آسٹریلیا کے پہلے دو مسلمان وزرا کیلئے اسلامی شناخت اہم مگر عوامی توقعات کو ترجیح

آسٹریلیا کے پہلے دو مسلم وفاقی وزراء کا کہنا ہے کہ مسلم شناخت اہمیت رکھتی ہے، لیکن ان کی ترجیحی ذمہ داری عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہے۔ ایڈ ہیوسک اور اینی ایلی آسٹریلیا کی تاریخ کے پہلے مسلمان وزرا بن گئے ہیں اور آسٹریلین کابینہ میں انکی شمولیت کو مسلمانوں کی سیاسی نمائندگی میں بہتری کے حوالے سے دنیا میں تبدیلی کے اشارے کے طور پر سراہا جا رہا ہے۔

Anthony Albanese has unveiled the make up of his first frontbench, with a record 13 of the 30 members being women.

In historic first, new Australian premier picks 2 Muslim Cabinet ministers. Source: AAP

  • ایڈ ہسک اور این ایلی - آسٹریلیا کے پہلے مسلم حکومتی وزراء - نے اپنی تقرریوں کی علامتی اہمیت کو تسلیم کیا ہے لیکن اصرار کرتے ہیں کہ وہ اب آسٹریلیائیوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے ان کرداروں کو استعمال کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔

  • عینی علی اور ایڈ ہوسک کے وزیر بننے پر آسٹریلیا کی مسلم کمیونٹی بھی خوش ہے۔
  • آسٹریلیا کی تقریباً ڈھائی کروڑ کی آبادی میں تقریباً چھ لاکھ مسلمان ہیں۔
  •  آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسل نے عینی کو خط لکھ کر ان کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔

دونوں وزرا کی حلف برداری آسٹریلیا میں ایک تاریخی لمحہ ہے جس میں مسٹر ہیوسک اور مس ایلی وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے پہلے مسلمان ممبران بن گئے۔

مسٹر ہیوسک وزیر صنعت و سائنس کا قلمدان سنبھالتے ہوئے کابینہ میں خدمات انجام دینے والے  پہلے مسلم مرد بن گئے۔

محترمہ ایلی - فرنٹ بینچ پر خدمات انجام دینے والی  پہلی مسلم خاتون بنی ہیں جنہں وزیر برائے ابتدائی تعلیم اور  نوجوانوں کے امور کا قلمدان ملا ہے۔
عینی علی کی زندگی متاثر کن رہی ہے۔ اپنی زندگی کے ابتدائی حصے میں انھوں نے اپنے بچوں کی پرورش ایک ایسی اکیلی ماں کے طور پر کی جو کم از کم اجرت پر کام کرتی تھی۔
عینی علی نے ہاتھ میں قرآن اٹھائے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا
عینی علی کو فیشن کا بھی شوق ہے اور وہ بطور ماڈل کیٹ واک بھی کر چکی ہیں۔55 سالہ عینی علی سیاست میں آنے سے پہلے پروفیسر اور ماہر تعلیم تھیں۔ انھوں نے ’دہشت گردی‘ پر بھی تحقیق کی ہے اور بچوں کے انتہا پسندی کی طرف مائل ہونے پر ان کی تحقیق قابل ذکر ہے۔
عینی علی نے ایڈتھ کوون یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ سیاست میں آنے سے پہلے وہ مغربی آسٹریلیا کی انتظامیہ میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہی ہیں۔



عینی کے والد نے ٹیکسٹائل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی تھی لیکن انھیں آسٹریلیا میں اس شعبے میں ملازمت نہیں ملی۔ وہ بس ڈرائیور بن گئے تھے۔


دوسرے مسلمان وزیر ایڈ ہیوسِک کا پورا نام ایڈھم نورالدین ہسِک ہے۔ وہ پہلے مسلمان ہیں جو وفاقی کابینہ کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔ ہیسِک بوسنیائی والدین کی اولاد ہیں جو 1960 کی دہائی میں آسٹریلیا آئے تھے۔ ہسِک 1970 میں سڈنی میں پیدا ہوئے تھے۔
 in a move that’s been hailed as a signal to the world about an improvement i
Ed Husic and Anne Aly have become the first Muslim ministers in Australia’s history. Source: SBS News
مسٹر ہیوسک نے کہا کہ محترمہ علی اور وہ خود،  دونوں نے پارلیمنٹ میں اپنے منفرد نقطہ نظر کو استعمال کرتے ہوئے مسائل پر بات کی، مثلا کرائسٹ چرچ قتل عام کے بعد انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسندی کے خلاف بات کرنا اہم تھا۔انہوں نے کہا، "کیونکہ لوگ مذہب کو نہ صرف تقسیم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے بلکہ ایسے کام کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے تھے، جو صرف مزاح یا ہنسی مذاق  ہوتے ہیں۔"
Ed Husic wants young Muslim Australians 'to get involved'
First Australian Muslim MP Ed Husic wants young Muslim Australians 'to get involved'. Source: AAP
مسٹر ہسک نے کہا کہ اس طرح کے تنوع کو اپنانے کے لئے  حکومتوں کو آگے بڑھنے کے لئے کابینہ کے انتخاب کا "ابتدائی معیار" قائیم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، "مستقبل کی حکومتوں کے لیے سیاسی مفاد سے  قطع نظر مسلم رکن کو کابینہ میں شامل کرنے کے اس ابتدائی معیار سے کم پر جانا بہت مشکل ہو گا۔"
آسٹریلین فیڈریشن آف اسلامک کونسلز (AFIC) کے صدر Rateb Jneid نے مسٹر Husic اور Ms Aly دونوں کو ان کے اعتراف پر مبارکباد دینے کے لیے خط بھیجے ہیں۔

اے ایف آئی سی کے چیف ایگزیکٹیو کیسر ٹریڈ نے کہا کہ دو مسلمانوں کو حکومت کی اعلیٰ ترین سطحوں پر خدمات انجام دیتے ہوئے شمولیت کا ایک طاقتور اشارہ پیش کرتا ہے۔

انہوں نے ایس بی ایس نیوز کو بتایا، "ہم جانتے ہیں کہ یہ آسٹریلیا کے لیے ایک بہت مثبت قدم ہے - اب وہ اپنے کثیر الثقافتی اور کثیر مذہبی حلقے کو صحیح معنوں میں قبول کر رہا ہے۔"
وفاقی حکومت کے وزراء میں ان کی شمولیت سے پوری دنیا میں بہت مثبت پیغام جائے گا
"پارلیمان ہی وہ جگہ ہے جہاں تنوع کا شمار ہوتا ہے، مختلف آوازوں کو آگے لایا جاتا ہے،تا کہ وہ حکومتوں کے فیصلے کرنے کے طریقوں کو سوال۔ جواب کے ذریعے واضع کر سکیں ہم اسی طرح عام آسٹریلینز میں شمار ہوتے ہیں"

وزیر اعظم انتھونی البانی نے اپنی کابینہ کے تنوع کی تعریف کی ہے، جسے انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ان میں 19 وزیر یا معاون وزیر کے عہدوں پر فائز خواتین کی ریکارڈ تعداد ہے۔
 AAP / LUKAS COCH
Anne Aly becomes the first female of the Muslim faith to be sworn in as a federal minister. Source: Source: AAP / LUKAS COCH
آسٹریلین مسلم ایڈووکیسی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والی ریٹا جبری مارک ویل نے کہا کہ دونوں سیاست دانوں کی وفاقی وزارت میں ترقی آسٹریلیا کی جمہوریت کے لیے ایک عظیم لمحہ ہے۔اس نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ وزارت میں مسلم عقیدے کے لوگوں کی نمائندگی کرنا کمیونٹی میں اسلامو فوبیا کے جذبات کے خلاف حفاظت میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ صرف ان کی موجودگی سے ہی بڑا فرق پڑے گا۔

"ان کی کامیابی سے فرق پڑے گا، جب لوگ مسلمانوں کو مغربی سیاست میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے دیکھتے ہیں اوروہ اپنے سیاسی و سماجی کاموں کےباعث قدرکی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں  تو اس سے بہت سی منفی دقیانوسی سوچیں ٹوٹتی ہیں"

 


  پوڈکاسٹ کو سننے کے لئے نیچے دئے اپنے پسندیدہ پوڈ کاسٹ پلیٹ فارم سے سنئے


  • اردو پروگرام ہر بدھ اور اتوار کو شام 6 بجے (آسٹریلین شرقی ٹائیم) پر نشر کیا جاتا ہے
  • اردو پرگرام سننے کے طریقے
 Source SBS News



شئیر

تاریخِ اشاعت بجے

شائیع ہوا پہلے

تخلیق کار SBS News
پیش کار Rehan Alavi
ذریعہ: SBS News and AAP