آسٹریلیا کے مشرقی ساحلی علاقوں میں اس شدید طوفانی موسم کے باعث سڑکوں پر سفر کرنے والوں کو بھی انتہائی ضرورت کے بغیر گاڑی نکالنے سے منع کیا گیا ہے۔ ریاست نیو ساوتھ ویلز میں شدید بارش کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کی ہیلن ریڈ کے بقول معمولاً اپریل کے مہینے میں اوسط بنیادوں پر 126 اعشاریہ پانچ ملی لیٹر بارش ہوتی ہے لیکن گزشتہ روز سے اب تک ایک سو ملی لیٹر سے زیادہ بارش ہوچکی ہے اور یہ ماہانہ اوسط بارش کو پیچھے چھوڑسکتا ہے۔
اندازوں کے مطابق سڈنی میں دو سو ملی لیٹر سے زائد اور اطراف میں تین سو ملی لیٹر سے زائد بارش متوقع ہے۔ سڈنی کو پانی فراہم کرنے والے واراگامبا ڈیم کے مکمل طور پر بھر جانے کے امکانات بھی خاصی بڑھ گئے ہیں۔
سڈنی میں محکمہ آب کے ادارے کے چیف ایگزیکیٹیو اینڈریو جورج کے بقول اس ڈیم کو بھرنے کے لیے محض 90 ملی میٹر کی بارش کافی ہوتی ہے اور اب یہاں 150 ملی میٹر تک بارش برسی ہے۔ ان کے بقول ڈیم کے بھر جانے کے بعد پانی کی اضافی نکاسی کے حوالے سے کمیونٹی کو خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔
جمعہ کی شب تک یہ ڈیم جو شہر کے جنوب مغربی حصے میں قائم ہے، 96 فیصد تک بھر چکا تھا۔
ریاست کی ایمرجنسی سروس کے مطابق اس قدر شدید بارش کے بعد خطرناک اور ممکنہ طور پر مہلک سیلابی ریلے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ ایس ای ایس نے بالخصوص سڈنی، وولونگونگ، ناورا، بیٹامانس بے اور گولوبرن کے باسیوں کو گھروں کے اندر رہنے کا کہا ہے۔ ایک دن کے اندر 552 ایمرجنسی واقعات رپورٹ کیے گئے۔
نیوساوتھ ویلز میں ایس ای ایس کے چیف سپرانٹینڈنٹ ڈیلاس برنس کے بقول بیشتر واقعات ایسے تھے جب گاڑیوں میں سفر کرنے والے افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے تھے۔ اسی لیے لوگوں کو سڑکوں پر نہ نکلنے کا کہا گیا ہے۔ ان کے بقول شدید باد و باران کے باعث درختوں کے گرنے کے واقعات بھی بڑھ گئے ہیں اور امدادی کارکن انہیں ہٹانے میں مصروف عمل ہیں۔

Drivers are being warned to avoid non-essential travel as a dangerous storm system hits along Australia's eastern seaboard. Source: AAP / Dan Himbrechts
فوری طور پر ان شدید موسی حالات سے کوئنزلینڈ میں ایک ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ دوسری جانب نیوساوتھ ویلز میں جانوروں کے تحفظ کی ایک سینکچیوری کو بھی شدید بارش کے باعث بند کر دیا گیا ہے۔ بائن بے وائلڈ لائف سینکچیوری نے ایک اعلامیہ میں کہا ہے کہ تمام جانوروں اور یہاں کے ہسپتال کو دور ایک بلند مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔