اس بیماری کی علامات میں پانی بھرا پاخانہ، پیٹ میں درد، بخار، متلی اور الٹی شامل ہیں۔ یہ بیماری اس وقت لاحق ہوتی ہے جب آپ کا سامنا کرپٹوسوریڈایوسز طفیلئے سے ہوتا ہے جو سوئمنگ پولز کے کلورین والے پانی میں بھی کئی دن تک زندہ رہتا ہے۔
سال رواں کے محظ چھ ہفتوں میں ریاست نیوساوتھ ویلز میں اس بیماری کے 498 کیسز رپورٹ کئے گئے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہیں۔ اسی طرح ریاست کوئنزلینڈ میں رواں برس کے پہلے ماہ کے دوران 736 کیسز رپورٹ کئے گئے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 13 گنا زیادہ ہیں۔
اس بیمارے کے بیشتر شکار بچے ہیں جو آسانی سے اس بیماری کے پھیلاو کا بھی سبب بنتے ہیں۔ والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس حوالے سے خاصے محتاط رہیں۔
نیوساوتھ ویلز کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیریمی مکینیلٹی نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ یہ طفیلیہ کیڑا کئی دن تک کلورین والے پانی میں بھی زندہ رہ سکتا ہے اور اس کا شکار ہونے والے بیشتر افراد بیماری سے چند روز قبل سوئمنگ پولز گئے تھے۔
"اس سال رپورٹ ہونے والے تقریباً نصف کیسز والے افراد بیماری سے قبل تیراکی کر رہے تھے، اور متاثر ہونے والے چھوٹے بچوں کا تناسب بہت زیادہ ہے۔ اب بہت سے اسکولوں میں سوئمنگ کارنیول منعقد ہونے والے ہیں، ہم والدین سے علامات کے لیے چوکنا رہنے کی تاکید کر رہے ہیں۔"
کرپٹوسوریڈایوسز بیماری کے علائم چند روز میں رونما ہونا شروع ہوتے ہیں اور کئی ہفتے اور حتیٰ ایک ماہ تک رہتے ہیں۔
ایس بی ایس سے گفتگو کے دوران فیلڈ ایپیڈیمولوجی، بین الاقوامی صحت عامہ اور صحت کے انتظام کے ماہر ڈاکٹر رضا نور رحمان نے کہا کہ ہاتھوں کی صفائی او مجموعی طور پر صفائی کا دھان رکھ کر اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ ان کے بقول اس بڑے پیمانے پر اس بیماری کے پھیلنا کافی غیر معمولی ہے۔ ان کے مطابق عام طور پر یہ بیماری کسی ایک پارٹی یا دعوت میں پیراسائٹ زدہ کھانا کھانے یا آلودہ پانی پینے سے ہوتی ہے۔ ان کے بقول متاثرہ افراد کو سب سے بڑا خطرہ ڈی ہائیڈریشن سے ہوتا ہے۔
ڈاکٹر رحمان کا کہنا ہے کہ اس پیمانے پر پھیلنے کے امکانات کو دیکھنا "کافی غیر معمولی" ہے، اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہ یہ عام طور پر کسی پارٹی یا تقریب میں آلودہ کھانے کی وجہ سے ہونے والے "عام ذریعہ پھیلنے" سے ہوتے ہیں۔ ایک اور امکان، اس نے تجویز کیا، پانی کی فراہمی کی آلودگی ہے۔
حکام ان لوگوں کو متنبہ کر رہے ہیں جنہیں اسہال ہو گیا ہے کہ علامات ختم ہونے کے بھی بعد کم از کم دو ہفتوں تک تیراکی کرنے اور ایک ہی تولیے کا استعمال کرنے سے گریز کریں اور 48 گھنٹے کھانے کو ہاتھ سے کھانے میں بھی احتیاط برتیں۔ لوگوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موسلادھار بارش کے دوران اور اس کے بعد تین دن تک سمندری ساحلوں پر بھی تیرنے سے گریز کریں۔