- آسٹریلیا میں 12 سال سے کم عمر بچوں کے لئے ماسک پہننا لازمی نہیں ہے
- آسٹریلین محکمہ صحت کے مطابق ، اسکول کی عمر والے بچوں میں صرف 4.5 فیصد مثبت کیسز ہوئے ہیں
- بارہ سال سے ذائید عمر کے بچوں کو پبلک ٹرانسپورٹ پر ماسک پہننا چاہئے
جب اسکول کی گیارہ سالہ طالبہ اڈیہ پیریز نے گذشتہ سال جنوری میں کووڈ ۱۹ کے بارے میں خبریں سنییں اسوقت اس کے زیادہ تر دوست ان خبروں سے اس وقت تک لا علم رہے جب تک یہ وبا آسٹریلیا نہیں پہنچ گئی۔
جب ہم نے وبا کے بارے میں خبروں میں دیکھا توہم سمجھے یہ بہت دوردراز جگہ کی بات ہے یہ یہاں نہیں آسکتا اور واقعی زیادہ پرواہ نہیں تھی۔ مگر ایک دن پتہ چلا کرونا یہاں بھی آگیاImage
پچھلے سال مئی میں چلڈرن ہیلپ لائن کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کال کرنے والے 39 فیصد نوجوان کرونا وائیرس کے بعد کی معمول کی زندگی کے بارے میں بےچینی یا پریشانی محسوس کرتے ہیں۔ اس کی کئی وجوہات ہیں۔
وجہ 1
کورونا وائرس کی نئی لہر سے بیمار ہونے یا ان کے خاندان متاثر ہونے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہونے ۔
وجہ 2
شائید زندگی ویسی نہیں ہو گی جیسی کورونا وائرس سے پہلے تھی۔ اسکولوں اور دیگر اورشعبہ زندگی میں بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔
وجہ 3
کچھ لوگوں کے لئے گھروں میں رہنے کےمثبت اثرات ہوئے مگر لمبے عرصے تک گھروں میں غیر یقینی صورتحال میں رہنا مشکل کام ہے۔
برسبین میں مقیم ایشین نژاد پیریز چھٹیوں کے دوران عوام مقامات اور نجی محفلوں میں ماسک پہنتی تھی رہیں۔
جب تک ہمارے پاس ویکسین نہیں ہے تب تک ماسک ہمارے لئے بیک ۔أپ یا اس کا ثانوی نعم البدل ہے

Adaia Perez Source: Adaia Perez
پبلک ٹرانسپورٹ میں بچے بھی ماسک پہنیں کیونکہ وہاں بڑے افراد کا ہجوم ہوتا ہے اور محدود جگہ کے باعث لوگوں کے درمیان فاصلہ بھی کم ہوتا ہے
اگرچہ روزمرہ کی زندگی میں ماسک پہننا آسٹریلین ثقافت کا حصہ نہیں ہے ، لیکن برسبین کی پیڈیاٹرک نرس جولیان ، صحت کے مشوروں میں تبدیلی آنے کی صورت میں اپنے بچوں کو کپڑے کے ماسک پہنانے کو ترجیح دیتی ہیں۔
اس وقت اسکولوں میں بچوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے
تائیوان میں پیدا ہونے والی یونا چاو کے دو بچے اب بڑے ہو گئے ہیں مگر وہ کہتی ہیں کہ ان کے بچے تائیوان کے عوامی مراکز اور اسکولوں میں ماسک پہننے کے طریقے سے بخوبی واقف ہیں جسے وہاں ایک معاشرتی اصول کے طور پر قبول کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر بوون کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کو چہرہ پر ماسک لگانے اور اتارنے کے صحیح طریقہ کار سکھانے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے گھر میں مشق کرنے سے مدد مل سکتی ہے۔ پرتھ کے کڈز انسٹی ٹیوٹ میں بچوں کے متعدی امراض کے ماہر ایسوسی ایٹ پروفیسر آشا بوون کے مطابق ایک سال کے درمیان ان کے انسٹیٹیوٹ نے تبدیلیوں سے نمٹنا سیکھا ہے ۔
سڈنی کی ماہر امراض اطفال اور متعدی امراض کی ماہر ڈاکٹر ارچنا کوئرالہ کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اسکولوں ، پری اسکولوں اور کھیلوں میں جسمانی فاصلے نہ رکھ سکنے کے باوجود بھی بچوں کو کرونا کی منتقلی کا بڑا حقیقی خطرہ نہیں ۔ وہ بیرون ملک پھیلنے والے یو کے ویرینٹ قسم کے وائیرس کے بارے میں زیادہ فکر مند نہیں ہیں کیونکہ ابھی تک کسی ویرینٹ سے کمیونٹی ٹرانسمیشن کو ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے۔

Source: Getty Images/valentinrussanov

Source: Getty ImagesThomas Barwick
اس آرٹیکل کا پوڈ کاسٹ سننے کے لئے نیچے کلک کیجئے
مزید جانئے

بچوں کو کووڈ کے ساتھ رہنا سکھائیں

Source: Getty Images/Tang Ming Tung
اس سال چھٹی جماعت کے طالب علم ، پیریز پہلے ہی دو اسکولوں میں رہ چکے ہیں اور اب ایک نئے اسکول جا رہے ہیں۔ وہ نئے دوستوں سے ملنے کے بارے میں پرجوش ہیں۔ وہ وبا کے دوران دور رہ کر بھی دوستوں سے دور نہیں رہے کیونکہ ٹیکنالوجی نے ان کی دوستی کو برقرار رکھا
کووڈ ۱۹ کے بارے میں آسٹریلین حکومت کی ہدایات جاننے کے لئے
www.australia.gov.au
ملاحظہ کریں
For the latest Australian government update and advice on COVID-19, visit Call the on for more information on coronavirus. For emotional support targeting children and young people under the age of 25, call Kids Helpline anytime on 1800 55 1800. If you need language help, call the national translating and interpreting service on 13 14 50 and ask for your designated service
اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے