آسٹریلیا پوسٹ نے انڈین افراد کی تصاویر کے بارے میں نوٹس پر معذرت کرلی

آسٹریلیا پوسٹ ایڈیلیڈ پوسٹ آفس میں ایک "غیر سرکاری" پوسٹر کی تحقیقات کررہا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ روشنی اور معیاری پس منظر کے باعث "ہندوستانی افراد کی ( پاسپورٹ ) تصاویر نہیں لے سکتا"۔

A split image. On the left is a sign with the Australia Post logo. On the right is a sign that reads: "We unfortunately can not take Indian photos".

Australia Post has confirmed it will investigate the matter and will take action where appropriate. Source: Instagram / justadelaidethings

آسٹریلیا پوسٹ نے ایڈیلیڈ کے ایک اسٹور پر لگائے گئے "ناقابل قبول"پوسٹر پر معذرت کی ہے۔

ایڈیلیڈ کے رنڈل مال میں پوسٹ آفس میں لگائے جانے والے نوٹس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ یہ مرکز پاسپورٹ کے لیے ہندوستانی پاسپورٹ کے لئے درکار تصاویر نہیں لے سکتا۔

پوسٹر پر تحریر تھا کہ ہم بدقسمتی سے بھارتی تصاویر نہیں لے سکتے

اس جملے کے اوپر ایک چھوٹے فونٹ میں، یہ وضاحت شامل تھی کہ یہ معذرت " روشنی اور تصویر کے پس منظر کے معیار کی وجہ سے ہے".
یہ اعلای پوسٹر ایک سوشل میڈیا پیج پر پوسٹ کیا گیا، جہاں اس پر سینکڑوں تبصرے کیے گئے جن میں ان الفاظ پر مایوسی کا اظہار کیا گیا۔
آسٹریلیا پوسٹ کے ترجمان نے کہا کہ کمپنی کسی بھی تکلیف کے لئے "بلا مشروط طریقے سے معذرت خواہ ہے" جسے " آسٹریلیا پوسٹ کی منظوری کے بغیر لگایا گیا تھا۔
ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ جیسے ہی ہمیں آگاہ کیا گیا، ہم نے فوری طور پر پوسٹر ہٹا دیا اور متعلقہ ٹیم کے رکن سے بات کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ آسٹریلیا پوسٹ "مکمل طور پر معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے" اور "مناسب کارروائی" کی جائے گی۔
اے بی سی کے مطابق، یہ پوسٹر بدھ کی سہ پہر کو لگایا گیا تھا اور جمعرات کی صبح ہٹا دیا گیا تھا۔
آسٹریلیا پوسٹ کے سی ای او پال گراہم کو لکھے گئے خط میں، وزیر مواصلات مشیل رولینڈ نے کہا کہ وہ اس پوسٹر سے "بہت پریشان" ہیں۔
انہوں نے ٹویٹر پر پوسٹ کیے گئے خط میں کہا، "پاسپورٹ کی تصاویر کے حوالے سے لگایا گیا یہ پیغام ناقابل قبول اور بہت بڑی غلطی تھی۔
"کسی کے ساتھ اس کی جلد کے رنگ یا وہ کہاں سے ہیں اس کی وجہ سے امتیازی سلوک نہیں کیا جانا چاہیے۔"
انہوں نے مسٹر گراہم سے مطالبہ کیا کہ وہ وضاحت کریں کہ آسٹریلیا پوسٹ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا کرے گی کہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
سوشل میڈیا صارفین نے خیال ظاہر کیا کہ ہندوستانی پاسپورٹ فوٹو کی ضروریات آسٹریلیا پوسٹ کی فراہم کردہ سروس سے مختلف ہے اور اسٹور کے پوسٹر کے پیچھے یہ وجہ بھی ہوسکتی ہے۔
آسٹریلیا پوسٹ کے ترجمان نے کہا، "اگرچہ اس پوستر کے الفاظ ناقابل معافی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ہندوستانی قونصل خانے نے اس پوسٹ آفس کی طرف سے فراہم کردہ متعدد صارفین کے پاسپورٹ کی تصاویر کو مسترد کر دیا تھا،" آسٹریلیا پوسٹ کے ترجمان نے کہا۔
"ہم نے تصویروں کے ساتھ مسئلہ کو سمجھنے کے لئے ہندوستان کے ہائی کمیشن سے رابطہ کیا ہے، لہذا ہم اسے فوری طور پر درست کر سکتے ہیں۔
"اگرچہ کسی جرم کا ارادہ نہیں تھا،اور یہ کوتاہی اس معیار سے بہت کم ہے جس کی ہم آسٹریلیا پوسٹ ٹیم کے اراکین سے توقع کرتے ہیں۔"

شئیر
تاریخِ اشاعت 20/11/2022 4:47pm بجے
تخلیق کار Rayane Tamer
ذریعہ: SBS