بیرون ملک سے واپس آنے والے ایک بچے میں برڈ فلو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ جو آسٹریلیا میں برڈ فلو کا پہلا انسانی کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ عالمی سطح پربھی پھیل رہا ہے، جس سے پرندوں کی بڑے پیمانے پر اموات ہو رہی ہیں۔
وکٹوریہ کے چیف ہیلتھ آفیسر نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ یہ بچہ مارچ میں ہندوستان سے وکٹوریہ واپس آیا تھا۔ اس نےH5N1 سے متاثر ہونے کے بعد "شدید انفیکشن" کا تجربہ کیا تھا لیکن اس کے بعد سے وہ مکمل صحت یاب ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر کلیئر لوکر نے کہا کہ آسٹریلیا میں H5N1 ایویئن انفلوئنزا کا یہ پہلا انسانی کیس ہے۔
"ایویئن انفلوئنزا وائرس کا پتہ انفلوئنزا کے مثبت نمونوں کی مزید جانچ کے ذریعے پایا گیا جو وکٹوریہ کے بہتر نگرانی کے نظام کے حصے کے طور پر، ناول یا فلو وائرس کے سٹرین کا پتہ لگانے کے لیے ہوتا ہے۔
"کونٹیکٹ ٹریسنگ نے اس کیس سے جڑے ایویئن انفلوئنزا کے مزید کیسز کی نشاندہی نہیں کی ہے۔"

Dr Clare Looker says avian influenza does not easily spread between humans. Source: AAP / Joel Carrett
وکٹورین فارم میں برڈ فلو
یہ انکشاف اسی دن ہوا جب زرعی حکام نےدریافت کیا کہ ریجنل وکٹوریہ کے ایک فارم میں برڈ فلو کی ایک مختلف قسم کا پتہ چلا ہے۔
مرغیوں کی متعدد اموات کے بعد، جیلونگ سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال مغرب میں میریڈیتھ کے قریب ایک فارم میں ایویئن انفلوئنزا کا پتہ چلنے کے بعد زراعت وکٹوریہ نے فوری جانچ کا حکم دیا ہے۔
چیف ویٹرنری آفیسر گریم کوک نے کہا کہ ممکنہ طور پر اس وباء میں H7N7 قسم شامل ہے، جو کہ انتہائی پیتھوجینک H5N1 قسم سے مختلف ہے۔
کوک نے اے بی سی کے کنٹری آور کو بتایا، "وائرس کی ایک قسم ہے جو امریکہ اور دنیا کے دیگر حصوں میں بہت تشویش کا باعث ہے اور اس نے غیر معمولی سلوک کیا ہے کہ اس نے ڈیری مویشی اور کچھ دیگر سمندری ممالیہ کو متاثر کیا ہے۔"
"یہ وہ قسم نہیں ہے جس سے ہم نمٹ رہے ہیں۔ یہ ایک ایسی قسم ہے جو آسٹریلیا میں پہلے بھی آئی ہے۔ یہ ممکنہ طور پر نئی نہیں ہے۔"
کوک نے کہا کہ H7N7 آسٹریلیا میں برڈ فلو کا سب سے عام سٹرین تھا۔
آسٹریلیا میں 2020 میں برڈ فلو کی آخری وباء میں سے ایک سٹرین جس نے وکٹوریہ میں ہر تین میں سے ایک انڈے کے فارم کو متاثر کیا تھا ایک H7 سٹرین تھا اور اس بات کا تعین کرنے کے لیے جانچ جاری ہے کہ آیا یہ وہی ہے یا نہیں۔
اس پراپرٹی کو 5 کلومیٹر کے دائرے کے ساتھ قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور متاثرہ جانوروں کو "تلف" کردیا جائے گا۔

A new strain of H5N1, clade 2.3.4.4b, emerged in 2020 and has been causing record numbers of deaths among wild birds and domestic poultry in recent months. Source: Getty / Peter Garrard Beck
ایویئن انفلوئنزا کیا ہے؟
ایویئن انفلوئنزا ایک انتہائی متعدی وائرل انفیکشن ہے جو گھریلو مرغیوں میں شدید علامات اور اچانک موت کا سبب بن سکتا ہے، جس سے پوری آبادی کا صفایا ہو جاتا ہے۔
جنگلی پرندے اس بیماری کے قدرتی میزبان ہیں اور یہ قریبی رابطے یا آلودہ ماحول سے پھیل سکتا ہے۔
پرندوں کی تمام قسموں کو مہلک H5N1 کے لیے حساس سمجھا جاتا ہے، جس کا پتہ انسانوں سمیت 50 سے زیادہ ممالیہ جانوروں میں بھی پایا گیا ہے۔
متاثرہ لوگوں نے ہلکی علامات دیکھی ہیں یا وہ بغیر علامات کے ہوتے ہیں، لیکن کچھ کو شدید بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
حکام نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ سپر مارکیٹوں میں انڈے اور پولٹری کی مصنوعات کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ استعمال میں محفوظ ہیں۔
پرندوں کے مالکان کو یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ باڑوں کو صاف رکھیں، نئے پرندوں کو موجودہ ریوڑ کے ساتھ ضم کرنے سے پہلے قرنطینہ کریں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ جوتے صاف ہیں اور پرندوں یا انڈوں کو سنبھالنے سے پہلے اور بعد میں ہمیشہ ہاتھ دھوئیں۔