Key Points
- زہریلا ایشین سیاہ ریڑھ والا مینڈک وکٹوریہ میں دیکھا گیا ہے۔
- کین مینڈک کی طرح، یہ نسل چین، جنوبی ایشیا، بھارت، پاکستان، نیپال اور انڈونیشیا سے تعلق رکھتی ہے۔
- قانون سازی کے تحت جانور کو حیاتیاتی تحفظ کا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
وکٹوریہ میں گھر سے ہزاروں کلومیٹر دور پائے جانے کے بعد ایک زہریلا ایشین ٹاڈ جنگلی حیات اور پالتو جانوروں کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
میلبورن کے جنوب مشرق کا ایک رہائشی باکسنگ ڈے کی دوپہر کو ہنٹنگ ڈیل ٹرین اسٹیشن کے قریب جیرنگ ٹریل کے ساتھ ساتھ چل رہا تھا جب انہیں گنے کا ٹاڈ نظر آیا اور اسے ایک کپ میں نکال لیا۔
انہوں نے اپنی تلاش کی اطلاع ایگریکلچر وکٹوریہ کو دی، جس نے اس جانور کی شناخت ایک ایشیائی سیاہ سپائنڈ میںڈک کے طور پر کی ہے -
زراعت وکٹوریہ نے کہا کہ جنگلی حیات یا پالتو جانور شدید بیمار ہو سکتے ہیں یا مر سکتے ہیں اگر وہ مینڈک کھانے کی کوشش کریں، جو سال میں دو بار افزائش کر سکتے ہیں اور فی چکر 40,000 انڈے پیدا کر سکتے ہیں۔
ایشین سیاہ ریڑھی والے میںڑک کی جلد یا انڈے کھانے سے بھی سنگین بیماری یا موت واقع ہو سکتی ہے۔
ایشین سیاہ سپائنڈ میںڈک عام طور پر جنگل میں نہیں پایا جاتا
حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ میںڈک کی یہ قسم میلبورن میں کیسے آئی۔
ایگریکلچر وکٹوریہ بائیوسیکیوریٹی مینیجر ایڈم کی نے کہا کہ "وہ قدرتی طور پر آسٹریلیا کے اندر جنگلات میں نہیں پائے جاتے ہیں، تاہم،اس کو آسٹریلیا کی سرحدوں پر شپنگ کنٹینرز اور ذاتی سامان میں اکثر دیکھا جاتا ہے۔"
"وہ زہریلے ہیں، اور کھانے اور رہائش کے لیے مقامی انواع سے مقابلہ کرتے ہیں، جس میں کوئنز لینڈ میں کین ٹوڈ جیسے ماحولیاتی اثرات پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔
"یہ حیاتیاتی تحفظ کا ایک سنگین خطرہ ہے، اور ہم ہنٹنگ ڈیل کے علاقے کے رہائشیوں اور کاروباری مالکان سے مدد طلب کر رہے ہیں جن کے پاس معلومات ہو سکتی ہیں کہ یہ مینڈک کمیونٹی میں کیسے آیا۔"
یہ مینڈک 1999 کے بعد سے وکٹورین حکام کورپورٹ کرنے کا 18واں واقعہ تھا۔
میلبورنیوں پر زور دیا کہ وہ ایمفیبیئنز کے مزید کسی بھی مشاہدے کی اطلاع زراعت وکٹوریہ کو دیں، کیونکہ ایشیائی کالے مینڈکوں کو ریاست کی قانون سازی کے تحت کیڑوں کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے۔

A black-spined toad in Sanur, Bali, Indonesia. Source: Getty / Auscape/Universal Images Group
آپ ایک ایشین سیاہ سپائنڈ میںڈک کی شناخت کیسے کر سکتے ہیں؟
مینڈک کے زہر میں تیز بدبو ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسانوں کی آنکھوں اور ناک میں خارش ہو سکتی ہے، اورس کی آنکھوں کے اوپر اٹھے ہوئے، کالے اور ہڈیوں کی چوٹیوں سے پہچانا جا سکتا ہے، جو ناک سے ملتے ہیں۔
میںڈکوں کی بھی ایک الگ نوکیلی تھوتھنی ہوتی ہے۔ اوپری ہونٹ پر ایک نمایاں سیاہ کنارے؛ سیاہ نوک دار اور کانٹے دار انگلیاں؛ نظر آنے والے کان کے ڈرم؛ خشک اور کھردری جلد؛ چھوٹے پچھلے اعضاء جن میں پیروں اور انگلیوں پر دال جیسے مسے ہوتے ہیں۔ اور سیاہ بھورے ہونے ہیں۔
میںڑک کی جلد کا رنگ مختلف ہو سکتا ہے لیکن عام طور پر ہلکے پیلے بھورے ہوتے ہیں جن میں ابھرے ہوئے، سیاہ اور مسے والے دھبے ہوتے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ میلبورن میں پایا جانے والامینڈک خراب حالت میں تھا اور بائیو سیکیورٹی کے خطرات کو کم کرنے کے لیے اسے مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے سے پہلے ہی مر گیا۔