ایک نئے سروے کے مطابق جو تارکینِ وطن اب آسٹریلوی شہری ہیں، روانی سے انگریزی بولتے اور اس کے علاوہ نوکری پیشہ ہیں، انھیں اصلی آسٹریلین سمجھا جاتا ہے۔
مارکیٹ ریسرچ کمپنی ’اِپ سس‘ نے اُن تارکینِ وطن کی آراء لیں، جو اب آسٹریلوی شہری بن چکے ہیں۔
ایک ہزار لوگوں کے اس سروے میں دیگر امور کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ کون سی باتیں لوگوں کو اصلی شہری بناتی ہیں۔
زبان
بہتّر فیصد کے مطابق جو تارکینِ وطن اب آسٹریلوی شہری ہیں اور روانی سے انگریزی بولتے ہیں اصلی آسٹریلین ہیں۔
مذہب
مزہب سے متعلق سوال پر جواب دہندہ گان کی رائے میں پچاس فیصد لوگ جو کسی مزہب سے جڑے ہیں آسٹریلین ہیں۔ دوسری جانب ستّر فیصد کے مطابق عیسائی
اصلی آسٹریلین ہیں جبکہ اسلام کو ماننے والوں کی شرح اڑتالیس فیصد رہی۔

(AAP Image/Dan Peled) Source: AAP
دوسری اور تیسری نسل کے آسٹریلوی شہری
پچّھتر فیصد جواب دہندہ گان کی نظر میں دوسری نسل کے تارکینِ وطن جو آسٹریلیا ہی میں پلے بڑھے ہیں اور جن کا تعلق شمالی امریکہ یا یورپ سے ہے، اصلی آسٹریلین ہیں۔
اِپ سس سوشل ریسرچ نیو ساؤتھ ویلز کے ڈائیریکٹر، ڈیوڈ ایلئیٹ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا ایک ملٹی کلچرل سوسائیٹی ہے، اسی لئے ہم آہنگی کا عنصر یہاں زیادہ پایا جاتا ہے۔
" نئی رپورٹ ماضی میں ہونے والے سروے سے مماثلت رکھتی ہے جس کی بنیادی وجہ آسٹریلیا میں تارکینِ وطن کے لئے نظریات ہیں جو دیگر ممالک سے بہتر ہیں۔
لیکن یہ مثبت نظریہ ہمیں ان لوگوں کے لیئے نظر نہیں آتا جو آسٹریلوی شہری بن گئے ہیں پر انگریزی روانی سے نہیں بول سکتے یا جن کے پاس نوکری نہیں۔"
رپورٹ میں یہ بھی جاننے کی کوشش کی گئی کہ دنیا میں کون کون سے ملکوں کے لوگوں میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔

(AAP Image/David Crosling) Source: AAP
چھبیس ملکوں کے اس سروے کے مطابق آسٹریلیا میں اکیس ممالک سے زیادہ ہم آہنگی پائی جاتی ہے جبکہ کینیڈا، امریکہ، جنوبی افریقہ اورفرانس میں ہم آہنگی زیادہ ہے۔