاع اور تجارت سے ہٹایا جائے۔

البانیس نے جواب میں کہا، “فلسطینی حامی تحریک میں بعض لوگوں کے ذریعہ 'دریا سے سمندر تک' کا نعرہ وقتا فوقتا استعمال کیا گیا ہے، کچھ لوگوں کے ذریعہ جو استدلال کرتے ہیں کہ اسرائیل کو صرف ایک ریاست ہونا چاہئے اور غزا اور مغربی کنارے کو ختم کرنا چاہئے۔”
“یہ نامناسب ہے۔ میں دو ریاستوں کے حل پر بہت سخت یقین رکھتا ہوں۔
اس دن، لیبر نے سینیٹ میں اپوزیشن کی تحریک کے حق میں ووٹ دیا جس کا اعلان کیا گیا ہے کہ یہ نعرہ “اسرائیل کے وجود کے حق کی مخالفت کرتا ہے، اور اکثر ان لوگوں کے ذریعہ استعمال ہوتا ہے جو یہودی آسٹریلیائی باشندوں کو مخالفت کے ذریعے ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں۔”

سینیٹر پیمین ووٹنگ کے وقت غیر حاضر تھیں۔

اس دن سوال ٹائم کے دوران، لبرل سینیٹر ہولی ہیوز کو ایک تبصرہ واپس لینے پر مجبور کیا گیا جس میں انہوں نے پیمین پر “دہشت گردوں کی حمایت” کا الزام لگایا۔

ایس بی ایس نیوز اس بات کی تصدیق کر سکتی ہے کہ پیمان نے غیر ملکی امور، دفاع اور تجارت کے لئے مشترکہ اسٹینڈنگ اور قانون ساز دونوں کمیٹیوں سے استعفیٰ بدے دیا ہے۔یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان کی پارٹی کے اندر سے اسن پر ایسا کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

حکومت نے سینیٹر پیمان کے استعفیٰ کے بارے میں کیا کہا ہے؟

ایک سرکاری ترجمان نے کہا: “سینیٹر پیمان نے غیر ملکی امور، دفاع اور تجارت سے متعلق مشترکہ اسٹینڈنگ کمیٹی اور سینیٹ کی خارجہ امور، دفاعی اور تجارتی قانون سازی کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

“حکومت کی پالیسی واضح ہے - ہم دو ریاستوں کے حل کی حمایت کرتے ہیں۔”

پس منظر کیا ہے؟

اپنے بیان میں سینیٹر پیمان نے براہ راست وزیر اعظم اور ان کے ساتھیوں سے خطاب کیا: “میں اپنے وزیر اعظم اور ہمارے ساتھی پارلیمنٹیرین سے پوچھتی ہوں کہ اسرائیل کو بہت ہو چکا کہنے کے لیے کتنے بین الاقوامی حقوق کے قوانین توڑنا چاہئے؟ جادوئی نمبر کیا ہے؟ بہت ہو چکا کہنے سے پہلے کتنی اجتماعی قبریں سامنے آنے کی ضرورت ہے؟بہت ہو چکا کہنے سے پہلے ہمیں قتل ہونے والے بچوں کے کٹےاعضاء کی کتنی تصاویر دیکھنی چاہئیں؟

عوامی طور پر، لیبر ممبران ان کی حمایت کر رہے تھے لیکن حکومت سطح پر سب کے موقف پر واضح تھے۔

مسلم فرنٹ بینچر ایڈ ہوسک نے کہا کہ سنیٹر پیمان کے تبصرے میں “بہت زیادہ ہمت” لگتی ہے لیکن یہ وہ بیان نہیں ہے جو میں دیتا۔

وزیر ماحولیات تانیا پلیبرسیک نے کہا: “میں اپنے ساتھیوں کو نہیں بتاتی کہ انہیں کیا کہنا ہے، لیکن انہوں نے جو کہا ہے وہ لیبر پارٹی کی پالیسی نہیں ہے”، جبکہ وزیر صحت مارک بٹلر نے لیبر پارٹی کو “وسیع چرچ” قرار دیا ہے۔

البانیس نے سینیٹر پیمان کے ابیانات کو “نوجوان سینیٹر” کی باتیں کہ کر ان کی اہمیت کو کم کیا اور کہا، “ حکومت کی جانب سے میں بات کرتا ہوں۔”

حماس اسرائیل کی جنگ پر لیبر ممبران میں تناؤ نیا نہیں ہے، دیا تھا جبکہ یہودی بیک بنچر جوش برنس نے اس ماہ اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندگی کے حق میں آسٹریلیا کے ووٹ کے خلاف بات کی تھی۔ نے ایس بی ایس کو بتایا ہے کہ وہ لیبر پارٹی میں رہنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

شئیر
تاریخِ اشاعت 30/05/2024 6:13pm بجے
تخلیق کار Pablo Vinales, Sara Tomevska
ذریعہ: SBS